
Inferiority Complex and Road to Success ۔ قسط نمبر 2
بدھ 23 ستمبر 2020

احمد عدیل
(جاری ہے)
ہمارے ہاں 99%کاروباری لوگوں کا رویہ اپنے کسٹمرز کے ساتھ انتہائی روکھا اور کسی حد تک متکبرانہ ہو تا ہے کسی گاہک کو ویلکم یا تھینک یو کہنے کا نہ کوئی کا نسپٹ ہے نہ ہی Awareness، اس کا دیرپا نقصان یہ ہو تا ہے کہ اگر دادا نے ایک کاروبار سٹارٹ کیا ہے تو پوتا بھی اسی کاروبار کو اسی تھوڑے منافع کے ساتھ اسی طرز پر چلا رہا ہے وقت کے ساتھ منافع میں شاید کوئی کمی بیشی ہو لیکن کاروبار میں ترقی نام کی کوئی چیز نہیں ۔ اس لیے آپ کا رویہ آپ کے کاروبار کی سمت طے کرنے والا Compassہے اسے احتیاط سے استعمال کریں۔ ایک بات یہاں ذہن نشین کر لیں کہ دنیا میں ابھی تک ایسی کوئی بک پبلش نہیں ہوئی نا ہی ایسا کوئی لیکچر ریکارڈ پر ہے جو آپ کو زیرو سے اٹھا کر دنوں میں کڑوڑ پتی بنا دے ۔ دنیا کی ہر بک ہر آئیڈیا ہر ریسرچ صرف آپ کو راستہ بتاتی ہے جس پر چلنا اور مزید کھوج کرنا آپ پر منحصر ہے ۔ سو دن میں لاکھوں کمائیں، شاباس تم کر وگے، سو کامیاب لوگوں کی ایک سو عادتیں، آج ہی کاروبار کریں، اور لاکھوں ایسی کتابیں اور لیکچرز صرف اور صرف آپ کو بہت تھوڑا سا گائیڈ کر سکتے ہیں کیونکہ ہر لکھنے والا اپنے پوائنٹ آف ویو سے لکھتا ہے ، self helpیا بزنس کی تقریبا سبھی کتابیں یورپ امریکہ سے امپورٹ ہوتی ہیں جنہیں ٹرانسلیٹ کر کے سیل پر لگا دیا جاتا ہے ۔ ہمارے جانے مانے Motivational Speakersبھی شاید ایک پرسنٹ اپنی قابلیت سے اور ننانوے فیصد انہی فارنر رائٹرز کی کتابوں اور لیکچرز سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ یہ کتابیں لکھنے والے ایک خاص کلچر کے لوگ ہیں جہاں Opportunitiesکا کوئی فقدان نہیں، جہاں کی روایات میں کوئی موچی، نائی، ترکھان، مسلی نہیں اور کام کرنے والا عزت دار ہے کمی کمین نہیں۔ ہمارے اور اس معاشرے میں شاید ہی کوئی چیز مشترک ہو ہماری احساس محرومی کا یہ عالم ہے کہ آج تک شکسپیر کا ہیملٹ اور آسکر وائلڈ کا Happy Prince ہمارے کورس کا حصہ ہیں اور یہی کچھ human Developmentکے ساتھ ہو رہا ہے ایک اوسط سے بھی کم درجے کا آدمی کامیابی کے فارمولوں کا گرو بن جاتا ہے کیونکہ جو کچھ وہ کہہ رہا ہے اس کو ویری فائی کانے والا کوئی نہیں اور کورس کی کتابوں کہ رٹا لگانے کے علاوہ تو شاید ہی کوئی بک خریدنے پر ایک ہزار روپے خرچ کرے ۔ (جاری ہے)
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احمد عدیل کے کالمز
-
تصویر کا دوسرا رخ
بدھ 7 جولائی 2021
-
تب تک تو میں بوڑھا ہو جاؤں گا
جمعرات 10 جون 2021
-
آپ کے آپشنز کیا ہیں؟
جمعہ 4 جون 2021
-
ڈونٹ گیو اپ
ہفتہ 29 مئی 2021
-
واہ میرے راہبرواہ
منگل 18 مئی 2021
-
Rootless People
بدھ 16 دسمبر 2020
-
Well Done Pakistan Post and EMS
منگل 8 دسمبر 2020
-
ہماری بے بسی اور ہماری سوچ
منگل 27 اکتوبر 2020
احمد عدیل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.