کراچی سے لاہور کے ٹرین قافلے میں ن لیگی کارکن کا انتقال

متوفی کراچی کا رہائشی تھا‘ میت ایمبولینس کے ذریعے کراچی روانہ کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 21 اکتوبر 2023 11:40

کراچی سے لاہور کے ٹرین قافلے میں ن لیگی کارکن کا انتقال
محراب پور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 21 اکتوبر 2023ء ) سابق وزیراعظم نوازشریف کے استقبال کے لیے کراچی سے لاہور جانے والے ٹرین قافلے میں سوار ن لیگی کارکن کا انتقال ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متوفی کارکن کی شناخت 60 سالہ کرامت کے نام سے ہوئی، جو صوبہ سندھ کے شہر محراب پور جنکشن کے قریب ٹرین میں اچانک طبیعت بگڑنے کے باعث انتقال کرگیا، متوفی کرامت شہباز گوٹھ سپر ہائی وے کراچی کا رہائشی تھا، جس کی لاش ایمبولینس کے ذریعے کراچی روانہ کردی گئی۔

بتایا جارہا ہے کہ کراچی سے قائد ن لیگ کے مینار پاکستان جلسے میں شرکت کے لیے آنے والی پہلی سپیشل ٹرین ساڑھے بارہ بجے لاہور پہنچے گی، ٹرین میں لیگی کارکن سوار ہیں، کراچی سے چلنے والی دوسری سپیشل ٹرین اڑھائی بجے لاہور پہنچے گی، اسی طرح کوئٹہ سے چلنے والی ٹرین ڈیڑھ بجے لاہور پہنچے گی، لیگی کارکنوں کا استقبال کرنے کے لئے لاہور سے کارکن ریلوے اسٹیشن پر پہنچنا شروع ہو گئے۔

(جاری ہے)

ادھر مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے طیارے نے دبئی سے اڑان بھرلی ہے، سابق وزیراعظم کے ہمراہ سینیٹر عرفان صدیقی اور ناصر جنجوعہ سمیت دیگر رہنماء اور کارکن بھی موجود ہیں، مجموعی طور پر 148 مسافر اس خصوصی پرواز میں پاکستان آ رہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ قائد مسلم لیگ ن کو وطن واپس لانے والی پرواز کو ’امید پاکستان‘ کا نام دیا گیا ہے جو ایک گھنٹہ 22 منٹ تاخیر سے 10 بج کر 42 منٹ پر دبئی ائیرپورٹ سے روانہ ہوئی، دبئی سے اسلام آباد پرواز کا دورانیہ 3 گھنٹے 5 منٹ ہے، سابق وزیراعظم کا جہاز تقریباً دوپہر ڈیڑھ بجے اسلام آباد میں لینڈ کرے گا، جہاں سے وہ لاہور کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔

وطن واپسی کیلئے روانہ ہونے سے قبل دبئی ایئرپورٹ پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ آج 4 سال بعد پاکستان جا رہا ہوں، اپنے ملک واپسی کی خوشی ہے، اللہ کے فضل سے میں سرخرو ہوکرجا رہا ہوں لیکن میرے خلاف مقدمات سے ملک کو نقصان ہوا، ملک معاشی معاشرتی اور ہر لحاظ سے پیچھے گیا جس کا افسوس ہے، ملک میں اضطراب کی صورتحال ہے، ملکی معاشی حالات تشویشناک ہیں مگر مجھے اچھی امید ہے۔

قائد ن لیگ نے کہا کہ ہم 28 مئی والے ہیں 9 مئی والے نہیں، ہم نے حالات خود بگاڑے ہیں اور خود ہی ٹھیک کریں گے کیوں کہ ہمیں تجربہ ہے اس لیے ہم اپنے ملک کو دوبارہ مستحکم کرسکتے ہیں، ہمارے دور میں رویپہ مستحکم تھا، لوگوں کو روزگار مل رہا تھا، بجلی سستی مل رہی تھی، غریب کو علاج کی سہولت اور مفت ادویات میسر تھیں، ہمیں آج دنیا کی بلند ترین قوموں میں ہونا چاہیے تھا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اور میری بیٹی نے ڈیڑھ، ڈیڑھ سو پیشیاں بھگتی ہیں، ناصرف ہم نے بلکہ ہماری پارٹی کے لوگوں نے بھی پیشیاں بھگتیں، میں نے سب کچھ اللہ پر چھوڑا ہوا ہے، آج 2017ء کے مقابلے میں ملک کے حالات بہتر نہیں، پاکستان آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے چلا گیا ہے، لوگوں کے حالات بہت پریشان کن ہیں، بہت اچھا ہوتا 2017ء کے مقابلے میں حالات بہتر ہوتے لیکن اب بھی امید کی کرن ہے، جس کو ہاتھ سے نہ جانے دیا جائے۔

نوشہرو فیروز میں شائع ہونے والی مزید خبریں