خواتین کی تعلیم اورلاہور کالج یونیورسٹی

جمعرات 9 جولائی 2020

Mian Habib

میاں حبیب

خواتین کی تعلیم پاکستان کا بڑا مسئلہ رہا ہے اور اس کے لیے بڑی جدوجہد کرنی پڑی بچیوں کی لازمی تعلیم کے لیے تحریک چلائی گئی کہ خواتین کو آگے لائے بغیرمعاشرہ ترقی نہیں کر سکتا آج خواتین ہر میدان میں مردوں کا مقابلہ کرتی دکھائی دیتی ہیں بلکہ کئی شعبوں میں خواتین مردوں کو مات دے چکی ہیں اگر ہم اپنے سالانہ امتحانی نتائج کا جائزہ لیں تو ذیادہ تر پوزیشنیں بچیوں کی ہوتی ہیں اب تو سی ایس ایس کے امتحان میں بھی لڑکیوں کی اچھی خاصی تعداد کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہیں۔

میڈیکل، انجیئرنگ آئی ٹی سیکٹر ریسرچ سوشل سائنسز سمیت ہر شعبہ میں خواتین مقابلے میں کھڑی نظر آتی ہیں خواتین کی تعلیم میں لاہور کالج یونیورسٹی برائے خواتین کا کردار تاریخ ساز ہے جس طرح گورنمنٹ کالج یونیورسٹی نے نامور لوگ پیدا کیے اور وہ پاکستان کی پہچان بنے۔

(جاری ہے)

اسی طرح لاہور کالج یونیورسٹی نے ایسی خواتین پیدا کیں جنھوں نے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا کسی بھی ادارے کی ترقی میں اس کے سربراہ کا اہم کردار ہوتا ہے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی خواتین کی تعلیم کا قدیم ادارہ ہے جو دو سال بعد اپنی صد سالہ تقریبات منانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

معیاری ادارے کو اگر قابل، محنتی اور بصیرت کی حامل قیادت مل جائے تو سونے پہ سہاگہ، کامیابیوں کی داستان طویل ہو جاتی ہے لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی کی۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا کو اس عظیم درسگاہ کی قیادت سنبھالے ایک سال ہوا ہے۔اس قلیل عرصے میں انہوں نے یونیورسٹی کی رینکنگ کو ملکی اور غیر ملکی سطح پر نمایاں کردیا ہے اور ساتھ ساتھ تعلیمی، انتظامی اور انفراسٹرکچر لیول پر جامعہ کو قابل قدر کامیابیاں عطا کی ہیں ورلڈ یونیورسٹیز الیکٹ رینکنگ 2020کی جاری کردہ تازہ فہرست کے مطابق جینڈر ایکوئلٹی کیٹگری میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی نے پاکستان میں پہلی اور دنیا میں 15ویں پوزیشن حاصل کی ہے۔

اسی طرح پارٹنر شپ گولز کیٹگری میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی دنیا کی ٹاپ 400 جامعات میں آگئی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے اب تک کی اپنی کامیابیوں اور اچیومنٹس کی جامع رپورٹ لاہور کالج کی گورننگ باڈی یعنی سنڈیکیٹ کو پیش کردی۔انہوں نے اپنی بریفنگ میں سنڈیکیٹ کو بتایا کہ رواں سال مختلف تدریسی عہدوں پر 114 تعیناتیاں اور ترقیاں کردی گئیں جن کا سلیکشن بورڈ 2017سے التوا کا شکار تھا ایک اور سنگ میل پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے بی ایس الیکٹریکل انجینیرنگ کے تین بیجز کی ایکریڈیٹیشن ہے اور یہ یونیورسٹی کے معیار پر اعتماد کا بہترین اظہار ہے۔

ادھرکرونا کی وبا نے پوری دنیا کے نظام بدل کر رکھ دئیے ہیں شعبہ تعلیم بھی اس سے متاثر ہوا اس مشکل گھڑی میں پالیسی سازوں کے پیش نظر جہاں تعلیم کے پہیے کو رواں رکھنا مقصود تھا وہیں اساتذہ اور طلباء وطالبات کی زندگیاں محفوظ رکھنا بھی ضروری تھا۔ لہذا ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب، وزرائے تعلیم اور چانسلر کی ہدایات کی روشنی میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی نے بھی کرونا کے خصوصی حالات کے پیش نظر خصوصی منصوبہ بندی کی۔

کرونا سے نمٹنے کیلئے درکار اقدامات کیلئے ایک کروڑ روپے مختص کیے گئے آن لائن تعلیم کو فروغ دیا اس کے لئے درکار انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سسٹم مربوط کئے وائس چانسلر کی ہدایت پر لاہور کالج کے ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اپنے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ابوذر فہیم کی نگرانی میں آن لائن کورس ڈائریکٹریOCD اور لرننگ مینجمنٹ سسٹم LMS کے سوفٹ وئیر فعال کیے جس سے تدریس کا عمل جاری رکھنے میں مدد ملی۔

اساتذہ کی بھی آن لائن تربیت کی گئی ڈائریکٹوریٹ آف فیکلٹی ڈویلپمنٹ اینڈ انٹرنیشنلائزیشن نے اساتذہ کی تربیت کے آن لائن پروگرام منعقد کرائے دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق سمارٹ کیمپس پراجیکٹ بھی لانچ کردیا گیا کہتے ہیں ضرورت ایجاد کی ماں ہے کرونائی ماحول میں داخلوں کا آن لائن سسٹم واضح کیاگیا پوسٹ گریجوایٹ داخلے آن لائن کئے گئے آئندہ ہر سطح پرطالبات گھر بیٹھے داخلوں کا پراسیس مکمل کرلیا کریں گی۔


وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے اپنی رپورٹ میں اطمینان ظاہر کیا کہ ایک سال میں انفراسٹرکچر میں قابل فخر بہتری لائی گئی آرٹس اینڈ سوشل سائنسز بلاک کی تعمیر مکمل ہوئی جس کا افتتاح گورنر پنجاب نے کیا یونیورسٹی کے جھنگ کیمپس کی شاندار عمارت پایہ تکمیل کو پہنچی اور مستعار لی گئی عمارت سے انتظامی اور تدریسی شعبے نئے کیمپس میں منتقل ہوئے کمیٹی روم کو ڈبل سٹوری کردیا گیا۔

طالبات کیلئے نیا اور الگ گیٹ تعمیر کیا گیا اور ایمرجنسی ایگزٹ کیلئے ریس کورس روڈ پر گیٹ کو فعال کیا گیا چھوٹے ملازم کسی بھی ادارے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ان کی ضروریات کا خیال رکھنا ادارے کی ذمہ داری ہے گریڈ چار تک کے ملازمین کیلئے رہائشی بلاک تعمیر کروایا گیا موجودہ خستہ حال کوارٹروں سے ملازمین جلد شاندار فلیٹس میں منتقل ہوجائیں گے۔

اس مقصد کیلئے سنڈیکیٹ سے ابتدائی طور پر ایک کروڑ روپے کا فنڈمنظود کرایا گیا ہے۔
تعلیمی شعبے میں معیار اور اثر پذیری کا ایک انسٹرومنٹ سیمینارز اور تعلیمی کانفرنسز ہیں اس حوالے سے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی نے ایک سال میں متعدد قومی و بین الاقوامی کانفرنسز ، سمپوزیم اور سیمینارز منعقد کرائے نومبر میں آرکٹیکٹ ڈیپارٹمنٹ اور دسمبر میں فزکس ڈیپارٹمنٹ ، جنوری میں فارسی اور سیاسیات کے شعبوں، فروری میں پنجابی ڈیپارٹمنٹ اور مارچ میں باٹنی ڈیپارٹمنٹ نے انٹرنیشنل کانفرنسز منعقد کیں جن میں امریکہ، کینیڈا، ترکی، ایران، بھارت، برطانیہ، سعودی عرب،نائیجیریا اور دیگر ملکوں سے مندوبین نے شرکت کی مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر ایک روزہ سیمینار منعقد کیا انٹرپینورشپ پر ایک سمپوزیم شعبہ بائیو ٹیکنالوجی نے منعقد کیا۔


کسی یونیورسٹی کا ملکی وغیر ملکی جامعات سے تدریسی و تحقیقی شعبوں میں اشتراک علم کو جلا بخشتا ہے اور نئی جہتیں متعارف ہوتی ہیں اس میدان میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی نے ایک سال میں متعدد غیر ملکی جامعات سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے ان میں اوساکا یونیورسٹی جاپان، ٹوکیو انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی جاپان، فلپائن سکول آف بزنس منیلا، اسلامک یونیورسٹی ملائشیا اور تباتبائی یونیورسٹی ایران شامل ہیں اس کے علاوٴہ ٹیوٹا پنجاب ادارہ استحکام شراکتی پاکستان کے ساتھ ایم او یوز سائن کئے لاہور آرٹس کونسل ، پنجاب بیت المال اور متعدد اداروں کے ساتھ ایم او یوز کے مسودے تیار ہیں جنہیں یونیورسٹی دوبارہ کھلنے پر مکمل کرلیا جائے گا اسکے علاوٴہ لاہور کالج کے اورک نے انٹر یونیورسٹیز کنسورشیم آف پاکستان فار سوشل سائنسزIUCPSS اور AIPs ویمن یونیورسٹیز سے متعلق ورکشاپ منعقد کی اس میں امریکہ سے ممتاز ٹرینرز کیتھے سمپسن اور ایلین پروئر نے شرکت کی اور شرکا کو بتایا کہ کامیاب ٹیم کی تشکیل اور نیا بزنس شروع کرنے میں کن تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہئے۔


وائس چانسلر نے کہاکہ ایک سال میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے مختلف شعبوں اور فیکلٹی ممبرز نیبین الاقوامی سطح پر متعدد مقابلوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا شعبہ الیکٹریکل انجینیرنگ نے مقابلے کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن سویڈن سے گرانٹ جیتی جس کے تحت سویڈن کی کارل سٹیڈ یونیورسٹی لاہور کالج میں سوفٹ ویئر انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے میں تعاون کرے گی اسی شعبے کی طالبات نے انٹر یونیورسٹیز پراجیکٹ ایگزی بیشن 2020 میں پہلا انعام حاصل کیا سپورٹس کے میدان میں بھی یونیورسٹی کی طالبات نے متعدد مقابلے جیتے۔


کرونا کے خلاف جنگ میں یونیورسٹی کے ہوسٹل قرنطینہ بنانے کیلئے سٹینڈ بائی کردئے ملازمین نے اپنی ایک دن کی سیلری وزیراعظم کے کرونا فنڈ میں جمع کرائی کیمپس کی صفائی ستھرائی،سپرے اور حفاظت پر توجہ دی گئی کیمپس میں 14 مقامات پر ہاتھ دھونے کیلئے پوانٹس بنائے گئے شعبہ نفسیات نے کرونا کے مریضوں اور عام لوگوں کیلئے نفسیاتی تھراپی کیلئے کونسلنگ سنٹر قائم کیا انسٹیٹیوٹ آف فارمیسی نے اپنی لیب میں سینی ٹائزر بنایا جس کی پانچ سو بوتلیں گورنر پنجاب کو پیش کی گئیں۔


وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا کو امید ہے کہ دو سال بعد جب یونیورسٹی صد سالہ تقریبات منارہی ہوگی تو اس وقت اس کی رینکنگ بہترین ہوجائے گی دنیا کی پہلی پانچ سو یونیورسٹیوں میں آنا ان کا نصب العین ہے 16 ہزار سے زائد طالبات 90 مختلف شعبوں میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں گویا پڑھے لکھے پاکستان کے خواب کو تعبیر فراہم کررہی ہیں۔ایک مرد کو پڑھانا ایک فرد کو پڑھانا ہے ایک عورت کو تعلیم دینا ایک خاندان کو تعلیم دینا ہے لاہور کالج یونیورسٹی خواتین کو بامقصد تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے پڑھے لکھے معاشرے کی بنیاد رکھ رہی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :