سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے نو منتخب رکن صالح شاہ جیلانی نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھالیا

اپوزیشن جماعتوں نے حلف برداری کا بائیکاٹ کرکے پیپلزپارٹی کے ساتھ حساب برابر کردیا یقین ہے صالح شاہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے، وزیراعلیٰ سندھ

جمعرات 14 نومبر 2019 21:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے نو منتخب رکن صالح شاہ جیلانی نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھالیا۔اپوزیشن جماعتوں نے حلف برداری کا بائیکاٹ کرکے پیپلزپارٹی کے ساتھ حساب برابر کردیا جمعرات کو اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پی ایس 86 کے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے کامیاب امیدوار صالح شاہ جیلانی نے اسمبلی رکنیت کا حلف اٴْٹھایا۔

انہوں نے انگریزی زبان میں حلف اٴْٹھایا اسپیکر آغا سراج درانی نے نومنتخب رکن صالح شاہ جیلانی سے حلف لیا ایوان میں قائد وزیراعلی مراد علی شاہ اور پیپلزپارٹی کے ارکان موجود تھے تاہم حلف کی تقریب سے اپوزیشن ارکان ایوان سے غیرحاضر رہے سندھ اسمبلی میں گذشتہ ہفتے اپوزیشن رکن معظم عباسی کی حلف برداری میں حکومتی ارکان نے بائیکاٹ کیا تھا جسکا حساب اپوزیشن ارکان نے برابر کردیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ ہمارے دیرینہ دوست غلام شاہ جیلانی کی آج یاد تازہ ہوگئی ہے۔ ان کا صاحبزادہ منتخب ہوکر ایوان میں آیا ہے۔ ہم انکے والد مرحوم کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ ایوان میں موجود وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور پی پی ارکان نے صالح شاہ جیلانی کو گلے لگا کر مبارکباد دی۔ پی پی ارکان نے ڈیسک بجا کر صالح شاہ جیلانی کا ایوان میں استقبال کیا۔

نو منتخب رکن نے ایوان میں اپنے اولین خطاب میں کہا کہ چئیرمین پیپلزپارٹی اور عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھے ایوان میں پہنچایا۔ عوام کو مجھ سے بڑی امیدیں ہیں انشااللہ ان کے مسائل حل کرونگا اللہ تعالی مجھے ہمت دے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صالح شاہ میرا چھوٹا بھائی ہے میں ان کو سیف کے نام سے جانتا ہوں اسی نام سے پکارا ہے ،اپنی قیادت، دادو ضلع اور پی ایس 86 کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جوہی تعلقہ اور دادو کی یونین کونسل پر مشتمل اور پی پی کا حلقہ ہے ،اس حلقے کے عوام نے ہمیشہ نبھایا ہے۔ عام انتخاب کے مقابلے اس حلقے کے عوام نے تین گنا بڑھایا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ عوام نے تمام افواہوں کو رد کیا ،میں نے دادو ضلع میں الیکشن کے دوران جانا بھی مناسب نہیں سمجھا۔ یہ وہ دادو ضلع ہے جہاں سے ضیاء جیسے آمر کو بھی دم دبا کر بھاگنا پڑا تھا،اس اسمبلی نے ریکارڈ تو نثار کھوڑو، اور قائم علی شاہ کا ہے اس کے بعد غلام شاہ کا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یقین ہے صالح شاہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جب بھی غلام شاہ کی ضرورت پڑی انہوں نے اپنی الیکشن چھوڑ کر ہماری مدد کی ،دادو اور جوہی کے بہت مسائل ہیں سندھ حکومت جو ہوسکے گی ضرور کریں گے۔ہم حکومت میں ہوتے ہوئے بھی ہمیشہ کہتے ہیں لوگوں کو صرف ووٹ دینے دو۔ جب بھی الیکشن ہوئے اور لوگوں نے ووٹ دیئے پیپلز پارٹی جیتی ہے۔

اسپیکر نے بھی صالح شاہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میرا بھی ان کے خاندان کے ساتھ پرانا واسطہ رہا ہے غلام شاہ وہ میرے دوست اور مشکل وقت میں ساتھی اور پارٹی کے اثاثے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی پی پی کے ساتھ جذباتی وابستگی ہے جس نے ثابت کیا وہ پیپلز پارٹی اور بلاول بھٹو، آصف زرداری اور ادی فریال کے ساتھ ہیں۔ا صالح شاہ نے کہا کہ وہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلیں عوام آپ کو ہمیشہ ساتھ دیں گے۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نے بھی نومنتخب رکن کومبارکباد دی اور کہا کہ میں ان کو مبارکباد دیتا ہوں مگر یہ الگ بات ہے کہ یہ الیکشن فیئر نہیں ہوئے ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ کہتے ہیں ہم نے کارکردگی پر الیکشن جیتا ہے میں ان کو چیلنج کرتا ہوں آئیں میرے حلقے سے استعفے دیکر الیکشن لڑیں،آپ کی کارکردگی ہے کہ تعلیم اور اسپتال کی کیا حالت ہے۔

قائد حزب اختلاف کے ان ریمارکس پرایوان میں بیٹھے ارکان اور گیلری میں بیٹھے لوگوں کی شدید نعرے بازی شروع کردی۔اسپیکر نے فردوس شمیم نقوی سے کہا کہ آپ نے مبارکباد دے دی اب آنے والے الیکشن کا انتظار کریں ۔اس موقع پر وزیر اطلاعات سعید غنی اپنی نشست سے اٹھ کھڑے ہوئے اور کہا کہ ان کے دماغ میں خناس ہے میں ان کو چیلنج کرتا ہوں فردوس شمیم صاحب اپنے حلقے یا میں اپنے حلقے سے استعفے دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ تو دور کی بات ہے فردوس شمیم مجھ سے مقابلہ کریں میں ان ے مقابلے کو تیار ہوں۔ فردوس شمیم نقوی کے چیلنج پر مہمان گیلری میں بیٹھے پیپلزپارٹی کارکنان شدید نعرے بازی کرتے رہے ۔سعید غنی نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ میں اپنی نشست سے مستعفی ہوتاہوں فردوس شمیم نقوی میرے مقابلے میں الیکشن لڑیں۔اپوزیشن ارکان نے قبول قبول کی بات کی تو اسپیکر نے کہا کہ اگر تین دفعہ قبول ہوگیا توکیاہوگا اس لئے بہتر ہے کہ چیلنج اگلے الیکشن میں دیں۔

پیپلزپارٹی کے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی رکن رکنیت سے استعفیٰ نہیں دیگا اگر ایسا نہیں ہے تو فردوس شمیم نقوی کا چیلنج قبول ہے انکا استعفی منظور کیاجائے۔بحث مباحثے سے تنگ آکر اسپیکر نے کہا کہ اگر چیلنج کا معاملہ ہے تو دونوں ارکان مجھے استعفیٰ بھیج دیں۔میں استعفی الیکشن کمیشن کو بھیج دونگا ۔شرجیل میم نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو معلوم ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوئے تو ان میں سے کوئی بھی نہیں جیت سکتا اگر وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں تو وزیر اعظم عمران خان بھی استعفیٰ دیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ عمران خان کے مقابلے پر الیکشن لڑ سکتے ہیں۔اپوزیشن لیڈر کے شورشرابے پراسپیکر نے کہا کہ زیادہ نہ چیخیں آپ کا گلا بیٹھ جائے گا اگر کہیں تو ابھی چوسنے والی اسٹبسلز ٹیبلیٹس بھیج دوں۔

نوشہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں