”کس کے گھر جائے گا مافیا کا سیلاب عوام کے بعد“

جمعہ 20 مارچ 2020

Ahmed Khan

احمد خان

قوی آثار ہیں کہ کرو نا کی وبا کی بد ولت مافیا کی پھر سے چاندی ہو نے والی ہے ابھی چینی اور گندم کے پیدا کر دہ بحرانوں کے ذمہ دار عوام کے بار بار تقا ضوں کے باوجود سات پر دوں میں محو استراحت ہیں ،ابھی قوم چینی ، آٹے اور گندم کے ذمہ داروں کی ٹو میں ہے کہ اوپر سے کرو نا کے وار نے وطن عزیز میں کھلبلی مچا دی ہے ، مصدقہ ذرا ئع کے مطابق ذخیرہ اندوزوں کے ” مائی باپ “ کرو نا کی وبا سے بھی ذاتی تجوریوں کو بھر نے کے لیے پر تول رہے ہیں بلکہ بااثر زخیرہ اندوزوں نے کسی حد تک عوام کی زندگیوں کو وبال بنا نے کے لیے مر بوط طر ز کی منصوبہ بندی بھی کر لی ہے یہ تو آپ خوب جا نتے ہیں کہ افواہ سازی کے معاملے میں ہم حد سے زیادہ خود کفیل واقع ہو ئے ہیں ، جیسے ہی سندھ میں وزیر اعلی نے چند اقدامات کا فیصلہ کیا ، ذخیرہ اندوں نے فوری طور پر اپنی جیبیں بھر نے کے لیے کمر کس لی ، بھلا ہو مگر مراد علی شاہ کا کہ جنہو ں نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ” ہلا گلا“ کا بازار گر م کیا یو ں وہ بے رحم ذخیرہ اندوز جو انسانی زندگیوں سے لگ کھا نے والی اشیا ء کو با زاروں سے غائب کر نے کے لیے متحرک ہو گئے تھے ، ان کے مکروہ ہا تھ رک گئے ، اب جیسے ہی معاملات لاک ڈاؤن طرز کے بنتے جا رہے ہیں ، مختلف اشیا ء خورونوش کے ساہو کار بازاروں سے سے اشیا ء ضروریہ کو اپنے ”محفوظ مقامات “ پر ذخیرہ کر نے کے لیے اندر خانے ہا تھ پا ؤں چلا نے کے لیے سرگر م ہو چکے ہیں ، کرونا کے گر داب میں پھنسے شہر یوں کے ساتھ اگر حکمرانوں کی بے حسی اور نا اہلی کی بنا پر ہاتھ ہو گیا ، کرونا سے غریب عوام مر یں یا نہ مر یں مگر با اثر ذخیرہ اندوز بھوک و افلاس کے ہا تھوں انہیں ضرور ماریں گے ، آخر ہر بار ذخیرہ اندوزی میں ملوث معاشرے کے ناسور کیو ں ” پتلی گلی “ سے نکل جا تے ہیں اور بعد میں بھی ان کا بال تک بیکا نہیں ہو تا ، درا صل ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے ہاتھ اتنے لمبے ہیں کہ ان کی گردنوں تک حکمرانوں کے ہاتھ پہنچنے سے رہے ، وجہ یہی ہے کہ ملک و قوم جب بھی کسی بحران کا شکار ہو تی ہے ذخیرہ اندوز وں کی چاندی ہو جاتی ہے ، سوال مگر یہ ہے ذخیرہ اندوز مافیا جس قوم کو اپنے چند ٹکوں کے لیے مارنے سے گریز نہیں کر تا ، اگر یہ عوام نما رعایا نہ رہی پھر ذخیرہ اندوزما فیا کس کے گلے پر چھری پھیرے گا، کبھی ذخیرہ اندوزی کے مکر وہ دھندے میں ہا تھ کا لے کر نے والوں نے سو چا ، وطن عزیز کی ساری چمک دمک اسی متوسط طبقے کی وجہ سے تو ہے، یہی طبقہ سیاسی اشرافیہ کی خدمت کر تا ہے، اسی عوام کے کندھوں پر سوار ہو کر حکمران اقتدار کے ایوانوں میں بڑی شان سے براجمان ہو تے ہیں ، اسی عوام کے صدقے طبقہ سیاسیہ اور طبقہ اشرافیہ کا کروفر قائم ہے ، اسی عوام پر بے جاقسم کے ٹیکس لگا کرحکمران طبقہ اپنی عیاشیوں کا ساماں کر تا ہے ، ہر پانچ سال بعد اسی عوام کو سبز باغ دکھلا کر کر ہمارا پو تر طبقہ اقتدار کا لطف لیتا ہے ، ستم طریفی مگر ملا حظہ کیجئے کہ حکمران طبقے کا جس عوامی شاخ پر بسیرا ہے اسی شاخ کو کا ٹنے کے درپے ہے ، پاکستان کے سیاست داں قبیلے کے لیے عوام گو یا سونے کا انڈاہ دینے والی مر غی ہے ، سب لطف و کرم ، سب عیاشی ، اسی عوام کے صدقے حکمران طبقے کو نصیب ہو تی ہے ، طر فہ تما شا مگر ملا حظہ کیجئے کہ جب عوام پر مشکل وقت آتا ہے یہی حکمران طبقہ اپنے اسی ”محسن “ طبقے کا سر قلم کر نے کا کو ئی موقع ہا تھ سے جانے نہیں دیتا ، بجا کہ وزیر اعظم توپ لے کر ہر ” مگر مچھ “ ہر دکان دار ہر ریڑھی والے کے سر پر کھڑ ے نہیں ہو سکتے ، بجا کہ کو ئی وزیر با تد بیر بند وق لے کر ذخیرہ اندوزوں کے سر پر کھڑا ہو نے سے رہا مگر آپ کے زیر کمان ایک مر بوط انتظامیہ مو جود ہے جو ڈھیروں ڈھیر مراعات اور تنخواہ اس لیے لیتی ہے کہ ہنگامی حالات میں وطن عزیز کے باسیوں کے لیے آسانیاں پیدا کر ے ، لا قانونیت کا خاتمہ کر ے ، مظلوموں کے ساتھ ہو نے والی نا انصافی کا فوری طور پر قلع قمع کر کے ذخیرہ اندوزوں کے ہاتھ کا ٹے ،متوسط اور غریب طبقے کو با اثر مافیا کے ہاتھوں سے مامون رکھنے کے لیے ہر اول دستے کا کر دار ادا کرے ، ہو مگر کیا رہا ہے ، اسلام آباد سے لے کر وطن عزیز کے آخر ی گا ؤں گو ٹھ تک حکومت کے ” پر زے “ موجود ہیں ، اس کے باوجود عوام کے ساتھ زیادیتوں کا سلسلہ چل سو چل ہے ، یاد رکھنے والی بات مگر یہ ہے ، سونے کا انڈہ دینے والے عوام کو ایک بار ذبح کر نے سے نقصان کسی اور کا نہیں آپ کا ہی ہے ، قانون کی پاسداری اور تابعداری قائم کر یں ، عوام کو بااثر ” مگر مچھوں “ سے محفوظ رکھنے کے لیے قانون کا ڈنڈا استعمال میں لا ئیں ، یہی عوام پانچ سال بعد آپ کو اقتدار کے ایوانوں میں پہنچا ئے گی ، اس کے بر عکس اگر عوام کو آپ نے مافیا کے رحم و کرم پر چھو ڑا پھر نہ عوام رہے گی نہ آپ کا اقتدار رہے گا ، خدارا عوام کی حالت زار پھر رحم کیجئے ، عوام کی کھال کھینچنے کے بجا ئے عوام کے لیے آسانیاں پیدا کیجئے ورنہ مافیا وطن عزیز کی ایک ایک اینٹ بیچ باچ کر اڑن چھو ہو جا ئے گا ، اب دیکھنا مگر یہ ہے کہ حالیہ بحران میں حکمران عوام کے لیے کیا کر تے ہیں ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :