
قوم سوچ رہی ہے کہ کس قبیل کے لوگ ہم پر حکمران تھے اور ہیں
جمعرات 23 ستمبر 2021

گل بخشالوی
بڑے بزرگوں کا کہنا ہے کہ بھری محفل میں بات تمیز سے اور اعتراض دلیل سے کیاکرو اگربات کے لئے تمیز نہیں اور اعتراض کے لئے دلیل نہیں تو خاموشی بہتر ہے ۔ انسان ہر گھر میں پیدا ہوتا ہے مگر انسانیت کہیں کہیں پیدا ہوتی ہے۔قومی سیاست میں ایسی باتیں وہ کرتے ہیں جو اپنے آنے والے بدصورت کل سے خوفزدہ ہو ں سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن خاندانی لوگوں کو ایسی باتیں زیب نہیں دیتیں اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ انسان کو اس کی عاجزی نہیں اس کا تکبر لے ڈوبتا ہے
در اصل سونے کا چمچ منہ میں لیکر پیداہونے وا لے شاہی خاندانوں کے خانوادے سیاسی نابا لغوں کے بزرگوں کو ان کی خود پرستی کی وجہ پاکستان سے محبت کرنے والی عوام نے مسترد کر دیا ہے وزیرِ اعظم پاکستان نے سیاسی بصیرت سے امریکہ کو افغانستان سے نکال کر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا ، ہم محب ِ وطن عوام پاکستان کے خوبصورت مستقبل سے مایوس نہیں ان شاء اللہ، وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر میں آزاد اور خود مختار کشمیر کی صدائیں گونجیں گی ، قوم میں مایوسی پھیلانے وا لی اپوزیشن نے تختِ اسلام آباد کے لئے کیا کچھ نہیں کیا لیکن ان کے خواب ادھورے ہیں! ،پاکستان میں قائد ِ اعظم محمد علی جناح اور شاعرِ مشرق علامہ اقبال کے خوابوں کا سورج طلوع ہو رہا ہے ۔
(جاری ہے)
سیاسی جماعتوں میں مفادات اور تحفظات پر اختلافات ہوتے ہیں لیکن یہ حقیقت اپوزیشن کے خود پرست صرف اپنی جماعتوں میں تسلیم کرتے ہیں، تحریکِ انصاف میں جب ترین گروپ نے سر اٹھایا تو اپوزیشن نے بھنگڑے ڈالے، ان سے رابطے شروع کر د دیئے عمران خان کی حکومت گرانے کے لیئے اپوزیشن نے حکومت کے اتحادیوں کے حضور ہاتھ جوڑے، ایم کیو ایم کو سبز باغ دکھائے، مسلم لیگ ق کے در پر دستک دی، جہانگیر ترین کے گھر دعوتیں اڑائیں ، لیکن کچھ حاصل نہ ہوا، اس لئے پاکستان کی عوام اس حقیقت کوجان گئی ہے کہ اگر کوئی بلاوجہ آپ کا دشمن ہے تو جان لیں کہ آپ میں کچھ خاص ہے اور آپ کے کردار پر انگلی اٹھانے والا حاسد ہے ۔وزیر اعظم پاکستان عمران خان بھی خاموش ہیں۔ قومی عدالتوں میں بھی تماشہ لگا ہے مقدمات بن رہے ہیں کسی کو سزا نہیں ہو رہی اس لئے کہ اگر ان کو سزا دی گئی تو یہ ہیرو ہو جائیں گے ان کو سیاسی منظر میں ایم کیو ایم کی طرح زیرو کرنے کے لئے آزاد رکھا ہے لئے کہ یہ بولیں اور بول رہے ہیں۔ پہلے مل کر بولتے تھے اپ آپس میں الجھ کر ایک دوسرے کے خلاف بول رہے ہیں،
اہل دانش جانتے کہ ہر انسان اپنی زبان کے پیچھے چھپا ہے اگر اسے سمجھنا ہے تو اسے بولنے دو، اس لئے عمران خان ان کو بولنے دے رہا ہے، اپوزیشن بازاری زبان میں بول رہی ہے جواب میں عمران خان کے درباری رہے ہیں اس لئے کہ عمران خان کی ٹیم کے یہ لوگ آج کی اپوزیشن کی تالی میں تھوک کر آئے ہیں۔ سب گنگا میں نہائے ہوئے ہیں ۔ آب زم زم سے نہا کر تھوڑی تحریک ِ انصاف میں شامل ہوئے ہیں ،عمران خان کتنا ہی مومن اور محب ِ وطن کیوں نہ ہو لیکن ان کی ٹیم کی سوچ اس کی سوچ نہیں سوچتی اور قوم سوچ رہی ہے کہ کس قبیل کے لوگ ہم پر حکمران تھے اور ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.