صنعتی شعبہ پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کئے بغیر ترقی ناممکن ہے،ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

ٹرانسپورٹ اور تجارت کا حجم صنعت کے برابر مگر صرف1.2 فیصد ٹیکس لیا جاتا ہے ،صدر پاکستان اکانومی واچ

منگل 26 جنوری 2021 16:14

صنعتی شعبہ پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کئے بغیر ترقی ناممکن ہے،ڈاکٹرمرتضیٰ مغل
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2021ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملک میں صنعتکاری کے فروغ اور اسکے نتیجہ میں روزگار محاصل اور برامدات میں اضافہ کے لئے نت نئے پیکجز کے بجائے اس شعبہ پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کی ضرورت ہے۔ملکی معیشت میں صنعتی شعبہ کا حجم سترہ فیصد ہے مگر اس پر ٹیکس کا بوجھ سترسے تہتر فیصد تک ہے جبکہ دوسرے تمام شعبے مل کرتقریباً ستائیس فیصد ٹیکس ادا کرتے ہیں جو حیران کن ہے۔

یہ عدم توازن پاکستان میں صنعت کو کبھی بھی پھلنے پھولنے نہیں دے گا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جی ڈی پی میں ٹرانسپورٹ اورتجارتی شعبہ کا مجموعی حجم سترہ فیصد یعنی صنعت کے برابر ہے مگر یہ صرف 1.2 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے ،جی ڈی پی میں زراعت کا حجم اکیس فیصد ہے مگر اس شعبہ سے صرف ایک فیصد ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ کی کیپیٹلائیزیشن جی ڈی پی کے اٹھائیس تا تیس فیصد ہے مگر اس پر ٹیکس کا بوجھ 0.03 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

سٹاک مارکیٹ اور زرعی شعبہ سے آسانی سے پانچ سو ارب روپے تک ٹیکس وصول کیا جا سکتا ہے مگر اسکے لئے سیاسی مفادات کی قربانی دینا ہو گی۔ملک میں تجارتی سرگرمیاں برامدات کے مقابلہ میں دگنی ہیں مگر انھیںصحیح طریقہ سے ٹیکس نیٹ میں نہیں لایا جا رہا ہے جبکہ تاجر برادری غیر دستاویزی اشیاء اور سمگل شدہ مال کی فروخت کر کے بھی منافع کماتے ہیںجبکہ ٹرانسپورٹ سیکٹر کو بھی ٹیکس نیٹ میں نہیں لایا جا رہا ہے۔

کئی مقامی صنعتیں اپنی پیداوار کم دکھا کر ٹیکس بچانے پر مجبور ہیں ورنہ وہ مارکیٹ میں سمگل شدہ اشیاء کی بھرمار کی وجہ سے اپنے کاروبار سے ہی ہاتھ دھو بیٹھیں گے جبکہ انڈر انوائسنگ نے بھی کاروباری برادری کے مسائل میں اضافہ کیا ہوا ہے۔کئی ممالک میں دکاندار سمگل شدہ اشیاء کو چھپا کر رکھتے ہیں اور پکڑے جانے کی صورت میں نہ صرف ایسی اشیاء ضائع کر دی جاتی ہیں بلکہ بھاری جرمانے بھی ہوتے ہیں مگر پاکستان میں سب کچھ کھلم کھلا چل رہا ہے۔اسی طرح خدمات کے شعبہ میں لاکھوں کروڑوں کمانے والے ڈاکٹروں وکیلوں چارٹرڈ اکائونٹنٹس پر بھی کوئی خاص ٹیکس وصول نہیں کیا جاتا اور ملک چلانے کے لئے مقامی و غیر ملکی زرائع سے قرضے لینا پڑتے ہیں۔

Browse Latest Business News in Urdu

زرمبادلہ کے ذخائر 74ملین ڈالر کمی کے بعد 13.28 ارب ڈالرہوگئے

زرمبادلہ کے ذخائر 74ملین ڈالر کمی کے بعد 13.28 ارب ڈالرہوگئے

حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے،صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر

حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے،صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر

ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے،عاطف اکرام ..

ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے،عاطف اکرام ..

بینک الفلاح کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 9.912ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوا

بینک الفلاح کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 9.912ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوا

بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان

بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان

موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی

موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ

ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم تجویز کر دیں

ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم تجویز کر دیں

اسلام آباد چیمبر آف کامرس  میں ایس ایم منیر آڈیٹوریم    کی تقریب نقاب کشائی

اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایس ایم منیر آڈیٹوریم کی تقریب نقاب کشائی

ملک میں گاڑیوں  کی فروخت میں جاری مالی سال کے  دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد  کمی ریکارڈ

ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد کمی ریکارڈ

سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر  اضافہ

سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر اضافہ

ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ

ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ