سوتیلا بیٹا اور اس کا کردار

پیر 15 جون 2020

Hafiz Irfan Khatana

حافط عرفان کھٹانہ (ریاض ۔ سعودی عرب)

ہمارے معاشرے میں جب بھی عورت یا مرد دوسری شادی کرتے ہیں تو ان کے ساتھ پہلی شادی میں سے جو پجے ہوتے ہیں شادی سے پہلے انکو ساتھ رکھنے کے وعدے کئے جاتے ہیں جب عورت و مرد شادی کر لیتے ہیں تو خاندان والوں کو اور اہل محلہ کو بڑے جوش و خروش کے ساتھ یہ بتاتے ہوئے تھکتے نہیں ہیں یہ میرا لاڈلہ بیٹا اور بیٹی ہیں اللہ تعالی نے بن مانگے مجھے عطا کئے ہیں اللہ پاک نے مجھے تخفہ میں دیئے ہیں جب اللہ پاک اسے اس کے خون سے اولاد عطا کرتا ہے تو سوتیلی اولاد جس کو اللہ تعالی کا تخفہ کہا جاتا تھا اس کی خامیاں نکالنا شروع کر دی جاتی ہیں سوتیلی اولاد سے سارے کام کاج بھی کروائے جاتے ہیں  آخر میں برا بھی کہا جاتا ہے  بلاشبہ سوتیلی اولاد ہر کام کو بہتر انداز میں کرنے کی کوشش میں مصروف رہتی ہے  کہیں ہم سے غلطی نہ ہو جائے ہمارے ماں باپ کو برا نہ لگے کیوں کہ انہیں علم ہوتا ہے کہ اگر ادھر سے بھی نکال دیا گیا تو کہاں جائیں گے اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام طرح کی تلخ باتیں بھی سن کر برداشت کر لیتے ہیں ایسی ہی پاکستان کی سیاسی صورت حال رہی ہے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جب اقتدار میں آنے کے خواب دیکھا کرتے تھے ان دنوں اپنی تمام سیاسی ریلیوں ،جلسوں اور کارنر میٹنگز میں یہ نعرے بلند کیا کرتے تھے کہ پاکستانی قوم بڑی وفادار اور محنت کش ہے اوورسیز پاکستانی ہی وطن عزیز  کا حقیقی سرمایہ ہیں اوورسیز پاکستانیوں کے پیسے سے ہی ملک ترقی کرتا ہے اوورسیز پاکستانی میرے دل کے قریب ہیں میں اقتدار میں آتے ہیں انکے مسائل حل کروں گا تمام تر سہولتیں فراہم کروں گا اوورسیز پاکستانیوں سے پرزور اپیل کی جاتی کہ الیکشن کے دنوں میں پاکستان آکر ووٹ ڈال کر اپنی تقدیر بدلیں کرپٹ اور چور سیاست دانوں سے جان چھڑائیں یہ کرپٹ سیاست دان آپکا بھیجا ہوا پیسا کھا جاتے ہیں اس وقت بھی اوورسیز پاکستانیوں نے اپنی جیب سے پیسا خرچ کر کے ٹکٹ خرید کر پاکستان جا کر پی ٹی آئی کو ووٹ ڈالا تاکہ ہمارے حالات بہتر ہو جائیں عمران خان کے اقتدار میں آنے سے لے کر اب تک اوورسیز پاکستانی بھی ہر روز سوتے ہوئے اپنی تقدیر کے بدلنے کا خواب دیکھتے ہیں صبح اٹھتے ہیں جب خود کو اسی حالت میں پاتے ہیں تو عمران خان کی تعریف میں مرجھائے ہوئے پھولوں کی گجرے پیش کرتے ہیں حالیہ دنوں میں جب کرونا کی وجہ سے پوری دنیا میں کاروباری مراکز متاثر ہوئے ہیں کاروباری مراکز کے متاثر ہونے سے ورکرز حضرات بری طرح متاثر ہوئے ہیں جن کے پیسوں سے ہر ماہ گھر کا چولہا جلتا ہے اور ملکی معیشت مضبوط ہوتی ہے چند ماہ سے وہ پریشانی کا شکار ہوئے ہیں اپنا پیٹ بھی مشکل سے بھرا جاتا ہے گھر والوں کا کیا ہو گا یہ وہی اوورسیز پاکستانی ہیں جنہوں نے اپنی تقدیر بدلنے کے لئے اپنی جیب سے پیسے لگا کر تبدیلی کو ووٹ دیا چند روز قبل تبدیلی سرکار کے نمائندے نے یہ بیان دیا کہ اگر پیسے نہیں ہیں تو ادھر رہیں آج ہوائی ٹکٹ کی قیمت آسمان کو چھو رہی ہے ٹکٹس کو مہنگے داموں اپنی مرضی سے بیچا جا رہا ہے کوئی پوچھنے  والا نہیں پی آئی اے اپنے سیل ایجنٹس کو اصل قیمت سے کئی گنا مہنگی ٹکٹ دی رہی ہے کیا ایجنٹس اپنے فائدہ نہیں نکالیں گے حکومت کو چاہیئے کہ وہ اس پہ غور کرے ایسا نہ ہو کہ کہیں دیر ہو جائے آج حکومت پاکستان بھی سوتیلے بیٹے والا سلوک کر رہی ہے سارا کام بھی سوتیلا بیٹا سر انجام دے رہا ہے آخر میں برا بھی وہی ہے براہ کرم سوتیلے بیٹے کو بھی اللہ تعالی کا خصوصی تخفہ سمجھیں اسی میں ملک و قوم کی بہتری ہے اللہ تعالی پاکستان کی حفاظت فرمائے۔

آمین

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :