سٹیٹ بینک آف پاکستان کا مانیٹری پالیسی کااعلان، شرح سود میں کمی

شرح سود میں 1.5 فیصد کمی کا اعلان ،بنیادی شرح سود 22 سے کم ہوکر 20.5 فیصد پر آگئی، سال بعد سٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کی

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 10 جون 2024 16:53

سٹیٹ بینک آف پاکستان کا مانیٹری پالیسی کااعلان، شرح سود میں کمی
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جون 2024 ) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کااعلان کرتے ہوئے شرح سود میں کمی کا اعلا ن کردیا،سٹیٹ بینک نے مہنگائی کی شرح کم ہونے کی وجہ سے شرح سود کم کی، بنیادی شرح سود 22 سے کم ہوکر 20.5 فیصد پر آگئی ،سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹ کمی کی ہے۔

اعلامیے کے مطابق مہنگائی میں کمی کے باعث شرح سود میں کمی کی گئی۔ مئی میں مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ جبکہ سخت زری پالیسی اور غذائی اشیاءکی قیمتوں میں کمی سے مہنگائی تیزی سے کم ہوئی۔4 سال بعد سٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کی۔آخری بار سٹیٹ بینک نے 25 جون 2020 کو شرح سود میں ایک فیصد کمی کی تھی۔واضح رہے کہ اس سے قبل 18مارچ کو سٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا تھا جس میں شرح سود 22فیصد کی سطح پر پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاگیا تھا۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک کا پالیسی ریٹ 22 فیصد تھا جسے برقرار رکھا گیا تھا۔اعلامیے میں اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال معاشی نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی، معاشی نمو میں زرعی شعبے کی کارکردگی اہم ہے۔گورنر سٹیٹ بینک کی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہواتھا جس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور شرح سود میں ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سٹیٹ بینک کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہاگیا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے سٹیٹ بینک کو سخت مانیٹری پالیسی رکھنے کوکہاگیاتھا۔فروری 2024ءمیں ماہانہ مہنگائی 28.3فیصدسے کم ہو کر23.1فیصد آگئی ہے۔جنوری 2024ءمیں پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 269ملین ڈالر رہا ہے۔ملکی معیشت کو کئی چیلنجز درپیش ہیں۔آئندہ آنے والے دنوں میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔مہنگائی توقعات کے مطابق کم ہونا شروع ہوئی تھی۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا تھا کہ ستمبر 2025ءتک مہنگائی 5 سے 7 فیصد تک لانے کیلئے موجودہ پالیسی کا تسلسل ضروری تھا۔

Browse Latest Business News in Urdu