اپوزیشن کے گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسہ میں اپوزیشن لیڈروں کی تقاریر خصوصی طور پر میاں نوازشریف کی تقریر نے سنجیدہ حلقوں کو کافی پریشان کر دیا ہے تماشہ دیکھنے والے تو بہت خوش ہیں کہ وہ ایک کھلی جنگ کا منظر دیکھ رہے ہیں اور لڑائی سے محظوظ ہو رہے ہیں لیکن انھیں اس بات کا ادراک نہیں کہ اس تمام تر صورتحال کا نتیجہ کتنا خوفناک نکل سکتا ہے ایسے حالات میں جب دشمن نے پاکستان میں دہشت گردی کی کھلی جنگ کا ازسر نو آغاز کر دیا ہے کیا کراچی میں مولانا عادل کی شہادت اور بلوچستان وخیبرپختونخوا میں پاک فوج وایف سی کے جوانوں کی شہادتیں ہمیں جنجھوڑ نہیں رہیں کہ تم کس طرف جا رہے ہو دشمن تم پر حملہ آور ہو چکا اور تم کیا گل کھلا رہے ہو دوسری طرف سرحد پار ایک بار پھر بھارت جنگی تیاریوں میں مصروف ہے خطے کی صورتحال یہ ہے کہ چین جیسی بڑی طاقت نے بھی اپنی فوجوں کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے ہم بھی موٹروے پر اپنا تیل پانی چیک کر رہے ہیں لیکن ان تمام تر خطرات کی موجودگی میں ملک کے اندرونی حالات میں ارتعاش پیدا کرنا کسی صورت بھی ملک کے لیے اچھا نہیں ہو سکتا اپوزیشن خصوصی طور پر مسلم لیگ ن حکومت کی بجائے ادارے کے پیچھے پڑ گئی ہے یہ سوال اپنی جگہ پر اہمیت رکھتا ہے کہ کیا میاں نوازشریف یہ بڑھکیں اپنے طور پر مار رہے ہیں یا وہ کسی کی شہ پر ایسا کر رہے ہیں اپوزیشن کو اچانک اکھٹا کرنا اچانک میاں نوازشریف کی تقاریر تسلسل کے ساتھ میڈیا پر دکھائے جانا اپوزیشن کو جلسے کے لیے فری ہینڈ دینا اپوزیشن لیڈروں کی سرگرمیوں کی لمحہ بہ لمحہ کوریج سارے معاملات کسی خاص مینجمنٹ کا پتہ دے رہے ہیں خصوصی طور پر میاں نوازشریف کی جانب سے ادارے کے سربراہ پر تنقید کا ٹارگٹ کس نے دیا ہے اور ان عناصر کے ان معاملات کے پیچھے کیا عزائم ہیں یہ ڈھونڈنا بہت اہم ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ ادارے کی جانب سے اس پر کیا ردعمل آتا ہے بہر حال یہ سارے معاملات اتنے سادہ نہیں ہیں یہ بہت بڑی گہری چال ہے جس کے لیے حالات سازگار بنائے جا رہے ہیں کیا ہم کسی بین الاقوامی سازش کا شکار ہونے جا رہے ہیں یا اپنی بے وقوفیوں کی بنا پر اپنے پاوں پر کلہاڑی مار رہے ہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سارا کچھ اگلے سال مارچ میں ہونے والے سینٹ کے انتخابات کے لیے کیا جا رہا ہے کہ اگر حکومت کو سینٹ میں اکثریت مل گئی تو وہ قانون سازی میں خود کفیل ہو جائے گی لہذا اسے روکا جائے لیکن مجھے لگتا ہے کہ معاملہ اس سے بھی اوپر کا ہے ٹارگٹ ایک نہیں بلکہ ملٹی پل ہیں مجھے ایسے محسوس ہوتا ہے کہ یہ لڑائی عالمی اسٹیبلشمنٹ اور لوکل اسٹیبلشمنٹ کی ہے اور عالمی اسٹیبلشمنٹ حکومت اور ادارے کے بازو مروڑ کر پاکستان میں اپنی مرضی کے حالات پیدا کرنا چاہتی ہے اوران کا اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے اندر خانہ جنگی کے حالات پیدا کرنا مقصود ہے پچھلے دنوں پاکستان میں فرقہ واریت کی ایک نئی جنگ شروع کروانے کی کوشش کی گئی اس کے بعد براہ راست فورسز پر حملے کروائے گئے اور اب سیاسی طور پر تقسیم کی طرف لے جایا جا رہا ہے یہ معاملہ اتنا آسان نہیں میاں نوازشریف کی تقریر کے بعد خود مسلم لیگ ن کے اندر ان کے اراکین پارلیمنٹ میں شدید اضطراب اور تشویش پائی جا رہی ہے کہ اب کیا ہو گا میاں نوازشریف مسلم لیگ کو کس طرف لے کر جا رہے ہیں مسلم لیگ کا مستقبل کیا ہو گا نظر کچھ آرہا ہے ہو کچھ رہا ہے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے کہ کیا ہورہا ہے اور کیا ہونے جا رہا ہے ابھی صرف اور انتظار کرو۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔