"تبدیلی سرکار زندہ باد"

جمعہ 15 جنوری 2021

Dr Ghulam Mustafa Badani

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی

25جولائی 2018کو عام انتخابات ہوئے جس میں پاکستان تحریک انصاف تبدیلی کے نعرے کے ساتھ اقتدار میں آئی اور اپنی حکومت کے 100 روز ہ پلان کا اعلان کیا ،حکومت کو ڈھائی سال ہوگئے ہیں ان کے 100روزہ پلان کی جھلک گذشتہ روز سستابازار میں جاکردیکھنے کوملی جہاں شہری آٹا لینے کیلئے لائن میں لگے ہوئے تھے اورجنہیں 20کلوگرام آٹے کے تھیلے کی ضرورت تھی انہیں زبردستی 10کلوکاتھیلادیاجارہاتھاجس بھی شہری نے 20کلوآٹے کااصرارکیاتواس کی خوب تذلیل کی جارہی تھی اس کے علاوہ سستابازارمیں دیگراشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی مارکیٹ سے زیادہ تھیں اورآٹے کا20کلوکاتھیلاسرکاری ریٹ 845روپے کی بجائے 850روپے میں عوام کودیاجارہاتھا اور کوروناسے بچنے کی احتیاطی تدابیر کا خوب تمسخر اڑایا جارہاتھااس منظرکے بعد دل میں ایک خیال آیا اس حکومت سے تو وہ سابقہ کرپٹ حکومتیں ٹھیک تھیں جو عوام کو ڈلیور کررہی تھیں لیکن پھر یاد آیاکہ ہم نے تو تبدیلی کو ووٹ دیا تھا اس لیے" تبدیلی سرکار زندہ باد"
اس تبدیلی سرکار نے کہا تھا کہ 90دنوں کے اندر کرپشن ختم کردیں گے اور قومی خزانے سے لوٹے ہوئے 200ارب روپے واپس لائیں گے ،سب چوروں ،ڈاکووٴں کو جیلوں میں بند کریں گے ،اسی ایماندار حکومت کے دور میں گندم ،چینی اورپٹرول جیسے اسکینڈل سامنے آئے ،تحقیقات ہوئیں جس میں سب سے اوپر نام جہانگیر ترین کا آیا اور ساتھ میں وفاقی وزیر خسروبختیار کے بھائی کابھی لیکن خسرو بختیا رکو یہ کہ کر بری الذمہ قرار دے دیا گیا کہ یہ کرپشن اس کے بھائی نے کی ہے لہذٰا خسرو بختیا ر کا کوئی قصور نہیں ہے اور اس کی وزارت تبدیل کر دی گئی،لیکن قربان جایئے جس کا اس اسکینڈل میں سب سے اوپر نام تھا یعنی جہانگیر ترین پر ہاتھ ڈالنے کی بجائے حکومت صرف اپوزیشن کو دبانے میں مصروف ہے ،جہانگیرترین کو گرفتا رکرنے یا قانون کی گرفت میں لانے کی بجائے اسے بیٹے سمیت گھومنے پھرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے اورابھی تک پٹرولیم سکینڈل کی رپورٹ سامنے نہیں لائی گئی ،بھائی ہم کدھر جارہے ہیں چھوڑیں ان سب باتوں کو صرف ایک ہی نعرہ لگائیں کہ "تبدیلی سرکار زندہ باد"
تحریک انصاف کی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ 100دنوں میں صوبہ جنوبی پنجاب بنایا جائے گا ،50 لاکھ گھر بنائیں گیں ،ایک کڑور نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے،یکساں تعلیمی نصاب رائج ہوگا،مفت تعلیم ،مفت صحت کی سہولتیں ،پولیس و پٹواری کلچر ،تھانہ کچہری میں اصلاحات اورعوام کو سستے انصاف تک رسائی اس دورحکومت میں پولیس کلچرمیں ایسی تبدیلی ہوئی کہ بیگناہ نوجوانوں کو چور،ڈکیت یادہشت گردقراردیکرقتل کیاجارہاہے اوردوسری طرف ملک میں معصوم بچیوں اورخواتین کوزیادتی کے بعدقتل کیاجارہاہے ان کے لواحقین ان کے فوٹواٹھائے انصاف کیلئے تھانے کچہری کے دھکے کھاکربھی انصاف سے کوسوں دور دہائیاں دیتے نظرآتے ہیں،ارے بھائی ہم کن بکھیڑو ں میں پڑگئے ،اس طرف دھیان ہی نہ دیں صرف ایک ہی نعرہ لگائیں کہ "تبدیلی سرکارزندہ باد"
گورنر ہاوٴسز،وزیر اعظم ہاوٴس ،ایوان صدر میں اعلیٰ تعلیمی درس گاہیں بننا تھیں،کیا وہ بن گئیں ۔

(جاری ہے)

۔ ؟ پروٹوکول کا خاتمہ ہوناتھا،8ہزار ارب ٹیکس اکٹھا کرنا تھا ،IMFکے پاس نہیں جانا تھا ،کشکول توڑنا تھا ،خسارہ زدہ ادارو ں میں اصلاحات کرکے انہیں اپنے پاوٴں پر کھڑا کرنا تھا اور سٹیل ملز کو خسارے سے نکال کر اسے بیچنے کی بجائے نفع بخش ادارہ بنانا تھا ،ڈھائی کروڑ بچوں کو سکول پہنچانا تھا ،بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کی بہتری کیلئے خوراک مہیا کرنا تھی تو جناب آپ کہیں گے کہ حکومت کوڈھائی سال ہوئے ہیں ملک میں کورونا کی وباء ہے اور ابھی حکومت کے ڈھائی سال باقی ہیں اور حکومت نے 5سال کا منشور دیا تھا تو جناب محترم کوئی بتائے گا کہ حکومت نے ان ڈھائی سالوں میں وعدوں کے مطابق کوئی ڈھنگ کا کام کیا ہے؟ ارے بھائی ہم کن باتوں میں پڑگئے چھوڑیں ان سب باتوں کو کیونکہ ہمارے بہت سے دوست ناراض ہوجائینگے صرف ایک ہی نعرہ لگاتے ہیں کہ"تبدیلی سرکار زندہ باد"
ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد سپلائی بحال ہوتے ہی ایک مرتبہ پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک روپے چھ پیسے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، اس اضافے سے صارفین پر آٹھ ارب 40 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔

یہ اضافہ شدہ رقم جنوری کے مہینے کے بلوں میں وصول کی جائے گی جوکہ مہنگائی کے ہاتھوں پسی عوام پر مزیدبوجھ ڈال دیاگیا،ہر15دن بعدپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ پھر بھی حکومت کے ترجمان کہتے ہیں ہم نے عوام پرکوئی بوجھ نہیں ڈالا،بھائی تبدیلی سرکا ر ہے ان کے اعلیٰ دماغ پالیسی میکر ز ہیں جو چاہیں کریں ہم کر بھی کیا سکتے ہیں ، ہم تو صرف ایک ہی نعرہ لگائیں گے کہ " تبدیلی سرکار زندہ باد"
حکومت کتناہی دعوے کرلے لیکن مہنگائی کاطوفان تھمنے میں نہیں آرہا، گندم اورچینی درآمد کیے جانے کے باوجود آٹے اورچینی کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے،دالیں،مصالحہ جات ،کوکنگ آئل،بناسپتی گھی، گوشت ،دودھ اور چاول کی قیمتوں میں ہوشربااضافہ ہو چکا ہے۔

انتظامی اداروں میں موجود پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہیں اوریوٹیلٹی سٹورزپرآٹاتوسرے سے دستیاب ہی نہیں ہے جواشیاء دستیاب ہیں ان کی قیمتیں بھی بڑھادی گئی ہیں، ایسے میں ناتجربہ کار ٹائیگر فورس مہنگائی کو کیا کنٹرول کرے گی ؟ارے چھوڑیں ٹائیگرفورس کی بات ہی نہیں کرتے صرف ایک ہی نعرہ لگاتے ہیں"تبدیلی سرکار زندہ باد"
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور ڈیرہ غازیخان سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا لولی پاپ دیکرجنوبی پنجاب کی عوام کو مزید مشکلات میں ڈال دیا ہے کیونکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کا آفس ملتان میں اور ایڈیشنل آئی جی کا آفس بہاولپور میں بنایا گیا ہے، ایڈیشنل چیف سیکر ٹری یا ایڈیشنل آئی جی لاہور کے احکامات کے تابع ہیں جب تک انہیں چیف سیکرٹری یا آئی جی پنجاب کسی کام کی کلیئرنس نہیں دیں گے اس وقت تک یہ اعلیٰ آفیسران عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکیں گے ۔

ستم بالائے ستم اب جنوبی پنجاب کی عوام لاہور بھی کوئی کام کروانے کیلئے نہیں جاسکتے کیونکہ جب وہ لاہور جاتے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ آپ کیلئے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بنا دیا گیا ہے،ارے بھائی حکومت کے معاملات ہیں وہی بہترجانتی ہے چھوڑئے جنوبی پنجاب کے معاملے کوبس ایک ہی نعرہ لگائیے کہ" تبدیلی سرکار زندہ باد"
 تبدیلی سرکار کے دور میں کرپشن عروج پر ہے2سو ارب سالانہ والے 5ہزار 8سو ارب کے نجی بجلی گھروں کی رپورٹ دبا دی گئی ،کیونکہ اس رپورٹ میں ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی وزیروں اورمشیروں کے نام شامل ہیں ۔

ادویات اسکینڈل کا کوئی اتا پتا نہیں کہ اس کا کیا بنا ۔۔؟گندم رپورٹ پر مجرمانہ خاموشی اختیا رکرلی گئی،چینی کے ڈاکووٴں میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے تو حکومتی ریڈار پر آگئے مگرحکومت میں شامل معصوم فرشتوں کوکسی نے نہ پوچھااگران پرہاتھ ڈالتے توحکومت گرنے کاخطرہ تھا اس لئے خاموشی اختیارکرلی گئی، اس وقت نیب کے ریڈارپرصرف اپوزیشن ہے،ارے بھائی چھوڑیں ان سب باتوں کو ہمارا کیا ہے اور کون ہماری ان باتوں پر توجہ دیتا ہے ہم تو صرف نعرے لگانے والی قوم ہیں،آیئے ایک بار پھر زور سے نعرہ لگائیں کہ"تبدیلی سرکار زندہ باد"

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :