کالا باغ ڈیم کی چابی پیپلز پا رٹی کے پاس ہے وہ اگر چاہے تو آج کالا باغ ڈیم بن سکتاہے

کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے مسئلے پر میں تمام محب وطن شخصیات سے مزاکرات بھی کرنے کو تیا ر ہوں اور ہاتھ جوڑ کے کہتا ہوں کہ وہ آنیوالی نسلوں کو پانی بحران سے بچائیں

جمعرات 19 جولائی 2018

kala baagh dem ki chaabi peoples party ke paas hai
 انجینئر ممتاز احمد خان 
انجینئر ز فورم پاکستان کا مرکزی رہنما انجینئر ممتاز احمد خان نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کی چابی پیپلز پا رٹی کے پاس ہے وہ اگر چاہے تو آج کالا باغ ڈیم بن سکتاہے انڈیا نے کشن گنگا پاور پر اجیکٹ کی تعمیر 2007میں شروع کی لیکن اس وقت کے حکمرانوں نے تین سال بعد پہلی مرتبہ 2010میں یہ معاملہ انٹر نیشنل کورٹ آف آربیٹر یشن میں اٹھا یاجس پر عدالت نے پر اجیکٹ کی تعمیر تین سال کے لئے ایک اسٹے آرڈر کے زریعے روک دیا۔

اس دوران انڈس واٹر کمشنر ودیگر حکام کی ذمہ داری تھی کہ وہ عدالت کو اس پراجیکٹ سے مستقبل میں پاکستان کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو پہنچنے والے نقصان سے آگاہ کر تے لیکن انہوں نے ایسا نہ کیا اور دسمبر 2013میں عدالت نے انڈیا کو دریائے نیلم کے پانی کارخ موڑنے کی اجازت دی اور صرف 9مکعب میٹر فی سیکنڈ پانی دریائے نیلم میں چھوڑے کا فیصلہ دے دیا عدالت کے اس فیصلے کے بعد انڈیا نے پر اجیکٹ پر دوبارہ کام شروع کر دیا جس پر دوبارہ ہمارے حکمران 2016میں جا گے اور یہ معاملہ دوبارہ ورلڈ بنک میں لے گئے مگر اس درخواست پر کہا گیا کہ انڈیا اور پاکستان ا س مسئلے کو باہمی طریقے سے حل کریں پیپلز پارٹی او ر مسلم لیگ(ن) نے اتنے اہم احساس معاملے پر مجر مانہ غفلت کا مظا ہرہ کیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پر یس کلب میں پر یس کا نفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

انجینئر ممتاز احمد خان نے مزید کہا کہ قبل ازیں بگیہارڈیم کیس میں بھی ہماری صریح نا کامی اور اب کشن گنگاپر اجیکٹ میں بھی ناکامی سے اس گمان کو تقویت ملتی ہے کہ انڈس واٹر کمیشن اور منسٹری آف واٹر اینڈ پاور میں جس اہم منصب پرجو لوگ تعینات ہیں کہیں وہ انڈیا کے ایجنٹ کا تو کردار ادا نہیں کر رہے ہیں ان کی پے لسٹ پرتو نہیں ہیں یہ نہائیت سنگین معاملہ ہے جس کا پاکستان کے آبی وسائل اور پاو ر جنریشن سے براہ راست تعلق ہے حکو مت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ انڈس واٹر کمشنر آف واٹر اینڈ پاور میں متعلقہ حکام کا کڑااحتساب کیاجائے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے نہ صرف سندھ کو زیادہ حص ہ ملے گا بلکہ دیگر صوبوں کو بھی حصہ ملے گا اسی طرح دیگر ڈیمز بھی فوری طور پر بنائے جائیں تاکہ مستقبل میں پانی کا سنگین مسئلہ درپیش نہ آئے کیونکہ ماضی میں ایوب خان نے تین دریا بیچ دئیے جس کا خمیازہ آج پاکستان اور پوری قوم بھگت رہی ہے۔

اسی طرح پرویز مشرف نے بھی کالاباغ ڈیم پر سندھ کو خوش کرنے کے لئے دوممبر میں سے ایک وفاق کے نمائندے کی حیثیت سے سندھ میں دو ممبر دے دئیے اور سندھ میں عام تاثر یہی پایا جاتاہے کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے سند ھ میں پانی بحران جیسا مسئلہ پیدا ہو جائے گا حالانکہ ایسا نہیں ہو گا بلکہ انہیں پانی کازیادہ حصہ 37فی صد ملے گا کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے مسئلے پر میں تمام محب وطن شخصیات سے مزا کرات بھی کرنے کو تیا ر ہوں اور ہاتھ جوڑ کے کہتا ہوں کہ وہ آنیوالی نسلوں کو پانی بحران سے بچائیں 

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

kala baagh dem ki chaabi peoples party ke paas hai is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 July 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.