
"تبدیلی سرکار زندہ باد"
جمعہ 15 جنوری 2021

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
اس تبدیلی سرکار نے کہا تھا کہ 90دنوں کے اندر کرپشن ختم کردیں گے اور قومی خزانے سے لوٹے ہوئے 200ارب روپے واپس لائیں گے ،سب چوروں ،ڈاکووٴں کو جیلوں میں بند کریں گے ،اسی ایماندار حکومت کے دور میں گندم ،چینی اورپٹرول جیسے اسکینڈل سامنے آئے ،تحقیقات ہوئیں جس میں سب سے اوپر نام جہانگیر ترین کا آیا اور ساتھ میں وفاقی وزیر خسروبختیار کے بھائی کابھی لیکن خسرو بختیا رکو یہ کہ کر بری الذمہ قرار دے دیا گیا کہ یہ کرپشن اس کے بھائی نے کی ہے لہذٰا خسرو بختیا ر کا کوئی قصور نہیں ہے اور اس کی وزارت تبدیل کر دی گئی،لیکن قربان جایئے جس کا اس اسکینڈل میں سب سے اوپر نام تھا یعنی جہانگیر ترین پر ہاتھ ڈالنے کی بجائے حکومت صرف اپوزیشن کو دبانے میں مصروف ہے ،جہانگیرترین کو گرفتا رکرنے یا قانون کی گرفت میں لانے کی بجائے اسے بیٹے سمیت گھومنے پھرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے اورابھی تک پٹرولیم سکینڈل کی رپورٹ سامنے نہیں لائی گئی ،بھائی ہم کدھر جارہے ہیں چھوڑیں ان سب باتوں کو صرف ایک ہی نعرہ لگائیں کہ "تبدیلی سرکار زندہ باد"
تحریک انصاف کی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ 100دنوں میں صوبہ جنوبی پنجاب بنایا جائے گا ،50 لاکھ گھر بنائیں گیں ،ایک کڑور نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے،یکساں تعلیمی نصاب رائج ہوگا،مفت تعلیم ،مفت صحت کی سہولتیں ،پولیس و پٹواری کلچر ،تھانہ کچہری میں اصلاحات اورعوام کو سستے انصاف تک رسائی اس دورحکومت میں پولیس کلچرمیں ایسی تبدیلی ہوئی کہ بیگناہ نوجوانوں کو چور،ڈکیت یادہشت گردقراردیکرقتل کیاجارہاہے اوردوسری طرف ملک میں معصوم بچیوں اورخواتین کوزیادتی کے بعدقتل کیاجارہاہے ان کے لواحقین ان کے فوٹواٹھائے انصاف کیلئے تھانے کچہری کے دھکے کھاکربھی انصاف سے کوسوں دور دہائیاں دیتے نظرآتے ہیں،ارے بھائی ہم کن بکھیڑو ں میں پڑگئے ،اس طرف دھیان ہی نہ دیں صرف ایک ہی نعرہ لگائیں کہ "تبدیلی سرکارزندہ باد"
گورنر ہاوٴسز،وزیر اعظم ہاوٴس ،ایوان صدر میں اعلیٰ تعلیمی درس گاہیں بننا تھیں،کیا وہ بن گئیں ۔
(جاری ہے)
ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد سپلائی بحال ہوتے ہی ایک مرتبہ پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک روپے چھ پیسے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، اس اضافے سے صارفین پر آٹھ ارب 40 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔یہ اضافہ شدہ رقم جنوری کے مہینے کے بلوں میں وصول کی جائے گی جوکہ مہنگائی کے ہاتھوں پسی عوام پر مزیدبوجھ ڈال دیاگیا،ہر15دن بعدپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ پھر بھی حکومت کے ترجمان کہتے ہیں ہم نے عوام پرکوئی بوجھ نہیں ڈالا،بھائی تبدیلی سرکا ر ہے ان کے اعلیٰ دماغ پالیسی میکر ز ہیں جو چاہیں کریں ہم کر بھی کیا سکتے ہیں ، ہم تو صرف ایک ہی نعرہ لگائیں گے کہ " تبدیلی سرکار زندہ باد"
حکومت کتناہی دعوے کرلے لیکن مہنگائی کاطوفان تھمنے میں نہیں آرہا، گندم اورچینی درآمد کیے جانے کے باوجود آٹے اورچینی کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے،دالیں،مصالحہ جات ،کوکنگ آئل،بناسپتی گھی، گوشت ،دودھ اور چاول کی قیمتوں میں ہوشربااضافہ ہو چکا ہے۔انتظامی اداروں میں موجود پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہیں اوریوٹیلٹی سٹورزپرآٹاتوسرے سے دستیاب ہی نہیں ہے جواشیاء دستیاب ہیں ان کی قیمتیں بھی بڑھادی گئی ہیں، ایسے میں ناتجربہ کار ٹائیگر فورس مہنگائی کو کیا کنٹرول کرے گی ؟ارے چھوڑیں ٹائیگرفورس کی بات ہی نہیں کرتے صرف ایک ہی نعرہ لگاتے ہیں"تبدیلی سرکار زندہ باد"
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور ڈیرہ غازیخان سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا لولی پاپ دیکرجنوبی پنجاب کی عوام کو مزید مشکلات میں ڈال دیا ہے کیونکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کا آفس ملتان میں اور ایڈیشنل آئی جی کا آفس بہاولپور میں بنایا گیا ہے، ایڈیشنل چیف سیکر ٹری یا ایڈیشنل آئی جی لاہور کے احکامات کے تابع ہیں جب تک انہیں چیف سیکرٹری یا آئی جی پنجاب کسی کام کی کلیئرنس نہیں دیں گے اس وقت تک یہ اعلیٰ آفیسران عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکیں گے ۔ستم بالائے ستم اب جنوبی پنجاب کی عوام لاہور بھی کوئی کام کروانے کیلئے نہیں جاسکتے کیونکہ جب وہ لاہور جاتے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ آپ کیلئے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بنا دیا گیا ہے،ارے بھائی حکومت کے معاملات ہیں وہی بہترجانتی ہے چھوڑئے جنوبی پنجاب کے معاملے کوبس ایک ہی نعرہ لگائیے کہ" تبدیلی سرکار زندہ باد"
تبدیلی سرکار کے دور میں کرپشن عروج پر ہے2سو ارب سالانہ والے 5ہزار 8سو ارب کے نجی بجلی گھروں کی رپورٹ دبا دی گئی ،کیونکہ اس رپورٹ میں ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی وزیروں اورمشیروں کے نام شامل ہیں ۔ادویات اسکینڈل کا کوئی اتا پتا نہیں کہ اس کا کیا بنا ۔۔؟گندم رپورٹ پر مجرمانہ خاموشی اختیا رکرلی گئی،چینی کے ڈاکووٴں میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے تو حکومتی ریڈار پر آگئے مگرحکومت میں شامل معصوم فرشتوں کوکسی نے نہ پوچھااگران پرہاتھ ڈالتے توحکومت گرنے کاخطرہ تھا اس لئے خاموشی اختیارکرلی گئی، اس وقت نیب کے ریڈارپرصرف اپوزیشن ہے،ارے بھائی چھوڑیں ان سب باتوں کو ہمارا کیا ہے اور کون ہماری ان باتوں پر توجہ دیتا ہے ہم تو صرف نعرے لگانے والی قوم ہیں،آیئے ایک بار پھر زور سے نعرہ لگائیں کہ"تبدیلی سرکار زندہ باد"
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی کے کالمز
-
پہلے حجاب پھرکتاب
منگل 15 فروری 2022
-
ایمانداروزیراعظم
پیر 31 جنوری 2022
-
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے
بدھ 26 جنوری 2022
-
جنوبی پنجاب صوبہ اورپی ٹی آئی کاڈرامہ
پیر 24 جنوری 2022
-
پاکستان کے دشمن کون۔؟
جمعرات 20 جنوری 2022
-
پاکستان کے بادشاہ سلامت
پیر 10 جنوری 2022
-
بھارت میں خانہ جنگی
منگل 4 جنوری 2022
-
مالدیپ میں انڈیاآؤٹ تحریک
بدھ 29 دسمبر 2021
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.