6 ستمبر… آج بھی بھارت کے عزائم خطر ناک ہیں

پیر 6 ستمبر 2021

Mian Munir Ahmad

میاں منیر احمد

 آج سے56 سال پہلے، جب وطن عزیز کی عمرمحض 18سال تھی، ان اٹھارہ سالوں میں بھارت نے ہم یہ دوسری جنگ مسلط کی تھی، اور وجہ صرف ریاست جموں و کشمیر تھی، اور آج بھی بھارت پاکستان کے خلاف اپنے مکروہ عزائم سے باز نہیں آیا، وہ پھر جارحیت چاہتا ہے اسی لیے تو پانچ اگست2019 کو اس نے ریاست جموں و کشمیر سے متعلق آئینی ضمانت ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے اور اپنے مکروہ عزائم آگے بڑھا رہا ہے، اسے کل بھی امریکہ کی شہہ حاصل تھی اور آج بھی اسے امریکی کینگرو کی طرح اسے اپنی تھیلی میں بٹھائے پھرتے ہیں،1948 کے بعد1965 کی جنگ بھارت نے ہم پر مسلط کی، اس کے بعد1971 میں جارحیت کی، ان تمام جنگوں میں بھارت کے مندروں کی گھنٹیاں امریکہ ہی بجاتا رہا اسی لیے تو اسے شہہ ملی اور اس نے پاکستان پر حملہ کیا، جب1948 بھارت نے جارحیت کی تو ہم نوزائدہ ریاست تھے، اور ہمارے وسائل بھی نہائت محدود تھے مگر اس وقت نہتے لوگوں نے ڈنڈوں اور کلہاڑیوں کی مدد سے بھارت سے آزاد کشمیر چھین کر ہم نے ثابت کردیا کہ جذبوں کو ہتھیاروں سے شکست نہیں دی جا سکتی، اس کے بعد1965 آیا، اور ستمبر میں بھارت نے خاموشی سے رات کی تاریکی میں عین اس وقت سرحدوں پر حملہ کیا جب ہماری فوج کسی بھی حملے کے لیے تیار نہیں تھی کہ ہم جارحیت کے کبھی قائل نہیں رہے جب جارحیت ہوئی تو دشمن کو برکی کے محاذ پر میجرعزیز بھٹی شہید کے سینے نے دشمن کو روکا، سیالکوٹ میں جہاں چھمب کے مقام پر دنیا کی سب سے بڑی ٹینکوں کی لڑائی لڑی گئی وہاں ہمارے جوانوں نے بھارتی ٹینکوں کے سامنے لیٹ کر گوشت پوست کے انسانوں نے ٹینکوں کے لوہے کے پرخچے اڑائے، غرض سرحدوں کے چپے چپے کی حفاظت کی، کیپٹن سرور، سیف علی جنجوعہ( ہلال کشمیر) میجر عزیز بھٹی، میجر اکرم، میجر طفیل محمد، حسین محمد سوار، لانس نائک محمد محفوظ، راشہ منہاس، کرنل شیرخان، لالک جان، میجر شبیر شریف جیسے عظیم شہداء کو وطن کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے پر نشان حیدر عطاء کیا گیا ہے، آج کی یاد میں قوم آج 6 ستمبر کو56واں یوم دفاع ملی جوش و جذبہ سے منارہی ہے آج دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد شہدائے جنگ ِ ستمبر کیلئے قرآن خوانی اور ملک و قوم کی سلامتی و استحکام کی خصوصی دعاؤں سے ہوگا جبکہ دفاع وطن کیلئے جانیں نچھاور کرنے والے پاک فوج کے جوانوں اور افسران کی یادگاروں پر پھول چڑھانے کی تقاریب ہوں گی جن میں شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی جائے گی، پاکستان میڈیا فورم نے ہر سال کی طرح اس بار بھی نیشنل پریس کلب میں یوم دفاع پاکستان کی تقریب کی، پی ایف یو جے(دستور) کے صدر نواز رضا کی سربراہی میں آر آئی یو جے اور اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے بانی چیئرمین کامران عباسی کی قیادت میں چیمبر کا وفد شہید محمد محفوظ نشان حیدر کے مزار پر حاضری دے گا اور جری وبہادر عساکر پاکستان کو خراج عقیدت اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے گایوم دفاع پاکستان کی اہمیت آج اس لئے بھی ذیادہ ہے کہ شاطر و مکار دشمن بھارت کی مودی سرکار نے بھارتی آئین کی دفعات 370 اور 35اے کو ختم کرکے کشمیر کو مستقل طور پر ہڑپ کرنے کے بعد پاکستان کی سلامتی کو بھی کھلم کھلا چیلنج کرنا شروع کر رکھا ہے اور اس پورے خطے میں جنگ کا ماحول گرما دیا ہے۔

(جاری ہے)

چنانچہ آج 6 ستمبر کو ملکی سلامتی کیخلاف دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کی ٹھوس حکمت عملی طے کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے پوری قوم پاک فوج کے شانہ بہ شانہ کمربستہ ہے ہیں اور پوری قوم ٹیپو سلطان بننے کو تیار ہے، دنیا جانتی ہے کہ ماضی میں 6 ستمبر 1965ء کو بھارتی جارحیت کے ارتکاب کی صورت میں ہم پر مسلط کی گئی افواج پاکستان نے ہر محاذ پر دفاع وطن کے تقاضے نبھاتے ہوئے دشمن کے دانت کھٹے کئے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرتے ہوئے مکار دشمن کی افواج کو زمینی‘ فضائی اور بحری محاذوں پر منہ توڑ جواب دیکر قربانیوں کی نئی اور لازوال داستانیں رقم کیں جبکہ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت و پاسبانی کے تقاضے نبھاتی رہی،اس برس یوم دفاع کی اہمیت اس لئے زیادہ ہو گئی ہے کہ آج بھی بھارت ہمارے لیے خطرات کا باعث ہے، وہ ہم سے شکست کا بدلہ لینے کے لیے افغانستان میں مورچے لگانے کی سوچ رہا ہے کل کی طرح اسے آج بھی امریکہ کی پشت پناہی حاصل ہے،ہمارے مکار دشمن بھارت نے 65ء کی جنگ میں پاک فوج کے ہاتھوں اٹھائی جانیوالی ہزیمتوں کا 71ء کی جنگ میں بدلہ چکانے کی سازش کی تھی، اور ہمیں دبانے کے لیے ایٹمی صلاحیت حاصل کی تو پاکستان نے ایٹمی قوت کے حصول کا عزم بھی باندھ لیا اور مئی 1998ء میں بھارت نے دوسری بار ایٹمی دھماکے کئے تو پاکستان نے 28 مئی 1998ء کو ایٹمی بٹن دبا کر اور تین بھارتی دھماکوں کے جواب میں پانچ دھماکے کرکے پاکستان کے ایٹمی قوت ہونے کا اعلان کردیا اب ہمارے دشمن کوپاکستان پر 65ء اور 71ء جیسی جارحیت مسلط کرنے کی ہمت نہیں ہوگی،1965 کے بعد کارگل میں اور اس کے بعد27 فروری ہمارے شاہین کوموڈور صدیقی نے بھارت کے طیارے گرا کر اسے خاک چٹا دی تھی اس کے باوجود دشمن اپنی سازشوں سے باز نہیں آرہا امریکہ اور بھارت نے آج پاکستان کی سلامتی کیخلاف گٹھ جوڑ کر رکھا ہے اقوام عالم میں تنہاء کرنے کی سازشی منصوبہ بندی کو عملی جامہ پہنایا جاتا ہے۔

پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈالنا اسی سازش کا حصہ ہے بھارتی سازشیں ناکام بنانے کیلئے آج قومی سیاسی ہم آہنگی اور اتحاد و یکجہتی کی زیادہ ضرورت ہے آج کا یوم دفاع قومی‘ سیاسی‘عسکری قیادتوں اور پوری قوم سے اس امر کا ہی متقاضی ہے کہ اتحاد و یکجہتی کے تحت دفاع وطن کے تقاضے نبھائے جائیں تاکہ دشمن کو ہماری جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہ ہوسکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :