کراچی،کائونٹرٹیریرازم ڈپارٹمنٹ اورسندھ رینجرزکے جامشورومیں مشترکہ اپریشن ،کالعدم تنظیم تحریک طالبان کی5 دہشتگرد گرفتار،گرفتاردہشت گردوں میں 2 مبینہ خودکش حملہ آوربھی شامل ہیں

منگل 20 اپریل 2021 00:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2021ء) کاونٹرٹیریرازم ڈپارٹمنٹ اورسندھ رینجرزکے جامشورومیں مشترکہ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم تحریک طالبان کی5 دہشتگردوں کو گرفتارکرلیا،گرفتاردہشت گردوں میں 2 مبینہ خودکش حملہ آوربھی شامل ہیں، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتاردہشت گردوں نے ٹریننگ سینٹرسعید آباد پرخودکش حملہ کرنا تھا،حملے کے لیے دہشت گردوں نے ریکی بھی کررکھی تھی،کرنل شبیرکے مطابق دہشت گردوں کا سرغنہ سوات آپریشن کے دوران افغانستان فرارہوگیا تھا پاسپورٹ ریکارڈ کے مطابق دہشتگرد طورخم کے راستے 2 بارپاکستان آچکا تھا، گرفتاردہشت گردوں کے قبضے سی2 خودکش جیکٹس،ڈیٹونیٹرز،8 میٹرپرائماکارڈ،6 ہینڈ گرنیڈز،3 ایس ایم جیز،2 نائن نائن ایم ایم پستول، 2 پولیس یونیفارم ،پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد کا نقشہ ،موبائل فونزاورسی ڈیز برآمد کر لی گئی۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد اورسندھ رینجرزکے کرنل شبیر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ کاونٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اورسندھ رینجرزنے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پرجام شورومیں مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کی5دہشت گردوں شیراز اکبرعرف حمزہ ولد شفیع اکبر،لیاقت علی عرف حذیفہ ولد سرزمین ،میرویس عرف شام عرف تندر ولد عبدالمنان ،عامرخان عرف عمر ولد فضل حق،نگارعلی عرف زید ولدمستونگ خان کوگرفتارکرلیاڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتار2 دہشت گرد عامرخان عرف عمراورنگارعلی عرف زید خودکش بمبارہیں گرفتاردہشت گردوں کے قبضے سی2 خودکش جیکٹس،ڈیٹونیٹرز،8 میٹرپرائماکارڈ،6 ہینڈ گرنیڈز،3 ایس ایم جیز،2 نائن نائن ایم ایم پستول،2 پولیس یونیفارم ،پولیس ٹریننگ سینٹرسعید آباد کا نقشہ ،موبائل فونزاورسی ڈیز برآمد کرلی گئی ،عمر شاہد حامد نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں نے دوران تفتیش بتایا کہ انھوں نے پولیس ٹریننگ سینٹرسعید آباد پرخودکش حملہ کرنا تھا جس کی انھوں نے ریکی بھی کررکھی تھی،گرفتارملزمان سے برآمد سی ڈی میں پولیس ٹریننگ سینٹرسعید آباد کی مکمل ریکی موجود ہے اورخودکش بمبارعامر خان اورنگارعلی کی ویڈیو بیان بھی موجود ہے جوانھوں نے دھماکے کے بعد جاری کرنا تھا انھوں نے بتایا کہ گرفتار دودہشت گرد میرویس اور لیاقت علی عرف حذیفہ ملک بھرمیں ہونے والے دہشت گردوں حملوں کے لیے خود کش بمباراورجیکٹ فراہم کرتے تھے انھوں نے دہشت گردوں کے اس گروپ پرکام ہورہا تھااوردہشت گرد افغانستان سے واپس پاکستان آئے تھے کرنل شبیر نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں کا گروہوں کا سرغنہ شیرازاکبرسوات اپریشن کے دوران افغانستان فرارہوگیا تھادہشت گردنے اپنا افغانی پاسپورٹ بنوارکھا تھاپاسپورٹ ریکارڈ کیمطابق دہشتگرد طورخم کے راستے 2 بارپاکستان آچکاہے اوراس کے بعد سعید آباد پولیس ٹریننگ سینٹرکی ریکی کی گئی ہے انھوں نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں سے ملنے والی معلومات سے ان کے سہولت کاروں پر بھی ہاتھ ڈالا جائیگا اورانہیں گرفتارکیا جائے گا، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردی ریکی مکمل کرنے کے بعد آخری مرتبہ حملے کے لیے کراچی آئے تھے گرفتار دہشت گردوں نے دوران تفتیش کئی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کااعتراف کیا جس ہے جس میں 3 فروری 2018 میں کبل سوات میں پاک آرمی کے والی بال میچ کے دوران خود کش حملہ کیا جس میں ایک کیپٹن سمیت 11 جوان شہید ہوئے جبکہ 13 زخمی ہوئے ، 8 مئی 2019 کو لاہورمیں داتا دربار میں خود کس حملہ کیا جس میں 10 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے، فروری 2019 کو پشاور میں ججزکالونی میں خود کش حملہ کرنے کی کوشش کی جس کوسیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا،اگست 2019 دیرمیں امن لشکرکے امیر ملک معتبرخان پر خود کش حملہ کیا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ،جون 2018 کو کارخانوں مارکیٹ پشاورمیں عبدالرحیم آفریدی کی دکان پربھتہ نہ دینے پرآئی ای ڈی نصب کی جوپولیس نے ناکام بنادی،اپریل 2018 میں کچلاک بلوچستان میںآرمی اورایف سی کی گاڑیوں پر خود کش حملے گئے جس میں 7 اہلکار شہید او 15 زخمی ہوئے تھے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں کا گروپ گزشتہ دو سالوں کے درمیان لواڑگئی ، لنڈی کوتل ، ایف سی کیمپ، سنگوٹھ پولیس اسٹیشن سوات اور جمرود کے کئی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر حملوں میں بھی ملوث رہا ہی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں