میاں محمد نواز شریف پیپلز پارٹی کا چور تھا آج فرشتہ کیسے ہو گیا

اتوار 8 نومبر 2020

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

پاکستان کی سیاست میں آج کل وطن عزیز کے غیر ذمہ دار حکومت اور اپوزیشن کے درمیا ن لفظوں کی جنگ جاری ہے پاکستان دشمن قوتیں پاکستان سے محبت کے دعویداروں عوامی نمائندوں اور وزیر اعظم پاکستان کے بے لگام وزیروں کے بیانات پر خوشی سے بھنگڑے ڈال رہے ہیں حکومت اور اپوزیشن پاکستان کے عوام سے محبت میں صرف مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ایک طرف ایاز صادق کی غیر ذمہ داری کو تماشہ بنایا گیا ہے تو دوسری طرف گلگت بلتستان میں انتخابا ت کے سیاسی جلسو ں میں عوام کو رنگین وعدوں میں گمراہ کرتے ہوئے حکومتِ وقت اور افواجِ پاکستان کے خلاف ز ہر اگلا جارہا ہے موجودہ حکومت اگر کوئی وعدہ کر رہی ہے تو وہ کر سکتی ہے اس لئے کہ پاکستان میں ان کی پہلی حکمرانی ہے لیکن سابقہ حکمران اور موجودہ اپوزیشن کو وعدے کرتے ہوئے شرم بھی نہیں آ تی جانے یہ لوگ اپنے گریبان میں جھانک کر کیوں نہیں دیکھتے لگتا ہے لگتا ہے ان کا کوئی گر یبان ہی نہیں گذشتہ ۰۴ سالہ دورِ حکمرانی میں انہوں نے گلگت بلتستان کو کیوں نہیں سوچا مسلم لیگ ن نے تو بھارتی بیانیئے کی تائید میں بذبانِ وزیرِ اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر کے عبوری صوبے کے اعلان کو مسترد کردیا لیکن پیپلز پارٹی تو دعویدار ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام آج بھی بھٹو کے گیت گاتے ہیں اگر آج انتخابی مہم میں وہ صو بہ بنانے کا اعلان کرتے ہیں تو یہ سوچ ان کو پہلے کیوں نہیں آئی اگر آج وہا ں کے عوام کے حقوق کی بات کرتے ہیں ان کی غربت اور مسائل پر آ نسو بہاتے ہیں تو اپنے دورِ اقتدار میں ان کو کیوں نہیں سوچا لیکن پاکستا ن سے محبت کرنے والے جانتے ہیں کہ یہ لوگ اپنے سنہری جھوٹے وعدوں میں عوام کے اعتماد کو دھوکہ دیتے ہیں انتخابی موسم میں ایسے وعدوں سے عوام کے ووٹ پر حکومت میں آتے ہیں اور جی بھر کے پاکستا ن اور عوام کو لوٹتے ہیں اور اقتدار کی کرسی سے جب اترتے ہیں تو اپنے کرم فرماﺅں کے ساتھ مغربی ممالک میں گلچرے اڑا نے چلے جاتے ہیں!
پاکستان کے عوام یہ سب کچھ جانتے ہیں لیکن سیاسی غلام ہیں اپنے دماغ سے نہیں سو چتے کہ یہ سب چور ڈاکو اور لٹیرے ہیں ان کا ساتھ دینا پاکستان اپنی ذات اپنے دیس اور افواجِ پاکستان سے دشمنی کے مترادف ہے! لیکن جانے ہم پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ کب ان کو سوچیں کے تین سال قبل میاں محمد نواز شریف کی حکمرانی میں پاکستان پیپلز پارٹی نے مہنگائی کا شور مچایا ضلع گجرات میں مسلم لیگ ن کے خلاف نکالے گئے جلوس کی تصاویر میں نے بنائیں تھیں  میاں محمد نواز شریف پیپلز پارٹی کا چور تھا آج فرشتہ کیسے ہو گیا یہ سیاسی منافقت کی انتہا ہے آج پیپلز پارٹی نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہو کر مہنگائی کا رونا رو رہی ہے ہم پاکستان کے عوام سب کچھ جانتے ہوئے بھی ان سیاست دانوں کی خود غرضی جھوٹ اور فریب کو تقو یت دے رہے ہیں ہم پوری قوم اپنے پاکستان کے پاﺅں پر کلہاڑی مار رہے ہیں آج بلاول بھٹو کہتے ہیں کہ گجرانوالہ کے جلسے میں میاں محمد نواز شریف جرنیلوں کے خلاف بولے تو مجھے جھٹکا لگا اگر واقعی اس کو جھٹکا لگا تھا اور اس کے دل میں افواجِ پاکستان کا احترام ہے تو اسی وقت جلسے کا بائیکاٹ کر کے چلے آتے کیونکہ بقول بلاول کے تحریک کے ایجنڈے میں کسی فردِ واحد پر براہ راست الزام لگانے کی کوئی بات نہیں ہوئی تھی لیکن اگر ان تمام تر حقائق کے باوجود بلاول بھٹو مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑا ہے تو پھر پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے بیانیہ سے بلاول بھٹو باہر نہیں نکل سکتے سب کا بیانیہ ایک ہے اور وہ اپنے بیانئے میں پاکستان اور افواجِ پاکستان کی تذلیل کے سوا کچھ نہیں چاہتے اس لئے پاکستان کے عوام کو ایسے قومی بد زبانوں کو سوچنا ہو گا پاکستان کے اہلِ قلم کو اپنے قلم سے اور عوام کو اپنی زبان سے پاکستان اور افواجِ پاکستان کا دفاع کرنا ہو گا اس لئے کہ ہماری شان اور آن پاکستان اور افواجِ پاکستان ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :