’بلی کو کہہ رہے ہیں وہ بتائے دودھ کون پی جاتا ہے‘

فواد چوہدری کا 6 ججز کے خط پر حکومتی کمیشن کے اعلان پر تبصرہ

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 30 مارچ 2024 11:41

’بلی کو کہہ رہے ہیں وہ بتائے دودھ کون پی جاتا ہے‘
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 مارچ 2024ء ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط پر حکومتی کمیشن کے اعلان پر تبصرہ سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کو تھانہ آبپارہ میں درج فراڈ کے مقدمہ میں پیشی کے لیے فواد چوہدری کو جوڈیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر سہیل تھیم کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس دوران ان کی اہلیہ اور فیملی کے دیگر ارکان سے ملاقات بھی ہوئی، اس موقع پر صحافی کی جانب سے سابق وفاقی وزیر سے ہائیکورٹ کے ججز کے خط سے متعلق حکومت کے کمیشن کے اعلان سے متعلق ان کی رائے پوچھی گئی، جس کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ ’بلی کو کہہ رہے ہیں کہ وہ انکوائری کرکے بتائے دودھ کون پی جاتا ہے‘۔

بتایا جارہا ہے کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کی منظوری کا امکان ہے، وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس آج ہوگا، کابینہ اجلاس میں ججز کے خط کے معاملے پر غور ہوگا، مصروفیات کے باعث وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کو تین بار ملتوی کیا گیا جو آج ہوگا اور اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کئے جائیں گے، اجلاس میں وفاقی کابینہ ارکان اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر غور کریں گے، اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کی منظور ی دئیے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے ججز کے معاملے پر انکوائری کرانے کا اعلان کیا ہے، اس ضمن میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا، اس معاملے پر چیف جسٹس نے فل کورٹ میٹنگ کی، چیف جسٹس نے خواہش ظاہر کی معاملے پر وزیر اعظم سے بھی مشاورت کی جائے، چیف جسٹس نے وزیراعظم سے ملاقات کیلئے خواہش کا اظہار کیا، جس کے بعد ہونے والی ملاقات میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ سمیت میں نے بطور وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے شرکت کی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی، ملاقات میں ججز کے خط والے معاملے سمیت ٹیکس اور دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی، اس دوران وزیراعظم نے واضح کیا عدلیہ کی آزادی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا، اور یقین دہانی کروائی کہ اس معاملے کی چھان بین ہونی چاہیے، وزیراعظم وفاقی کابینہ کے سامنے اس معاملے کو رکھیں گے، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں معاملے کی انکوائری کیلئے ٹی او آرز طے کیے جائیں گے، معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اچھی ساکھ رکھنے والے ریٹائرڈ ججز کی سربراہی میں اس معاملے کی انکوائری کروائی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں