کیا ہم اس سچائی اور حقیقت سے انکا ر کر سکتے ہیں

ہفتہ 28 مارچ 2020

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
خون پھر خون ہے گرتا ہے تو جم جاتا ہے
واٹس ا یپ پر وصول ہونے والی وڈیو سن کرمیں اور میرا قلم شرمندہ ضرور ہوئے اس لئے کہ ہم مسلمان تو ہیں لیکن مسلمان کا درد محسوس نہیں کرتے اپنی دنیا میں گم ہوتے ہیں رب کی عنایا ت میں مد ہوش ہوتے ہیں مظلوم پر ظلم دیکھتے ہیں آنکھیں بند کر لیتے ہیں مظلوم کے درد کی صدا ایک کان سے سنتے ہیں دوسرے سے نکال دیتے ہیں لیکن جب اپنی جان پر بنتی ہے تو اپنے گھروں میں آ ذانیں دینے لگتے ہیں آج ایسی ہی صورت حال سے ہم د وچار ہیں !!
 کیا ہم ان حقائق سے انکار کر سکتے ہیں کیا چین میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم ستم پر اس لئے خاموش نہیں تھے کہ چین پاکستان کا د وست ہے کیا ہم بھارت کے خلاف کشمیر میں ظلم وستم پر سراپا احتجاج نہیں تھے اس لئے کہ بھارت پاکستان کا دشمن ملک ہے آج اگر چین،امریکہ،برطانیہ اور ان کے ہمنوا ور ہم آواز ممالک میں اگر زندگی قید ہو کر رہ گئی ہے تو یہ ان پر اللہ کا عذاب نہیں تو کیا ہے ۔

(جاری ہے)

مولانا طارق جمیل آج رورو دعا مانگ رہے ہیں کیا ایسی دعا اس نے کشمیری مسلمانوں کی آزادی کے لئے مانگی تھی مولانا صاحب جب برما میں مسلمان کٹ ر ہے تھے ان کے لئے ر وئے تھے ۔ اگر آج ہم پاکستانی قوم اپنے اپنے گھروں میں درد ناک موت کے منتظر ہیں تو قصور کس کا ہے ہم بھی تو مذمت کی حد تک کشمیریوں کے ساتھ تھے بھارت کے علماء کرام نے تو کشمیریوں کے خلاف فتوے د یئے تھے
آئیں زبیر مسعود کی آواز میں وڈیو پیغام سے اقتباس پڑ ھیں !!
 یہ کیا ہوا مغرب تم تو کہا کرتے تھے ہماری سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہے کی ہم کچھ بھی کر سکتے ہیں تو کورونا کا یہ چھوٹا سا کیڑا جو نظر بھی نہیں آتااس کے خوف سے خود کو گھروں میں قید کر لیا ہاں یہ ہی چھوٹا سا کیڑا تمہاری موت کا سبب بن رہا ہے اور کیوں نہ بنے اس وقت تم سو رہے تھے جب پوری د نیا سے اللہ کے بندے اپنے اور اپنوں پر ظلم وستم میں تمہیں پکار رہے تھے تم سے مدد مانگ رہے تھے اس لئے کہ وہ اپنے ہی دیس کشمیرمیں قید کر دئے گئے ہیں آج ان کی قید کو چھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے اور آج پوری دنیا ان کی طرح گھروں میں قید ہو کر رہ گئی ہے اس لئے کہ ساری دنیا تماشائی تھی۔

ساری دنیا کشمیر کے معصوم باشندوں پر ظلم و ستم کا تماشا دیکھ رہی تھی وہ چین ؟ اس نے تو مسلمانوں پر اپنے ملک میں عر صہ حیات تنگ کر دیا تھا مسلمان عورتوں کے چہروں سے نقاب چھینے جا رہے تھے ان کے مذہبی لباس سرِ بازار کاٹے جا رہے تھے اور آج خود کو لفافہ نما لباس میں بند کردیا اب کیوں اپنے چہروں پر ماسک لگائے موت سے بھا گ رہے ہیں موت کے خوف سے خود کو کیوں ڈھانپ لیا ہے اسلام بھی توخود کو ڈھانپنے کا حکم دیتا ہے کیا تم اس شامی بچے کو بھول گئے
یاد ہے نا وہ چھوٹا سا بچہ جو شکوہ کر رہا تھا وہ کہہ رہا تھا ہم محصور ہیں ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا گیا ہے ہمارے پا س پینے کو پانی نہیں کھانے کے لئے خوراک نہیں ساری دنیا کی فوجیں ہم پر بمباری کر رہی ہیں ،کیا کسی نے بچے کی صدا سنی کیا کسی نے اس بچے کی خبر لی کیا کسی مولانا نے رو رو کر دعا مانگی کیا کسی مولانا نے ان کے لئے دعا مانگی کیا وہ مسلمان نہیں تھے یاد ہے اس شامی بچے نے کہا تھا میں اللہ سے شکایت کروں گا اس بچے کا با پ مر چکا تھا اس کی ما ں نے اس کے سامنے دم تھوڑاتھا اس بچے نے کہا تھا میں شکایت لگاؤں گا اور اس نے شکایت لگا دی ہے ۔

سن لو دنیا والو اس بچے کی شکایت پر عرش کانپ اٹھا ہے شکایت درج ہو چکی ہے ا ب بھگتنا تو پڑے گا اس لئے کہ جب مسلمانوں پر اپنے اپنے ملک میں عرصہ حیات تنگ تھا ان کی تکلیف پر کوئی نہیں بولا !!اس وقت بھی دنیا خاموش تھی جب برما میں مسلمان کٹ رہے تھے وہ اپنے ملک سے زندگی بچانے کے بھاگ رہے تھے تو پڑوسی ممالک نے ان کے لئے اپنے بارڈر بند کر د دیئے تھے !
جانتے ہو جب خدا کا عذاب آتا ہے تو سب سے پہلے تماشائی مارے جاتے ہیں تماشائیوں کی پکڑ ہوتی ہے لیکن آج بھی لوگوں کے شعور کی آنکھ نہیں کھلی عذابِ الہٰی کا مذاق اڑایا جا رہاہے اب بھی وقت ہے خدا کا خوف کرو کہا ں ہیں وہ لوگ وہ عورتیں جو سرِ عام نعرے لگا رہی تھیں ہمارا جسم ہماری مرضی اب تو جان گئے ہو گے تمہارا جسم تمہارا نہیں ہے مرضی صرف اوپر والے کی چلتی ہے اب بھی وقت ہے توبہ کرو توبہ کے دروازے کھلے ہیں !!!
زبیرمسعود کی وڈیوسے اقتباسات پر غور کریں یہ ہی سب سے بڑی سچائی ہے
اپنے ایمان کی شمع روشن کرو سچ کی گواہی دو، اللہ فرماتا ہے ۔

اے ایمان والو! اللہ کے لئے سچ کی گواہی دو اگرچہ و ہ تمہاری جان،تمہارے والدین اور تمہارے رشتہ داروں کے خلاف ہی کیوں نہ ہو !!
اے مسلمانو ! مسلمانوں کو چھوڑ کرکافروں کو اپنا دوست مت بناؤ کیا تم چاہتے ہو کہ للہ کی حجت اپنے خلاف قائم کر لو !!
اے لوگو اگرا للہ چاہے تو تمہیں دنیا سے اٹھا لے اور دوسروں کو لا بسا ئے اللہ ایسا کرنے پر قادر ہے ۔
اے لوگو! اللہ سے معفرت چاہو بے شک اللہ تعالیٰ بخشنے والا اور رحم کر نے والاہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :