یوم دفاع اور پاک فوج کی ذمہ داریاں

پیر 6 ستمبر 2021

Engr.Mushtaq Mehmood

انجینئر مشتاق محمود

طالبان کی کامیابی کے بعدظالم قوتیں اپنی ناکامیوں، کو تاہیوں کو چھپانے کیلئے پاکستان کو ہدف تنقید بنارہے ہیں،لہذا دشمنوں کی مشترکہ سازشوں کو ناکام بنانا پاکستان کے مخلص اداروں خصوصا پاک فوج کیلئے چیلنج ہے، وطن کی سرحدوں کے اندر اور باہرپاک فوج کی قر با نیاں وسیع ہیں، پاکستان کے قیام کے بعد ہی بھارت سمیت کئی ممالک نے نظریاتی ملک پاکستان کے خلاف سازشوں کے جال پھیلائے اور ان سازشوں کے خلاف تسلسل سے پاک وطن سے مخلص ادارے بر سر پیکار ہیں، اسی وجہ سے پاک فوج قوم میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔

1965کی جنگ میں پاک فوج نے بہادری کے جوہر دکھائے اور دنیا میں پاک فوج کے شجاعت، قابلیت کے چرچے عام ہو ئے ، اسی حوالے سے 6ستمبر ہر سال یوم دفاع کے طور منایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

25مارچ9 196کو ایوب خان نے اقتداریحییٰ خان کے حوالے کیا۔مشرقی پاکستان میں مجیب الرحمان کی عوامی لیگ اور مغربی پاکستان میں پیپلز پارٹی کو الیکشن میں کامیاب ہو ئی۔ مگر عوامی لیگ کو اقتدار سے دور رکھا گیا جس وجہ سے بنگالیوں کے احساس محرومی میں اضافہ ہوا اور دشمنوں نے سازشوں کا جال پھیلا کر مشرقی پاکستان میں سرحدوں کے اندر مکتی باہنی کو بہت ہی طاقتور بنا دیا۔

پاک فوج نے پاک وطن سے مخلص بنگالیوں اور مغربی پاکستان کے افراد کے ساتھ مکتی باہنی کی کمر توڈ دی مگر بھارت نے بنا کسی قانونی جواز کے فوجی مداخلت اور پاک فوج کے تمام ہوائی راستے جو بھارت سے گزرتے تھے، بند کر کے بنگلہ دیش کا قیام عمل میں لایا اس سازش میں چند عالمی طاقتیں بھارت کے ساتھ ملے ہو ئے تھے۔ 1971کے جنگ میں بھارت اور اسکے حواریوں کو سخت نقصان اٹھانے پڑے۔

درپردہ ایک سازش کے تحت بے سرو سامانی میں پاک فوج مشرقی پاکستان میں مکتی باہنی اور بھارت کے خلاف بر سر پیکار رہے، لیکن آخر کاربھارت نے نہیں بلکہ خود پاکستان نے مکتی باہنی کے نام پرپاکستان کو ہرایا اور بنگلہ دیش کا قیام عمل میں آیا۔اسے پہلے 1947-48میں کشمیری مجاہدین کی پشت بان پاک فوج نے کشمیرکے ایک حصے کو آزادکیا،جسے آزاد کشمیر کہتے ہیں ،جسکی بازگشت بہت ہی کم ملتی ہے۔

اسلام پسند ضیا الحق نے1978میں اسلام کے نام پر قائم پاک وطن میں اسلامی نظام قائم کر نے کیلئے علماء کونسل قائم کر کے مشترکہ اسلامی قوانین ترتیب دینے کی کو شش کی۔ 1979میں افغانستان میں سرخ سامراج کے قدم جمانے کے بعد پاک سرزمین اصلی ہدف تھی مگر افغان مجاہدین کے حوصلے اور پاک فوج کی حکمت عملی سے آئی ایس آئی دنیا کی سب سے اعلیٰ خفیہ ادارے کی حثیت سے جانی جا تی ہے،جس نے دنیا کے فوجی اہمیت کے حامل روس کو پاش پاش کیا۔

اور اب طالبان کی کامیابی کے بعدانشا ء اللہ کشمیر آذاد ہوگا۔
طالب علمی سے تحریک آزادی سے رغبت کی بناء پر سید علی گیلانی کا مرید رہا ہوں اور ہمارے علاقے کے اسلام پسند گواہ ہے کہ احقر نے سید گیلانی  صاحب کے ہاتھ پر تحریک آزادی کے موجودہ مرحلے میں ازسر نو جدجہد کرنے کی بیعت لی۔ اللہ کا کرم ہے ناہی ہمارا تحریکی مرشد اپنے حراستی شہادت تک ،جھکا نہ بکا اور انشاء اللہ پوری قوم اورہم اسکے مرید انشاء اللہ آخری دم تک تحریک کی آبیاری کریں گے۔

ہم اپنے قائد حریت کے ہر پہلو کو اجاگر نہیں کر سکتے لیکن بھارت گودی میڈیا سے اپیل ہے کہ ہمارے غرور انسان دوست آخرت پسند کے خلاف منفی پروپگنڈہ بند کریں،حالات کا گواہ ہوں کہ اسلام کے اساسی انسانیت اصول کی آبیاری کر تے ہو ئے، محترم گیلانی صاحب نے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہمیشہ غیر مسلموں کے شکایات کو سنجیدگی سے لیا اور مسائل حل کرانے کو ترجیع دی، اس حوالے سے میرا چیلنج ہے کہ کو ئی غیر مسلم میرے اس دعوے کی تردید کرے۔


االلہ کا کرم ہے کہ افغانستان میں سادہ لوح اور بے سرو سامان طالبان نے روحانی جذبے اور عظم و ہمت سے جدید سازو سامان سے لیس امریکہ اور اسکے حواریوں کو شکست دی، اس صدی میں یہ کوئی غیر معمولی واقعہ نہیں ہے ، بلکہ دنیا کے ظالم و خونخوار اور امریکہ کے مسلم و غیر مسلم کٹھ پتلی حکمرانوں کیلئے اپنی ظالمانہ پالیسیوں پر نظر ثانی کر نے کا موقعہ فراہم کر رہا ہے۔

لیکن حالات کی ستم ظریفی کہ کشمیر پر ناجائز ْقبضہ بر قرار رکھنے کیلئے تمام ظلم وجبر کے حر بے آزمانے والا متعصب دہشت گرد ہندوتا کی حکمرانی میں بھارت نے ہر دلعزیز قائد حریت سید علی گیلانی  کی زیر حراست شہادت کے بعد،لاش کی بے حرمتی اورانکے اہل و عیال و پر امن احتجاج کر نے والوں پر تشدد اور کالے قوانین کے تحت گرفتاریوں اور ایف آئی آر درج کر کے، تمام جمہوری و انسانی حقوق پامال کر نے کی حدیں عبور کی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی تسلسل سے ظلم و جبر خصو صا دفعہ 370 اور35-Aکی منسوخی کے بعداسلامی تشخص اور کشمیری شناخت و حفاظت داؤ پر لگی ہے، کشمیر یوں کی پر امن و سیاسی جد جہد کوپندرہ لاکھ بھارتی فوج کی دھونس و دباؤبربریت اور ظلم و جبرسے کچلنے میں تمام انسانی حقوق پامال کر رہے ہیں، پاک و آزاد کشمیر کے اکثرسیاست دانوں کی ترجیحات میں عوام کی خدمت اور مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہے، بلکہ اپنے ذاتی مفادات۔

پاک فوج کی ترجیحات میں پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کا دفاع، میزائل ٹیکنالوجی ، داخلی و خارجی محاز پر دشمنوں کے خلاف ڈٹ جا نا اور کشمیر کی آزدای کے پاسبانی اور متاثر کشمیریوں کے درد کو سمجھنا ہے۔اسلئے یوم دفاع کے موقعہ پر دل سے نکلی آہوں کو سامنے لانے کی جسارت کر رہا ہوں۔کشمیریوں کو انکے حال پر چھوڈنے کے برعکس انکے ساتھ عملی یکجہتی سے ثابت کر نا ہے، کشمیری پاکستانی ہیں اور پاکستان کشمیریوں کا ہے۔

جوسید علی گیلانی  کا پیغام ہے۔یہ نعرہ کشمیریوں کی ترجمانی کے ساتھ پاکستان کو مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلئے وسیع ذمہ داریوں کا احساس دلا تا ہے
1۔ مسئلہ کشمیر حل کرانے کی ضمانت کے باوجود لہو لہاں کشمیر پر دنیا کومجرمانہ خاموشی توڈنے کی جدجہد کو تیز کیا جا ئے،سیکورٹی کونسل میں مشرقی تیمور کے طرز پر مسئلہ کشمیر پر قرار دادوں کو 6کے بدلے7شق میں شامل کرایا جا ئے، اسلئے کہ ناجائزظالم قابض کبھی رائے شماری کرانے کیلئے راضی نہیں ہو سکتا۔


 2 ۔اگر خدا نخواستہ لہو لہاں کشمیرپر عالمی سطح پر مجرمانہ خا،موشی بر قرار رہی اور پاکستان بھارتی مکارانہ عالمی پالیسیوں کی بنیاد پر عالم کو مسئلہ کشمیر کے بنیادی سیاسی و انسانی حقوق کے حوالے سے متاثر کر نے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں ،تو پاک پارلیمنٹ بیس کیمپ کی خود مختاری بحال کر کے ، کشمیریوں کو اپنا مسئلہ دنیا میں اجاگر کر نے کا موقعہ فراہم کرے۔


3 ۔بھارتی کشمیر پالسی ساز اگر بر بریت، ظلم و جبر اور خصوصی حثیت ختم کر کے کشمیریوں کی جانب سے عسکریت سے زیادہ پر امن سیاسی و جمہوری تحریک کو ترجیع دینے سے نالاں ہیں ، تو پھر کشمیریوں سے مخلص دوست، دنیا کو با خبر کریں کہ کشمیریوں کیلئے پر امن جدجہد کے راستے مسدود کر کے بھارت کو اس خطے کیلئے کونسے منفی عزائم ہیں۔بھارت بر بریت اور ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیر کے چند علاقوں کی خاموشی کو اپنی کامیابی سے تعبیر کر نے کے بر عکس افغان سے سبق حاصل کرے۔


4۔خوف زدہ اور ڈر پوک خاموش قائدین قوم سے معافی مانگ کر سیاست سے سبکدوش ہو جائیں اور مخلص و حریت و ایمان سے مالا مال ، خدا ترس و انسان دوست ،اللہ کا نام لیکر مجرمانہ خاموشی کو توڈ کر پہلے خود اور اپنے کارکنان کو ظلم و جبر کے خلاف پر امن تحریک کو ازسر نو متحرک کر کے بر بریت اور ظلم و جبر کے خلاف پوری قوم کی رہنمائی کریں۔
اسکے علاوہ پاک فوج کے خلاف منفی سوچ رکھنے والوں سے بھی گذارش ہے کہ یہ وہی پاک فوج ہے جس کے ہزاروں اعلیٰ افیسر اور جوان ملک کے سر حدوں کی حفاظت کر تے ہو ئے سرحدوں کے اندر اور باہر شپہید ہو رہے ہیں، ہزاروں گم ،ہزاروں اپاہج ،۔

اور کئی آفیسر ملکی دفاع کیلئے کہیں خاکروب اور کہیں موچی بنے بیٹھے ہیں یہ سب ہمارے دلوں جنت اور ہماری تاریخ میں زندہ ہیں۔ پاک فوج ہی دنیا کی بہت سی ایجنسیوں کے خلاف بر سر پیکار اپنے ملک کی حفاظت اپنے لہو سے کر رہے ہیں، قوم پر امید ہے کہ ہماری فوج اور اسکی اعلیٰ قیادت سیاست کے گندے کھیل کے برعکس اپنے کام سے کام رکھے گی کشمیر کے حوالے سے حکومت اور سپہ سالار باجوہ صاحب اصول پر مبنی موقف کو ترجیع دیں گے،جس جہاد کی ابتد اء1948 میںآ زاد کشمیر ۔

۔۔اور انشاء اللہ اعلیٰ حکمت عملی و دانائی سے کشمیر پالیسی پر کاربند رہنے سے بھارت کی پسپائی ہوگی۔ پاک وطن کے دشمنوں ،رشوت خوروں لٹیروں کے خلاف بھی تعصب و عناد کی بنیاد پر نہیں بلکہ انصاف و برابری کی بنیاد پر جہاد جاری رہے گا، تاکہ مہنگائی میں پسی عوام کو راحت ملے اور جمہوری روایات اور اقدار کو بھی فروغ ملتا رہے گا، اسطرح ماضی کی کو تاہیوں و کمزوریوں کا ازالہ ہو گا۔اور آج یوم دفاع میں پاک فوج کی ہمت شجاعت حب الوطنی قوم اور دنیا کی تمام مہذب آزاد پسندا قوام سلام کہتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :