حکومت چلانے والے چار وزیر اعظم ہیں، گاڑی کیسے چلے گی سراج الحق

عدم اعتماد سے قبل شہباز شریف سے کہا تھا یہ نہ کریں کیونکہ آپ عمران خان کو شہید بنا رہے ہیں ۹سودی نظام اللہ کے ساتھ جنگ کا نظام ہے، اسلامی نظام ایسے نہیں چل سکتا ہے ، آئندہ بجٹ سود فری بجٹ ہونا چاہئے [ ہمارے وزیراعظم آئی ایم ایف کی طرف دیکھ رہے ہیں، پاکستان پر اس وقت اربوں روپے کے قرضے ہیں، بیرونی کمپنیوں سے قرض لینے کے بجائے عوام کو شراکت دار بنایا جائے،جلسہ عام سے خطاب

اتوار 22 مئی 2022 21:50

r اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2022ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حیران ہوں، حکومت چلانے والے چار وزیراعظم ہیں، اس وقت آصف زرداری، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف وزیراعظم ہیں۔ اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے تحت منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اگر ایک گاڑی کو چلانے والے چار ڈرائیورز ہوں تو گاڑی کیسے چلے گی عدم اعتماد لانے سے قبل شہباز شریف سے کہا تھا کہ یہ نہ کریں کیونکہ آپ عمران خان کو شہید بنا رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے اپیل کرتا ہوں سود کے نظام کے خاتمے کیلئے کام کریں، مولانا فضل الرحمان صاحب! آپ کا تو ایجنڈا یہی تھا، آپ نے کہا تھا حکومت ملتے ہی سودی نظام کا خاتمہ کروں گا، ہماری سیاست مزدوروں، کاشتکاروں، اور غریبوں کی سیاست ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں دو مرتبہ صوبہ خیبرپختونخوا کا وزیر خزانہ رہا ہوں، میں نے بینک سے سود فری نظام چلایا ہے، سروے کے مطابق پاکستان میں ہر روز لوگ 40 ارب روپیہ خیرات و صدقات دے سکتے ہیں، سودی نظام کا خاتمہ کیا گیا تو اللہ بھی ساتھ دے گا، اللہ آسمان سے برکتوں اور زمین سے رحمتوں کے دروازے کھول دے گا۔

سراج الحق نے کہا کہ 14 سالوں سے سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، 9 سالوں سے پی ٹی آئی کی حکومت ہیدو دن قبل پنجاب میں مسلم لیگ کی حکومت تھی اب اللہ کو علم ہے کس کی حکومت ہی حیران ہوں گلہ کس سے کروں، مطالبہ کس سے کروں سندھ میں پی پی ، پنجاب میں ن اور کے پی میں پی ٹی آئی سود کا خاتمہ کرے۔ انہوںنے کہا کہ سودی نظام اللہ کے ساتھ جنگ کا نظام ہے، اسلامی نظام ایسے نہیں چل سکتا ہے، بہت سارے مغربی ممالک میں سود ختم ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں جو کچھ گزرا وہ آئندہ نہ گزرے، ہم سود فری پاکستان بنانا چاہتے ہیں، آئندہ بجٹ سود فری بجٹ ہونا چاہئے سراج الحق نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم آئی ایم ایف کی طرف دیکھ رہے ہیں، پاکستان پر اس وقت اربوں روپے کے قرضے ہیں، بیرونی کمپنیوں سے قرض لینے کے بجائے عوام کو شراکت دار بنایا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں