عالمی دباؤ کا مستحق کون ،طالبان یابھارت ؟

بدھ 25 اگست 2021

Engr.Mushtaq Mehmood

انجینئر مشتاق محمود

 دنیا کے تمام مذاہب خصوصا اسلام کو انسانیت کا علمبردار اور انسانی حقوق کے پاسبانوں کو مذاہب اورحق پر مبنی تحاریک سے مخلص سمجھتا ہوں، اسی عقیدت کی بنیاد پر احقر نے آرپار خدا نخواستہ کبھی انسانیت کے خلاف سوچا تک نہیں۔یہ اللہ کا کرم ہے بحثیت مسلمان اسلام کے اثاثی انسانی اصولوں پر کاربند رہتے ہو ئے جمہور ،آزادی، انسانی و امن کیلئے تحریک آزادی کشمیر کی آبیاری کر تے ہو ئے، انسانیت کی خدمت کررہا ہوں، اللہ نے مخبری کرنے والے سمیت کئی مسلمانوں،، غیر مسلموں بشمول امریکی شہریوں، یہان تک کہ بھارتی سورماؤں کو موت سے بچانے کا کام لیا۔

کشمیر میں رائے شماری کا حامی ہوں، اسلئے کشمیر میں کشمیریوں مسلم و غیر مسلم،بھارت یاپاک نواز، دونوں، خودمختار کے حامی کشمیریوں ،کاتحفظ چاہتا ہوں۔

(جاری ہے)

اللہ اور میرے درمیان اس راز سے پردہ آٹھانے سے میں اپنے آپ کو خدا نخواستہ کوئی بڑا سورما ثابت کر نا نہیں چاہتا ہوں،(بشر ہوں، اللہ سے اپنے گناہوں کی بخشش چاہتا ہوں ) بلکہ اپنے اس غیر جانبداری اور انسانی حقوق کی علمبرداری کی بنیاد پر دل سے نکلی آہوں سے ،بے خبر خاموش کشمیریوں،کشمیر کے حوالے سے بھارت اور انکے گودی میڈیا سمیت دنیا کے مہذب اقوام کی جانبدار و مجرمانہ خاموشی توڈنے کیلئے انکے ضمیر کو جھنجھوڈنے کی جسارت کر رہا ہوں ۔

حالات کی ستم ظریفی ہے کہ دنیا مفروضے کی بنیاد پر طالبان کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہے، اور کشمیر میں بھارت کی ظلم و بر بریت پر خاموش ہے؟اس حقیقت کی وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں ، کہ اگر خدا نخواستہ طالبان بھی انسانی حقوق پامال کریں گے، انشاء اللہ کبھی خاموش نہیں رہوں گا، اللہ کا کرم ہے ظالم مسلمان یا غیر مسلم ،ہمیشہ ظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔

لہذا مندرجہ زیل حقائق پر مبنی گذارشات بے خبر بھارتیوں سمیت دنیا کے ایوانوں تک پہچائیں۔۔
1۔کشمیر میں افساء جیسے کالے قوانین کے تحت بھارتی فوج کسی بھی کشمیری کو قتل یا گرفتار کرسکتی ہے، ان قوانین کی بنیاد پر ہزاروں کشمیریوں کو قتل اور گرفتار کیا گیا اور نسل کشی جارہی ہے۔کیا افغان میں طالبان نے ایسے کالے قوانین لاگو کئے ہیں؟

عورتوں کے حقوق کے حوالے سے کشمیر میں بھارت کا ریکارڈ تسلی بخش نہیں ہے، خواتین کی گرفتاریاں، قتل کے علاوہ کنن پوش پورہ، شوپیان اور کئی علاقوں میں اجتمائی عصمت دری ہوئی اور آج تک یہ عورتوں انصاف سے محروم ہیں، اسکے برعکس شریعی قوانین کے تحت عورتوں کو پردہ کرانا، مغرب عورتوں کے حقوق کی پامالی سے تعبیر کر تا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مغرب کی صحافی نے طالبان کے اچھے برتاؤ سے متاثر ہو کر، مسلمان دین قبول کیا۔


3۔کالے قوانین کے تحت بھارتی فوج پر امن سیاسی قائدین اور کارکنوں کو گرفتار کررہی ہے،اور اب سیاسی و پر امن جدجہد کی پاسبان ،کشمیریوں کی ترجمان حریت کانفرنس پر پابندی لگانے کا اشارہ دیا ہے، کیا طالبان پر امن لوگوں کو گرفتار کررہی ہے یا پر امن احٹجاج کر نے والے گروپوں پر پابندی لگائی ہے۔
4 ۔عالمی سطح پر ممنوعہ ہتھیار جیسے پلٹ گن، کیمکل ہتھیاروں کا استعمال بھارت کشمیر میں یا طالبان افغان میں کر رہا ہے؟

کشمیر میں ہزاروں جسمانی اور ذہنی طور اپاہج ہو چکے ہیں، طالبان نے کتنے لوگوں کو اپاہج بنایا ہے ؟
6۔کشمیر میں ہزاروں گمنام ہیں جنکے گھروالے آج بھی انکا انتظار کر رہے ہیں، افغان میں کتنے افغانیوں کو طالبان نے گم کیا؟
7۔انعام کے لالچ میں معصوم کشمیریوں کو قتل کرکے گمنام قبرستانوں میں دفن کیا گیا، جس کی تصدیق خود بھارتی خفیہ اداروں نے کی، کیا طالبان نے اپنے دشمنوں کو اس طرح گمنام قبروں میں دفن کیا؟

اب تک کشمیر میں چھ لاکھ کشمیری شہید ہو چکے ہیں،ہندوتا کے غندوں نے ابتداء میں عالمی میڈیا کے مطابق، ڈھائی لاکھ مسلمانوں کو جموں میں قتل کیا، اسکے برعکس مسلم اکثریتی علاقوں میں غیر مسلم محفوظ رہے اور گاندھی جی کو بھی انسانیت کی کرن نظر آئی، کیا طالبان نے اتنی بڑی تعداد میں دشمنوں کا قتل عام کیا؟
9۔پرامن جدجہد کو بھارت اور عالمی قوانین کے تحت تحفظ ہے، کشمیر میں کئی بار حول، گاؤ کدل، بجبہارہ، کپوارہ، ہندوارہ۔

۔۔میں جیلیا نوالہ باغ کی تاریخ دھرائی، کیا سطرح طالبان پر امن شہریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں؟
10۔کشمیر کی خصوصی حیثیت اور 35.A ختم کر نے کے بعدبھارت کھلے عام کشمیر میں انسانیت، کشمیریت اور اسلامی تشخص کو تتم کرنے میں مصروف ہے، مسلہ کشمیر حل کر نے کی ضمانت کے باوجود دنیا کیوں خاموش ہے، کیا اگر طالبان کسی مخصوص علاقے کا ان کا تشخص ختم کرے، کیا دنیا خاموش رہے گی؟اسکے باوجود کہ افغانستان کے کسی بھی علاقے کے حل کر انے کی دنیا ضامن نہیں ہے۔


11۔کشمیر میں میڈیا اور پر امن جدجہد پر قدغن ہے، کیا طالبان نے میڈیا یا پر امن جد جہدپر پابندی لگائی؟
12۔کشمیر سے لاکھوں کشمیریوں کو ہجرت کر نا پڑی، جسمیں ہزاروں پنڈتوں کو بھی بھارت نے اپنی حکومت اور سہولت کاروں کی مدد سے تحریک آزادی کو مذہبی تعصب کا رنگ دینے کیلئے کشمیر سے بے دخل کرایا، یہ مسلم و غیر مسلم مہاجرین واپس گھروں کونہیں جا سکتے، اگر جا ئیں ان کو تحط نہیں،کیا افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے طالبان نے دروازے بند کئے ہیں؟
13۔

کشمیر میں کشمیریوں کے تمام انسانی حقوق پامال ہیں، بھارت سے ناراض کشمیری، پاسپورٹ حاصل نہیں کر سکتے، ملازمت نہیں کر سکتے، بات نہیں کر سکتے، طالبان اگر افغان میں اسطرح انسانی حقوق پامالی میں ملوث ہو، تو کیا دنیا خاموش رہے گی؟
14۔کشمیر میں بہت سے افراد کو گرفتاری کے بعد قتل کیا گیا، اگر ایسے مجرمانہ فعل میں طالبان ملوث ہو تو کیا دنیا ایکشن نہیں لے گی؟
15۔

این آئی اے ایسا قانوں نے جس کی زد میں ہر کشمیری کو لایا جارہا ہے جو بھارت کو یو این قراردادوں پر عمل کرانے کے وعدوں کی جانب توجہ دلارہا ہے، کیا طالبان نے نے ایسے کوئی کالے قوانین لاگو کئے ہیں؟
16۔بھارت نے کشمیر میں طالب علموں خصوصا بیرونی ممالک میں زیر تعلیم نوجوانوں کو تعلیم حاصل کر نے سے روک دیا ہے،طالبان اگر تعلیم حاصل کر نے والے طالب علموں کو روک لے، کیا دنیا خاموش رہے گی، بھارت کیلئے کیوں نرم گوشہ۔

۔؟
17۔کشمیر کشمیریوں کا ہے، اسکا فیصلہ کشمیری کریں گے، بھارتی اجنبی فوج کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم و بر بریت میں مصروف عمل ہیں،اسکے برعکس طالبان افغانی ہیں ، پھر بھی دنیا انکے خلاف صرف اسلئے کہ وہ شریعی قوانین، جو انکا بنیادی حق ہے، کو لاگو کر رہے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :