تربت،مسلم لیگ (ن) کے امیدوارا ن قومی ہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر نیشنل پارٹی کے امیدواروں کے حق میں دستبردار

بدھ 31 جنوری 2024 22:13

تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 جنوری2024ء) پاکستان مسلم لیگ(ن)کے امیدوار ا ن قومی اسمبلی این ای259کیچ گوادر اور صوبائی اسمبلی پی بی 25کیچ1اور صوبائی اسمبلی پی بی 26کیچ2کی نشستوں پر نیشنل پارٹی کے امیدواروں کے حق میں دستبردار ہوگئے، قومی اسمبلی این اے 259کیچ گوادرپر مسلم لیگ (ن)کے امیدوارمیر عطا اللہ محمدزئی نیشنل پارٹی کے قومی اسمبلی کے امیدوار ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے حق میں، صوبائی اسمبلی پی بی 25کیچ1بلیدہ زامران ہوشاپ پر مسلم لیگ (ن)کے امیدوار میر عطا اللہ محمد زئی نیشنل پارٹی کے امیدوار جان محمدبلیدی کے حق میں اور صوبائی اسمبلی پی بی26کیچ2تربت سٹی پر مسلم لیگ (ن)کے امیدوار شعیب گاجی زئی نیشنل پارٹی کے امیدوار صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے حق میں دستبردار ہوگئے، یہ اعلان مسلم لیگ(ن)کے امیدواروں نے بدھ کے روز نیشنل پارٹی کے رہنما میر محمد انوربلیدی کی رہائش گاہ پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اورجان محمد بلیدی ودیگر رہنماں کی موجودگی میں کیا، مسلم لیگ (ن)کے صوبائی نائب صدر میر عطا اللہ محمد زئی نے کہاکہ وہ پارٹی کی مرکزی وصوبائی قیادت کی ہدایات کی روشنی میں اورپارٹی کی مرکزی پالیسی کے مطابق نیشنل پارٹی کے امیدواروں کے حق میں دستبردارہوکر ان کی حمایت کریں گے، میں آج قومی اسمبلی کیچ گوادر کی نشست پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور صوبائی اسمبلی بلیدہ زامران کی نشست پر جان محمد بلیدی کے حق میں دستبرداری کا اعلان کرکے ان کی مکمل حمایت کرتاہوں انشا اللہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اورجان محمد بلیدی دونوں عوامی قوت وطاقت سے کامیاب ہوں گے، مسلم لیگ(ن)کی اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ ایک مضبوط کمٹمنٹ ہے یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے این اے 266پر محمود خان اچکزئی کے مقابلہ میں بھی اپنا امیدوار دستبردار کرایا ہے، نیشنل پارٹی کے ساتھ مسلم لیگ(ن) کی دیرینہ سیاسی قربت کی وجہ سے مسلم لیگ(ن) کی قیادت بلوچستان میں نیشنل پارٹی کے ساتھ اپنے اتحاد کومزید مضبوط دیکھنا چاہتی ہے، مسلم لیگ (ن) کے صوبائی اسمبلی پی بی 26 کیچ 2 تربت سٹی کے امیدوار شعیب گاجی زئی نے نیشنل پارٹی کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے حق میں دستبرداری کا اعلان کرکے ان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا، نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں میر عطا اللہ محمد زئی اور شعیب گاجی زئی کے دستبرداری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ان کا شکریہ اداکیا اورکہاکہ ہمیں امیدہے کہ وفاق میں میاں نوازشریف کے آنے سے بلوچستان میں امن وترقی کے حوالے سے ایک نئی امیدپیداہوگی، انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن غیرجانبدارانہ اورشفاف انتخابات یقینی بنانے کیلئے عملی اورموثر اقدامات اٹھائے تاکہ سازگار ماحول میں لوگ اپنے ووٹ کاحق استعمال کرسکیں، انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی عوامی قوت کے ساتھ زرداروں اورمافیاز کو شکست فاش دینے میں کامیاب ہوجائے گی، نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور صوبائی اسمبلی پی بی25کیچ1کے امیدوارجان محمد بلیدی نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ نیشنل پارٹی کی پرانی ہمکاری ہے مسلم لیگ (ن) کی قیادت نیشنل پارٹی کو اپنا ایک مضبوط اورکمیٹڈ اتحادی سمجھتاہے انہوں نے کہاکہ جنرل مشرف نے بلوچستان میں جو آگ لگائی تھی ڈاکٹرمالک بلوچ نے اپنے دورمیں اس کی شدت کوکچھ حدتک کم کرایا مگر2018 کے بعد جن نام نہادنمائندوں کو بلوچستان پرمسلط کیاگیا ان کی وجہ سے بلوچستان مزید تباہی کی طرف چلا گیا، اس لئے 2018 کے تجربہ سے سبق سیکھاجائے،2018 سے پہلے اور بعد کے بلوچستان میں زمین وآسمان کافرق ہے انہوں نے کہاکہ ہم کسی کے کندھے یاسہارے کے بجائے عوام کی طاقت پریقین رکھتے ہیں، انہوں نے نیشنل پارٹی کے امیدواروں اور کارکنان پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ عمل الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں ایک طرف مخالفین اپنے مذموم ہتھکنڈوں کے ذریعے کہیں کسی کے گھرپر اورکہیں کسی کی گاڑی پرفائرنگ کے واقعات کرارہے ہیں تو دوسری طرف ریاست بھی غیرسنجیدگی کامظاہرہ کرکے لوگوں کو اٹھانے کی پالیسی پرعمل پیراہوکر حالات کے بگاڑ کاباعث بن رہی ہے، اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر کہدہ اکرم دشتی، واجہ ابوالحسن بلوچ، جسٹس (ر)شکیل احمدبلوچ، میر انوربلیدی، حاجی فداحسین دشتی، ڈاکٹر محمدنور بلوچ، مشکور انور، میر خلیل رند، ولی جان نعیم، مسلم لیگ ن کے میر خاطربلیدی ودیگر موجودتھے۔

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں