
زمیں کی گود رنگ سے امنگ سے بھری رہی!
ارتھ ڈے 22 اپریل2019ء کے موقع پر ایک خصوصی تحریر
اختر سردارچودھری
پیر 22 اپریل 2019

یومِ ارض یا زمین کا دن ( Day Earth) ہر سال دنیا بھر میں 22 اپریل کو منایا جاتا ہے ۔
(جاری ہے)
اس دن کو دو طرح منایا جاتا ہے ۔ایک طرف کرہ ارض پر پائی جانے والی اللہ کی نعمتوں کا جشن منایا جاتا ہے ۔یہ جشن بھی کہیں خرافات کی حد کو چھونے لگتا ہے ۔دوسری طرف اللہ کی نعمتوں کا شکر کرتے ہوئے ارض کو نقصان پہچانیوالے انسانی عوامل کے تدراک کے لیے تشویش کا اظہار کیا جاتا ہے۔اور کسی حد تک عملی اقدامات اٹھائے جاتے ہیں ۔کیونکہ زلزلوں ، سیلابوں ،طوفانوں ،سمندروں کی بلند ہوتی ہوئی سطح، اور بڑھتی ہوئی آلودگی نے ہماری زمین کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔اس کا واحد حل ہمہ اقسام کی آلودگیوں کا خاتمہ اور زیادہ سے زیادہ درخت لگانا ہی ہے ۔
وطن عزیز پاکستان میں جنگلات خطر ناک حد تک کم ہیں ،پھر انہیں، درخت جو زمین کا زیور کہلاتے ہیں کاٹ کر، جلا کر ختم کیا جا رہا ہے ۔ایسا کرنے والے وہی ہیں جو اس کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں ۔ہمیں کرپشن ،رشوت اقربا ء پروری نے احساس ذمہ داری سے بے بہرہ قوم بنا دیا ہے ۔کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔ایک طرف پاکستان میں ماحولیاتی تحفظ،جنگلات ،صفائی کے لئے کام کرنے والے اداروں کی تعدا دبہت کم ہے ۔یہ ادارے خود غرض اور سفارشی افراد کو بھرتی کرتے ہیں ۔دوسری طرف ملک میں فضائی آلودگی بڑھ رہی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ گاڑیوں ، کارخانوں اور فیکٹریوں کا دھواں اور ان سے نکلنے والے کیمیائی مادے وغیرہ ہے ۔
زمین کو محفوظ اور خوبصورت بنانے کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی سے بھی پاک رکھنا بھی ضروری ہے ۔افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے ایسی باتوں کی اور کام کی طرف نہ ہماری حکومت کو اور نہ ہی عوام کی توجہ ہے ۔نہ ہی ہماری ترجیح میں شامل ہے ۔ہمارا ملک زرعی ملک ہے لیکن آپ ہمارے ندی نالے ، نہریں ، دریا اور سمندر کو دیکھیں اپنے اندر مستقل بنیادوں پر گندا پانی سمو رہے ہیں۔اسی ماحول کو دیکھیں ،دھواں دیتی گاڑیاں ،کارخانے وغیرہ انہی اعمال کے سبب پاکستان کے بڑے شہروں میں زیر زمین پانی خطر ناک حد تک خراب ہو چکا ہے ۔پھر فضائی آلودگی کا بھی براہ راست اثر زمین پر پڑتا ہے ۔ان اسباب سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں ۔
اس لیے اس دن ہم سب کا فرض ہے کہ ہم سب زمین کی حفاظت فطرت کے بنائے ہوئے اصولوں کے مطابق کریں۔یعنی زیادہ سے زیادہ درخت لگانا،صفائی ہمہ اقسام، جس میں ہوا،پانی،زمین کی صفائی قابل ذکر کا اہتمام کرناشامل ہے۔اس دن کو بھر پور طریقے سے منانے کی اشدضرورت ہے ۔ملک بھر میں اس دن جلسے جلوس ہونے چاہئے ۔شجر کاری کی جائے ۔صفائی مہم چلائی جائے ۔ضرورت اس امر کی ہے،ہر دن کو بطور ارتھ ڈے منائیں۔ ہمیں ماحولیاتی آلودگی ،شجر کاری کرنے والے،اداروں اور افراد کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے ۔آخر میں زمین کے حوالے سے ایک شاعر کی خوبصورت نظم پیش خدمت ہے۔
خدا کرے، خدا کرے سدا ہری بھری رہے
دلوں میں کوئی خواب تھا بسا ہوا
نظر میں اک گلاب تھا چھپا ہوا
عجب بہار میں کھلا وہ پھول مہتاب کا
یہ سادگی یہ تازگی یہ چاندنی
خدائے مہربان کی یہ نشانیاں
رواں دواں یہ رنگ رنگ بدلیاں
وہ بدلیوں کی اوٹ سے پکارتی ہیں کہکہشاں
یہ بدلیاں، یہ آسماں، یہ کہکہشاں
خدا کرے یہ بدلیاں یہ آسماں یہ کہکہشاں رہے
زمیں کی گود رنگ سے امنگ سے بھری رہے
خدا کرے سدا زمیں کی گود رنگ سے امنگ سے بھری رہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Zameen ki godd rang se umang se bhari rahe is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 22 April 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.