خطرات سے باہر نکل آئے ہیں سلسلہ دو تین مہینے اور چل گیا تو شرح سود بھی کم ہوجائے گی،مفتاح اسماعیل

ڈالر مارکیٹ مستحکم ہوگئی ہے اور مہنگائی نیچے آ رہی ہے، سٹیٹ بینک ڈالر خرید رہا ہے اور امپورٹ پر کوئی قدغن نظر نہیں آرہی ہے،سابق وزیر خزانہ کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 30 مارچ 2024 11:13

خطرات سے باہر نکل آئے ہیں سلسلہ دو تین مہینے اور چل گیا تو شرح سود بھی کم ہوجائے گی،مفتاح اسماعیل
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 مارچ2024 ء) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم خطرات سے باہر نکل آئے ہیں یہ سلسلہ دو تین مہینے اور چل گیا تو شرح سود بھی کم ہوجائے گی اور شرح ترقی بھی بہتر ہو جائے گی، ڈالر مارکیٹ مستحکم ہوگئی ہے اور مہنگائی نیچے آ رہی ہے۔جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت سٹیٹ بینک ڈالر خرید رہا ہے اور امپورٹ پر کوئی قدغن نظر نہیں آرہی ہے۔

ہم این ایف سی پر نظر ثانی نہیں کرتے اور نجکاری سمیت اہم اصلاحات نہیں کرتے تو یہیں کھڑے رہیں گے۔ اصلاحات کے حوالے سے اب بھی آئی ایم ایف ہم پر بہت زیادہ اعتماد نہیں کرے گا۔ تنخواہ دار پر جتنا ٹیکس لگایا جاسکتا تھا لگایا جاچکا ہے، زراعت، پراپرٹی اور سروسز کے طبقے کو ٹیکس سے چھوڑا ہوا ہے ، صوبہ ان شعبوں پر ٹیکس اس لئے نہیں لگاتا کہ اس کے پاس وافر پیسے ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی کو چھوڑ کر ساڑھے 22لاکھ دکانداروں میں سے صرف 30ہزار انکم ٹیکس دیتے ہیں، دکانداروں کو بھی پیسے کمانا ہوتے ہیں وہ زیادہ دن کیلئے ہڑتال نہیں کرسکتے، میں نے سناروں کو بلاکر پوچھا کہ تم پر کتنا ٹیکس ہے انہوں نے کہا 17فیصد ہے، سونا امپورٹ کرنے پر 30فیصد ٹیکس ہے جبکہ کابل سے سونا اسمگل کرنے پر 3فیصد خرچہ آتا ہے، میں نے سناروں سے کہا کہ چار فیصد ٹیکس دو اور حلال کرلو اس پر وہ راضی ہوگئے، ہم نے کار ڈیلرز، فرنیچرز ، جیولرز، فیشن ہاﺅسز سے الگ الگ ڈیل کریں تو ریٹیلرز کے پاﺅں اکھڑ جاتے ، اس کے بعد چھوٹے ریٹیلرز پر چار پانچ ہزار روپے یکساں ٹیکس لگایا جاسکتا ہے۔

،زرعی شعبہ پر فکسڈ ٹیکس ہونا چاہئے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا بھی کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں آئی ایم ایف کے ساتھ بڑے پروگرام کی طرف جا رہے ہیں، 14 اور 15 اپریل کوآئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہوں گے، فروری میں کرنٹ اکاو¿نٹ سرپلس ہوگیا۔کراچی میںمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ کرنٹ اکاو¿نٹ میں نمایاں کمی آئی ہے۔

شرح مبادلہ مستحکم رہی مہنگائی بھی 38 فیصد سے 23 فیصد تک کم ہوگئی۔ بہترمعاشی پالیسیوں کی بدولت جلد معیشت مستحکم ہوگی، خوشی ہے کہ اس وقت مارکیٹ آیا ہوں جب مارکیٹ ریکارڈ بنارہی ہے۔ ہم 2024 میں پچھلے سال کے مقابلے اس سال پہلے سے بہتر نوٹ پر داخل ہوئے ہیں، اس میں جی ڈی پی کے کچھ عناصر شامل ہیں، اس کے علاوہ زراعت نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے ہمارے پاس گندم اورچاول کی اچھی فصل ہوئی ہے اور اس سے برآمدی اور درآمدی متبادل دونوں میں مدد ملے گی۔معاملات دیکھ کرلگ رہا ہے کہ سٹاک مارکیٹ درست سمت میں جارہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں