
مسلم لیگ ن کی قیادت پریشان ....لفافے بول رہے ہیں
ہفتہ 20 جولائی 2019

گل بخشالوی
(جاری ہے)
غضب خدا کا!TVسکرین پر اینکر اور سیاسی جماعتوں کے درباری اتنا سفید جھوٹ بولتے ہیں کہ سامع کے دل وزبان سے اپس پر لعنت برستی ہے جھوٹ کی بھی کوئی حد ہوتی ہے ۔جس چینل پر دیکھیں ہر درباری اپنی نظر میں مومن اور دوسرے کی نظر میں شیطان ہوتے ہیں حقائق کو نظر انداز کرکے اپنے گزشتہ اور آنے والے کل تک کو بھول جاتے ہیں کہ وہ کیا کہتے رہے اور کیا کرتے رہے ا گر اُن کی یاداشت خراب ہے تو NABکے دکھائے جانے والے آئینے میں اپنے کردار کا گھناﺅنا چہرہ دیکھ کر کچھ شرم کریں لیکن شرم تو اُن کو آتی ہے جن کی آنکھ میں شرم اور حیا کاپانی ہو ۔اپنے گریبان میں نہ درباری دیکھتے ہیں اور نہ درباریوں کی قیادت ،باربار ایک ہی فقرہ دہراتے ہیں کچھ شرم کرو کچھ حیا کرو لیکن اپنے ضمیر کو جگانے کی زحمت نہیں کرتے کہ عدلیہ ،افواجِ پاکستان اور حکمران ایک پیج پر پاکستان کی عظمت اور قومی خوشحالی کیلئے اُس قانون کا احترام کر رہے ہیں جس کا زیر عتاب سابق حکمران مذاق اُڑایا کرتے تھے احتساب عدالت پہلی بار بلا کسی خوف وخطر پاکستان کی شان کیلئے حرکت میں ہے ۔
سابق حکمرانوں کے کھاتے کھل چکے ہیں سابق حکمرانوں اور موجودہ اپوزیشن نے اپنے دورِاقتدار میں جو کیا وہ بھگت رہے ہیں لیکن اگر اپوزیشن میں حوصلہ دیکھیں تو وہ صرف اور صرف پاکستان کے سابق صدر اور پی پی کے روحِ رواں آصف علی زرداری میں ہے احتساب عدالت کے اہلکار گرفتاری کیلئے آئے تو آصف علی زرداری نے بچوں اور خاندان اور ماتحت قیادت کیساتھ اُن کا پرتپاک استقبال کیا اور باوقار انداز میں گرفتاری دے کر ثابت کر دیا کہ سیاسی زندگی میں اُونچ نیچ سیاست کا حسن ہے گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش ہوتے ہیں تو کمرئہ عدالت اور عدالت سے باہر اخباری نمائندوں کے درمیان ہنستے مسکراتے سوالوں کا جواب دیتے ہیں ۔دوسری طرف مسلم لیگ ن ہے جس کی قیادت گرفتار ی سے چھپتی پھرتی ہے ۔گرفتار ہوجائیں تو چہروں پر خفگی اور ماتھے پر بارہ بجائے ہوتے ہیں خود بولتے ہیں یا اُن کے درباری بولتے ہیں تو قانون کے احترام کیساتھ شرم وحیاکے تقاجوں کو بھی نظر انداز کردیتے ہیں ۔سابق صدرِپاکستان آصف علیہیں خود بولتے ہیں یا اُن کے درباری بولتے ہیں تو قانون کے احترام کیساتھ شرم وحیاکے تقاجوں کو بھی نظر انداز کردیتے ہیں ۔سابق صدرِپاکستان آصف علی زرداری گرفتار ہیں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف گرفتار ہیں سابق درباری وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی گرفتار ہوگئے ۔کچھ ان کے وہ چاہنے والے بھی گرفتار ہیں اس لےے کہ وہ اپنی قیادت کو دیکھتے رہے سوچتے رہے کہ اگر قیادت لوٹتی ہے تو ہم کیوں نہ گنگا نہائیں آج وہ بھی جیل میں بھگت رہے ہیں ۔کمی ہے تو ایک مولانا فضل الرحمان کی اگر وہ بھی کسی ڈیزل کیس میں گرفتار ہوگئے تو جیل میں APCبلالیا کریں گے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.