
ہیومن رائٹس ڈے کیوں مناؤں؟
منگل 15 دسمبر 2020

انجینئر مشتاق محمود
(جاری ہے)
لاکھوں مسلمان فلسطین، افغانستان ، عراق، نائجیریا ، شام،یمن۔
۔میں وحشی بمباری کے شکار ہو رہے ہیں،بے رحم حکمرانوں کے ہاتھوں کشمیر، فلسطین، شام، مصر، عراق، برما ،بھارت اور دنیا کے کئی علاقوں میں لاکھوں مسلمانوں کو تہہ تیغ کیا جا رہا ہے۔ اس بربریت پردنیا کی خاموشی سے انسانیت داغدار ہو رہی ہے۔ سٹیٹ یا نان سٹیٹ ،ہر قسم کی دہشت گردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ، کیا یہ سٹیٹ دہشت گردی نہیں ہے ؟جب دہشت گردی کی قیمت ،عام معصوم مسلمانوں کو اپنے خون سے دینی پڑے۔ جیسے ۱۱ ستمبر میں تین ہزار کے بدلے تقریبا پچاس لاکھ مسلمانوں کو قتل کیا گیا، اسی طرح فرانس میں دہشت گردی کے بعد سوشل ازم اور جمہور پسندوں نے مل کر شام و عراق میں دائش کو ختم کر نے کے بہانے عام مسلمانوں پر بمباری کی ، بر ما میں عدم تشدد کے پیروکار سٹیٹ و نان سٹیٹ کارندے مسلمانوں کے خلاف ہر تشدد و ظلم جبر آزمارہے ہیں، نام نہاد مہذب دنیا خاموش ہے، تو ہیومن رائٹس ڈے کیوں منا ؤںْ؟10دسمبردنیا میں ہو من رائٹس ڈے منایا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں جلسے ،جلوس اور سمینار منعقد ہوتے ہیں۔ افسوس تو یہ ہے کہ مظلوم سے زیادہ ظالم اس دن کو بھر پور انداز میں منارہے ہیں۔ ناجائز قبضے کے گرداب میں پھنسے کشمیری آرپار اور دنیا کے ہر کو نے میں ہر سال اس دن کو اس امید سے منارہے ہیں کہ شاید اقوام عالم کی مداخلت سے ظلم و جبر کے شکار انسانی بنیادی حقوق سے محروم لوگوں کو وحشی درندوں سے نجات ملے،حریت کانفرنس نے بھی آرپار اور دنیا میں یہ دن منانے کی اپیل کی ہے، تاکہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی جانب توجہ دلایا جا ئے ،اسلئے کہ 1948میں دنیا میں موجود ہر انسان کے انسانی حقوق کی پاسداری کیلئے فیصلہ کیا گیا، اس حوالے سے قوام عالم کی اسمبلی میں 1950میں تمام ممبران کو 10دسمبر ہیومن رائٹس ڈے کے طور منانے کیلئے قرار داد پاس ہو ئی ہے۔اقوام عالم کی منظوری کے با وجودمسلہ کشمیر ایک سیاسی مسلے کے علاوہ بھارتی بر بریت کی وجہ سے انسانی المیہ بھی بن چکا ہے، کشمیر میں کشمیری تمام انسانی و بنیادی حقوق سے محروم ہیں، تقر یباہر گھر نے ستم دیکھے ہیں اورکشمیری مسائل و مصائب کے گرداب میں ہیں، مسلہ کشمیر حل کر نے کی ضمانت عالمی ادارے نے دی ہے، اس عالی ضمانت کی بنیاد پر عالمی ادارے میں پاس کی گئی قرار داد پر عمل کرانے کیلئے ہٹ دھرمی کے خلاف جدجہد کر نے والے عالمی امن و آزادی کے رضا کا ر ہیں مگر حالات کی ستم ظریفی امن و آزادی کے پیامبر ، رضا کار اورحق گوبھارتی وضمیر فروشوں کے ظلم و بر بریت وکے شکار ہیں، دوسرے لاکھوں رضاکاروں کی طرح بحثیت ایک رضا کار احقر کے کئی عزیز و اقارب دونوں ظالموں کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں، جنمیں حراستی شہادتیں بھی شامل ہیں،کریک ڈاؤن میں والد صاحب نے بھارتی وحشی بر تاؤ کی وجہ سے ہسپتال سے ہی جنت کا رخ کیا،ہزاروں کشمیری اپنے وطن اور عزیز و اقارب سے جدا ، اپنے اقارب کو آخری وقت کندھا نہیں دے سکتے، اپنے بزرگوں کی خدمت نہیں کر سکتے، اپنی بہنوں کی ذمہ داری نہیں نبھا سکتے،بہنوں کا جہیز بنانا تو درکنار درندوں کے لوٹنے سے بچا نہیں سکتے ، اپنے ہمسایئوں عزیز و اقارب سے خوشیاں و غم نہیں بانٹ سکتے، کچھ توجائیداد، مکان،جاب اور عیش عشرت سے محروم ہو کر مسائل و مصائب کے دلدل میں موروثی زمین بیچ کر ہی بچوں کامستقبل سنوار رہے ہیں ، والدین کے پہلو میں دفن ہو نے کی آرزو ، آرزو ہی رہے گی ،اسکے باوجود پر امن سیاسی کارکن کی حثیت سے معصوم زندگیاں بچا نہیں سکتے، بینائی سے محروم معصوم عزیزوں کی بینائی واپس نہیں لا سکتے،۔۔اقوام عالم کو کشمیریوں کی اتنی وسیع قربانیوں کے بعد بھی قراردادوں پر عمل کرانے کیلئے مائل نہیں کر سکے ،غرض ہمارے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی جاری ہے،اور اس تلخ حقیقت سے وجودلرزجا تا ہے کہ کشمیریوں کیلئے یہ دنیا اجنبی ہے جہاں انکے بنیادی حقوق پامال ہو نے کا کسی کو احساس نہیں ، تو
ہیومن رائٹس ڈے کیوں منا ؤںْ؟
کشمیر، کشمیریوں کا ہے ،اس بنیادی حق کو حاصل کر نے کیلئے بین الاقوامی ادارے نے رائے شماری کیلئے قراد دادیں پاس کی ہیں ۔ان قراردادوں پر عمل کرانے کیلئے کشمیر میں جدجہد کی بنیاد پر بھارتی بر بریت سے کشمیر خود کشمیریوں کیلئے جہنم بنا دیا گیا ہے، کشمیریوں کو ایک دوسرے سے خونی لکیر سے الگ کیا گیا ہے۔میری رائے میں ناانصاف دنیا کی طرف سے رائے شماری کی قرار داد پاکستان کے خلاف سٹے آردڈر ہے اسکے باوجود پاکستان قرار داد پر عملداری کیلئے اخلاقی،سیاسی و سفارتی مددگار ہے اور بھارت مدعی ہو نے کے با وجود رکاوٹ ، بھارتی ہٹ دھرمی سے نہ صرف کشمیری مسلم و غیر مسلم بلکہ ہند پاک میں بسنے والے ضروریات زندگی سے محروم کروڈوں زندگیاں متاثر ہو رہی ہیں اورکشمیر پر ناجائز قبضہ کو بر قرار رکھنے کی پاداش میں ظلم و جبر سے لاکھوں کشمیری شہید، ہزاروں اپاہج،گمنام و بینائی سے محروم ہوئے ہیں کشمیریوں کی مالی قربانیاں بھی وسیع ہیں، پر امن کشمیریوں کو جائیدادوں سے محروم کیا جارہا ہے، سینئر حریت لیڈر و پیپلز لیگ کے چیرمیں غلام محمد خان سوپوری کے گھر کو سر بمہر کر نے سے اس جابرانہ پالیسی کی ابتداء ہو ئی۔لاکھوں کشمیریوں کو اپنے وطن سے ہجرت کر نی پڑی،لاکھوں مسلم مہاجرین نے پاکستان اورہزاروں غیر مسلم مہاجرین نے بھارت کو اپنا دوسرا گھر سمجھا۔دونوں ممالک میں ان مہاجرین کامحدود حد تک خیا ل رکھا جا تا ہے، سب کچھ ٹھیک نہیں ہے، صرف چند لوگ معاشی طور مضبوط ہیں انمیں سے وہ لوگ باعث رشک ہیں جنہوں نے اپنے زور بازو سے اپنی دنیا آباد کی۔اور مبارکباد کے مستحق ہیں وہ آٹے میں نمک کے برابر جو اپنی دنیا آباد کر کے یا انسان دوستی کی بنیاد پردوسروں کی دنیا بھی آباد کرنے میں مصروف اپنی آخرت سنوار رہے ہیں، عالمی ضمانت کی گارنٹی میں تحریک آزادی کشمیرکی آبیاری کرنے والے عالمی امن و آزادی کے رضا کار ہیں مگربحثیت رضا کار اپنی مٹی اور عزیز و اقارب کی جدا ئی میں تڑپ رہا ہوں تو ہیومن رائٹس ڈے کیوں منا ؤں؟یہی وجہ ہے کی میں نے ہو من رائٹس ڈے کسی سیمنار، پریس کانفرنس یا کسی بھی فنکشن میں حصہ نہیں لیا۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
انجینئر مشتاق محمود کے کالمز
-
قائد اعظم کے مضبوط پاکستان کی شہ رگ
ہفتہ 25 دسمبر 2021
-
27اکتوبر برصغیر کیلئے یوم سیاہ کیوں؟
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
رحمت اللعالمین ﷺکی اطاعت و اتباع اور غیر مسلم اکابرین کی حمد و ستائش
جمعرات 21 اکتوبر 2021
-
نئی راہیں و آگاہی مہم ، مسئلہ کشمیر کا حل
ہفتہ 16 اکتوبر 2021
-
یوم دفاع اور پاک فوج کی ذمہ داریاں
پیر 6 ستمبر 2021
-
عالمی دباؤ کا مستحق کون ،طالبان یابھارت ؟
بدھ 25 اگست 2021
-
طالبان فوبیا ، مغرب اور بھاڑے کی مجبوری
ہفتہ 21 اگست 2021
-
14اگست یوم آزادی تجدید عہد۔۔۔۔۔۔
ہفتہ 14 اگست 2021
انجینئر مشتاق محمود کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.