
بلوچستان میں بڑی سیاسی تبدیلیاں
نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں فاصلے بڑھ گئے ۔۔۔۔۔ خان آف قلات کی وطن واپسی کسی سیاسی بریک تھر وکاامکان نہیں
پیر 27 جولائی 2015

بلوچستان میں امن وامان کی بہتری کیلئے ڈرون کیمروں کی مددلی جائے گی ۔ ان کیمروں کی خریداری کیلئے 16لاکھ روپے کا خرچ کئے جائیں گے۔ موجودہ صوبائی حکومت نے اس حوالے سے وفاتی حکومت کو سمری بھجوا دی ہے ۔ یہ ڈرون کیمرے دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی آپریشن میں استعمال کئے جاسکیں گے تاکہ متعلقہ علاقے میں نقل وحرکت کے حوالے سے معلومات حاصل کی جاسکیں ان ڈرون کیمروں کو دہشت گردوں کے تعاقب کے لئے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔ ان کیمروں کو چلانے کے لیے پولیس کو خصوصی تربیت دی جارہی ہے ۔ ان کیمروں کی خریداری کے لئے دفاتی حکومت سے اجازت لینا لازمی ہے اس لئے سمری وفاتی حکومت کو بھیج دی گئی ہے اور بعض اطلاعات کے مطابق دہشت گردی کے حساس علاقوں میں ان کیمروں کے بعد ڈرون اطیاروں کے استعمال کے بارے بھی سوچاجاسکتا ہے ۔
(جاری ہے)
گزشتہ ہفتے چیف آف آرمی سٹاف نے دور کوئٹہ کے دوران بلوچستان کے امن امان پر بات کی اور کو ر کمانڈر سمیت دیگر حکام سے اس بارے بریفنگ بھی لی صوبے میں امن وامان کے لئے کیا کیا اقدامات کئے جاسکتے ہیں اور عام تاثر ہت ڈرون ٹیکنالوجی سے استفادہ پر سب متفق ہوں گے کیونکہ بھارت نے اب بلوچستان میں دہشت گردی کے لئے اپناؤ دائرہ کار بڑھانے اور نیت ورک مضبوط کرنے کے لئے بھاری بجٹ رکھا ہے ۔
لندن سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن رہا ہے وزیر اعلی مالک بلوچ کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر ثناء اللہ زہری بھی دورہ لندن کی تیاریاں کررہے ہیں اوروزیراعلی ماسکومیں مصروف ہیں ۔ شاید وہ شہبازشریف وزیراعلی پنجاب کی طرح صوبے کے لئے سرمایہ کاری لانے میں کامیاب نہ ہوسکیں کہ بلوچستان کے امن وامان کے باعث کوئی بھی سرمایہ کار یہاں آنے کو تیار نہیں ۔
عید کے بعد بلوچستان میں سیاسی بلچل کے آثار زیادہ نمایاں ہوتے جارہے ہیں کیونکہ نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اور (ق) میں فاصلے بڑھ رہے ہیں اور نیشنل پارٹی کی جانب سے نظرانداز کرنے کے رویوں پر شکایات بڑھ رہی ہے اسی کے ساتھ ہی مسلم لیگ (ن) اور (ق) اپنے اپنے حلقوں میں مداخلت کے شکوے کررہی ہیں ۔ شاید معاہدے کے تحت دسمبر تک انتقال اقتدار کا انتظار مشکل لگ رہا ہے اور نیشنل پارٹی کو مینگل پارٹی کی جانب سے تندوتیز بیانات الزامات کا سلسلہ جاری ہے اور لگتا ہے کہ عید کے بعد بلوچستان میں سیاسی تبدیلیاں ہوں گی اور سیاسی بازار سجے کہ پارٹی کے کارکن دفاداریاں بدلنے کو تیار بیٹھے ہیں ۔
ویسے تو خان آف قلات کی وطن واپسی کا بہت شور ہے مگر ان کی قبائلی حیثیت تو اپنی جگہ مسلم ہے مگر سیاسی طور پر مستقبل میں ان کا کوئی کردار نظر نہیں آرہا۔ وہ بھی عید کے بعد وطن واپس آجائیں گے مگر ان کی آمد سے کوئی سیاسی بریک تھرو نہیں ہوگا ۔
اس سارے سیاسی گرم موسم میں جے یو آئی بہت مزے سے لابنگ اور رابطوں میں مصروف ہے اور اس کا مقصد معاہدہ مری کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اقتدار میں شامل ہونا ہے مگر پشتو نخواہ میپ بھی اتحادی رہنا چاہتی ہے ۔ دیکھنا یہ ہے کہ آئندہ بلوچستان حکومت میں مسلم لیگ (ن ) کس کو ساتھ رکھے گی مگر اصل مسئلہ سوبے میں امن وامان ہے اور اب عید کے حوالے سے مساجد اور بازار مین سخت سکیورٹی لگائی جارہی ہے ۔ کوئٹہ میں عید کی تیاریاں بھی خوف کے عالم میں جاری ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Balochistan Main Bari Siasi Tabdeeliyaan is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 27 July 2015 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.