بھٹو والے

کبھی طعنہ دیا جاتا ہے کہ بھٹو کی پرورش آمریت نے کی وہ ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے،اور پھر یہ طعنہ دینے والے مخالفین اپنے جلسوں میں خود کو بھٹو جیسا عظیم لیڈر ثابت کر نے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگاتے نظرآتے ہیں

Nosheen Naqvee نوشین نقوی جمعرات 4 اپریل 2019

Bhutto Walay
آج کے سیاسی ماحول میں سیاسی جماعتوں سے جڑے لوگ گریبان چاک کر کے دیوانوں کی سڑکوں پر چیخنا چلانا بھی شروع کردیں تب بھی اس عقیدت،محبت،نظریے سے جڑت اور وفا کا وہ مظاہرہ نہیں کرسکتے جو آج بھی جیالے کرتے ہیں۔۔۔پیپلز پارٹی سے دیوانگی اور رومینٹسزم کی مقدار جیالوں کے خون میں خون جتنی ہی شامل ہے۔۔۔وہ پیپلز پارٹی سے محبت کرتے ہیں،غصہ کرتے ہیں،ناراض ہوتے ہیں اور مان جاتے ہیں۔

۔۔۔کبھی ان کا دل دکھتا ہے کہ یہ وہ جماعت نہیں جو بھٹو نے بنائی۔۔۔کبھی ان کو اس سوچ کی طرف آنے پر مجبور کیا جاتا ہے اس جماعت میں اب کوئی بھٹو نہیں۔۔۔کبھی یہ کہہ کے ان کاحوصلہ توڑنے کی تیاری کی جاتی ہے یہ موروثی سیاست ہو رہی،بھئی اگر اب اس جماعت میں کوئی بھٹو نہیں ہے تو موروثیت کہاں سے آگئی۔

(جاری ہے)

۔۔۔کبھی طعنہ دیا جاتا ہے کہ بھٹو کی پرورش آمریت نے کی وہ ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے کبھی یہ طعنہ دینے والے مخالفین اپنے جلسوں میں خود کو بھٹو جیسا عظیم لیڈر ثابت کر نے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگاتے نظرآتے ہیں۔

۔ایک طرف بھٹو کی پھانسی کی سزا پر مہر لگانے والے ججز اس کو تاریخی غلطی قرار دے کے شرمندگی کا اظہار کر چکے ہیں تو دوسری طرف نظریاتی ضیاء زادوں کی پیپلز پارٹی میں اہمیت نے بھی جیالوں کو ہمیشہ مایوس کیا۔۔۔اس سب کے باوجود کسی دربار پر بیٹھے عقیدت مندوں کی طرح سرخے، جیالے، نظریے والے،جمہوریت کی خواہش رکھنے والے، وطن سے محبت کرنے والے، غریب،بھوکے،بے وطن کا درد محسوس کرنے والے، بھٹو والے، بی بی والے،بس اتنا ہی چاہتے ہیں یہ نظریہ، یہ خیال، یہ خواہش، یہ محبت، یہ پیپلز پارٹی زندہ رہے۔

۔۔اس کا کینسر ختم ہو جائے جیسے ہمارا بہت قریبی کینسر کاشکار ہو تو ہم اس کی موت کی خواہش نہیں کرتے،اس کے درد پر قہقہے بھی نہیں لگاتے، اس کی تکلیف پر خوشی محسوس نہیں کرتے، اس کو دواوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر آزاد نہیں ہوجاتے۔۔۔ویسے ہی بھٹو والے پیپلز پارٹی کی بیماری میں بھی اس کی شفا کی دعا کرتے ہیں۔۔۔۔خدا ایسے جیالوں کی، بھٹو سے محبت کرنے والوں کی دعا قبول کرے اور پاکستان کو خود مختار اور خوشحال بنادے۔۔۔آمین۔۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Bhutto Walay is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 April 2019 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.