یہ حکومت دھاندلی کی پیدوار ہے،مولانا امیر زمان

جمعہ 22 فروری 2019 22:10

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) جمعیت علماء اسلام نے شروع دن سے اس حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے ،یہ حکومت دھاندلی کی پیدوار ہے جو پاکستان کے عوام پر مسلط کیا گیا ہے ،اس ملک میں باقاعدہ طور پر آزادانہ اور شفاف انداز میں انتخابات کرائیں جائیں جس میں اندرونی و بیرونی اسٹیپلشمنٹ کی پریشر نہ ہو ،اقتدار میں بھیٹے حکمرانوں صاف و شفاف الیکشن میں لوکل گورنمنٹ کے سیٹ بھی نہیں جیت سکتے،ہم جہوری لوگ ہیں اور جہوریت پر یقین رکھتے ہیں ،وزیر اعلی بلوچستان کے خلاف اگر عدم اعتما د لایا جاتا ہے تو یہ اپوزیشن کی حق ہے صوبائی حکومت کو بھی ہم پر مسلط کیا گیا ہے دو ماہ کے اندر پارٹی بنواکر انھیں کامیاب کر کے اقتدار میں لایا گیا ہے ،تبدیلی کی نعرہ لگا کر اقتدار میں آنے والوں کی کارکردگی صفر ہے ملک میں مہنگائی اور بے روز گاری عروج پر ہے ،بلوچستان میں 28فروری کو تاریخی ملین مارچ ہوگا جس میں بلوچستان کے علاقوں سندھ کے قریبی اضلاع سے بھی لوگ شرکت کریں گے ،ملین مارچ میں سیاسی ومذہبی جماعتوں،وکلاء اور صحافی برادری کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے ،ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر و سابق رکن قومی اسمبلی مولانا امیر زمان نے سبی میں جے یو آئی کے اجلاس اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر محکمہ تعلیم کے پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین و رکن صوبائی اسمبلی حاجی عبدالواحد صدیقی ،رکن صوبائی اسمبلی حاجی محمدنواز کاکڑ،ضلعی امیر مولانا عطاء اللہ بنگلزئی ،ضلعی کنوینرمولانا عبدالطیف رند،پروفیسر حافظ عبدالحی،مولانا عبدالغفار،مولانا تاج محمد،مولانا محمد یحییٰ،مولانا خدابخش ،مولانا ادریس ،جے ٹی آئی کے ضلعی کنوینرسید کلیم اللہ شاہ ،زبیر احمد سیلاچی ،عبدالنعیم کھوسہ ، سالار غلام محمد خجک اور دیگر موجود تھے ،جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر و سابق رکن قومی اسمبلی مولانا امیر زمان نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے سرے سے ہی اس حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے موجودہ حکومت کو دھاندلی کے ذریعے کامیاب کر کے ہم پر مسلط کیا گیا ہے جس کو ہم کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں باقاعدہ طور پر انتخابات کرائیں جائیں جو غیر جانبدار، آزادانہ اور وشفاف ہوں جس میں نہ پاکستان کی اور نہ ہی بیرونی اسٹیبلشمنٹ کی پریشر ہو ہم جہوری لوگ ہیں اور جہوریت پر ہی یقین رکھتے ہیں یہ جہوری حکومت نہیں ہے بلکہ ہم پر مسلط کیا گیا ہے جیسا کہ ہمارا بلوچستان حکومت ہے دو مہینے کے اندر پارٹی بنتی ہے اور پھر انھیں الیکشن کے ذریعے کامیاب بنا کر ہم پر مسلط کیا جاتا ہے اور صدیوں سے چلانے والی پارٹیوں کو پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر شفاف طریقے سے انتخابات کرائیں جائیں یہ جو اقتدار میں بھیٹے لوگ ہیں لوکل گورنمنٹ کی سیٹ بھی نہیں جیت سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وزیر اعلی کے خلاف عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے لیکن عدم اعتماد اس وقت کامیاب ہوگا جب ان کے اپنے لوگ ہمت کریں ورنہ ممکن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی نعرہ لگا کر اقتدار میں آنے والوں کی کارکردگی صفر ہے ملک میں مہنگائی اور بے روز گاری عروج پر ہے روپے کی قیمت کم جبکہ ڈالر اوپر جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان کا مقصدتھا کہ یہاں پر غریب آباد ہو جائیں اور انھیںانصاف میسر ہو لیکن یہاںپر ایسا نہیں ہو رہا ہے مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے اور بے روز گاری عام ہے توایسے میں غریب عوام کہاں جائے گاانہوں نے مذید کہا کہ موجودہ وزیر اعظم کی جانب سے کسی بھی پروگرام میں کشمیر کے لئے کوئی پیٖغام نہیںدیکھا ہے اور اب تک کشمیر کمیٹی نہیں بنا یاگیاہے نہ ہی اب تک کسی کوکشمیر کمیٹی چیئرمین مقر رگیا ہے معاملہ جون کا توں پڑا ہوا ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جمعیت علماء اسلام دینا میں کہیں بھی کوئی مظلوم ہوگا اس کی حمایت کرئے کی اور پشت پر کھڑے ہیں لہذا ہم کشمیر کی سیاسی و اخلاقی حمایت کرتے ہیں انہوں نے مذید کہاکہ موجودہ حکومت کے مشکلات سے چھٹکارا کے لئے متحدہ مجلس عمل نے ملین مارچ کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبہ سندھ ،پنجاب ،خیبر پشتونخوا اور بلوچستان میں ملین مارچ کئے جائیں گے اس سلسلے میں متحدہ مجلس عمل کی جانب سے بلوچستان میں 28فروری کو تاریخی ملین مارچ ہوگا جس میں بلوچستان کے علاوہ سندھ کے قریبی اضلاع سے بھی لوگ شرکت کریں گے ملین مارچ میںمختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں،وکلاء برادر ی ، صحافی برادری سمیت ہر طبقہ فکر کے افراد کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ ملین مارچ کا مقصد لوگوں کو بیدار کرنا ہے اور انشاء اللہ یہ ملین مارچ اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگا ۔

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں