اندرا گاندھی کا پوتا جیل میں

جمعہ 2 اکتوبر 2020

Dr Jamshaid Nazar

ڈاکٹر جمشید نظر

انڈین اپوزیشن سیاسی جماعت کانگریس کے رہنماراہول گاندھی جو سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے پوتے بھی ہیں،کومودی سرکار نے جیل میں ڈال دیا۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کانگریسی رہنما راہول گاندھی اپنی بہن پریانکاگاندھی کے ہمراہ بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے ہتراس جارہے تھے جہاں انہوں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد انتقال کرجانے والی اچھوت لڑکی کے اہلخانہ سے ملاقات کرنا تھی۔

اپوزیشن رہنما راہول اور پریانکا گاندھی کی گاڑیوں کے جلوس کی شکل میں جارہے تھے کہ پولیس نے ان کی گاڑیوں کو روک لیا جس پرراہول گاندھی اور پریانکا گاندھی نے پیدل مارچ شروع کردیا ،پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روکتے ہوئے لاٹھی چارج شروع کردیا جس پر دھکم پیل شروع ہوگئی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پولیس نے راہول گاندھی کو دھکے مارتے ہوئے ڈنڈے بھی برسائے اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

(جاری ہے)

مودی سرکار نے راہول گاندھی کو روکنے کے لئے دفعہ 144 لگائی تھی ۔مودی سرکار کو شائد یہ ڈر تھا کہ راہول گاندھی دنیا کومودی سرکار کا اصلی چہرہ نہ دکھا دے لیکن انڈیا میں اسی سال قرنطینہ سنٹر میں ایک لڑکی عصمت دری اور پھر 86 سالہ بزرگ خاتون کی عزت تار تار کرنے کے واقعہ کے بعد اب نچلی ہندووں کی نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والی لڑکی کے واقعہ سے دنیا بھر میں یہ بات واضح ہوچکی ہے کی بھارت خواتین کے لئے ایک غیر محفوظ ملک ہے ۔

انڈیا میںخواتین کی عصمت دری،اقلیتوںکا سرعام قتل عام،عبادت گاہوں اور مزارات کے بے حرمتی جیسے واقعات کو بڑھانے میںمودی سرکار کا ہاتھ ہے۔معصوموں کے خون سے آلودہ ایسے ہاتھ جن کو عالمی سطح پر ہتھکڑیاں لگنی چاہئے ان کے ساتھ تعلقات او رکاروبار کو فروغ دیا جارہا ہے افسوس اس بات کا ہے کہ بعض اسلامی ممالک بھی انڈیا کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو نظر انداز کررہے ہیں ۔

انڈیا میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں کی زندگیوں اور عزتوں کے ساتھ جس طرح کھلے عام کھیل کھیلا جاتا ہے اس کی آگ اب ہندووں کی نچلی ذات تک بھی پہنچ رہی ہے۔خواتین کے لیے دنیا بھر میں سب سے زیادہ خطرناک قرار دیے جانے والے ملک بھارت میں زیادتی کا یہ کیس بھی عجیب شکل اختیار کرگیا ہے ،جنسی درندگی کے ہونے والے ہر واقعہ کی طرح اس واقعہ کو بھی چھپانے کے لئے پولیس نے جعلی رپورٹ تیار کی ہے جس کے مطابق جنسی درندگی کو کوئی ایسا واقعہ ہوا ہی نہیں۔

ان سب ہتھکنڈوں کے باوجودانڈیا کے ہی سرکاری ادارے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی)سے جاری رپورٹ صاف صاف یہ بتاتی ہے کہ بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون جنسی زیادتی کا شکار بنتی ہے ۔
پاکستان کا کوئی بھی اندرونی معاملہ خواہ سیاسی ہو یا سماجی،انڈیامنفی تنقید کرنے کے بہانے تلاش کرتا رہتا ہے تاکہ پاکستان کودنیا کے سامنے بدنام کیا جاسکے لیکن اس کی یہ کوشش ہر موقع پر ناکام ہوجاتی ہے یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کو بدنام کرتے کرتے انڈیا خود دنیا کے سامنے ایکسپوز ہوچکا ہے جس طرح مقبوضہ کشمیر اور انڈیا میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ غیر انسانی اور غیر اخلاقی سلوک کیا جارہا ہے اس پر انڈیا کے حامی ممالک کو بھی تشویش ہونے لگی ہے کیونکہ اب انڈیا لاکھ چھپا لے اس کے پاپوں کی داستانیں ہی نہیں بلکہ سوشل میڈیاکے دور میں وائرل ہونے والے ویڈیو کلپ بھی مودی سرکارکا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر رہی ہیں ۔

مودی سرکار خود انڈیا میں دہشت گرد تنظیموں کو پال رہی ہے جس میں سرفہرست آر ایس ایس ہے۔یہ جماعت خود کو قوم پرست تنظیم قرار دیتی ہے جس کا بنیادی مقصدانڈیا میں صرف اور صرف ہندو راشٹریا قائم کرنا ہے اپنے اس مقصد کے حصول کے لئے مودی سرکار کے ایماء پرآر ایس ایس انڈیا میں دنگے فساد اور بم دھماکے کرواتی رہتی ہے جس کا الزام بعد میں پاکستان پرلگادیا جاتا ہے ۔

بھارت کی اس بدنام زمانہ تنظیم کو عالمی سطح پر بھی ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کیا جا چکاہے۔ایودھیا میں بابری مسجد کو شہید کرنے کے پیچھے بھی اسی تنظیم کا ہاتھ ہے جبکہ گجرات میں فسادات کروا کر دس ہزار مسلمانوں کا قتل عام بھی اسی دہشت گرد تنظیم نے کیا تھا۔اقوام متحدہ ،امریکہ،روس ،چین اور تمام اسلامی ممالک کو انڈیا پر زور دینا چاہئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر اور انڈیا میں بسنے والے مسلمانوں پر ظلم و ستم ، قتل عام اورمساجد کو شہید کرنے کا سلسلہ فوری بند کرے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :