عمران خان نے جرأت سے کشمیر کا مقدمہ پیش کیا

پیر 30 ستمبر 2019

Mir Afsar Aman

میر افسر امان

عمران خان پاکستان کی سفارتی تاریخ میں قائد اعظم کے بعد پہلا سیاسی لیڈر ہے کہ جس نے جرأت سے اسلام، پاکستان اور کشمیر کا مقدمہ پیش کیا۔اب مخالفت برائے مخالفت کرتے ہوئے عمران خان کی اقوام متحدہ میں تقریر کو توڑا موڑا جائے وہ تو ہر کسی کے اپنے ضمیر کی بات ہے جو چائے وہ کرے۔بلاول اور احسن اقبال کو تقریر پسند نہیں آئی۔ کوئی کہے کہ پاکستان کی قومی زبان اُردو میں تقریر کیوں نہیں کی؟ اس لیے نہیں کی کہ کشمیر کا مسئلہ نازک مسئلہ ہے۔

اسے فوراً دنیا کے لیڈروں تک پہنچانا تھا اس لیے عمران خان نے انگریزی میں بات کی۔ اسے مخا فوں کو برداشت کر لینا چاہیے۔اورکشمیر کے مسئلہ نظر رکھنی چاہیے۔کوئی کہے کہ عمران خان نے جو کچھ بھی کہا ہے۔اقوام متحدہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

(جاری ہے)

۷۰ سال سے کیا کوئی اثر ہوا ہے۔ہمارے نذیک یہ عمران خان مخافوں کی ذہنی اخترا ہو گی۔ کیوں کہ پہلے اور بات تھی اب دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے گھڑی ہیں۔

کشمیر میں ۱۳/ ہزار عورتوں سے بھارتی فوج نے اجتمائی آبرو ریزی کی ہے۔ ایک لاکھ سے زیادہ کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ بھارت نے کشمیر کی خصوصی دفعہ ۳۷۰ اور ۳۵/ اے غیر آ ئینی طریقے سے اپنے آئین سے ہٹا کر کشمیر کو بھارت میں ملا لیا ہے۔ اب پوزیشن کچھ اور ہے۔اب بھارت نے جوا کھیل کر کشمیر کو بھارت میں ملا لیا ہے۔ عمران خان نے مضبوط دلائل سے اسلام، پاکستان اور کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے سامنے رکھا ہے۔

سری نگر میں کرفیو توڑ کر آتش بازی کی گئی۔ بھارتی فوج نے چھ کشمیریوں کو شہید کر دیا۔
دوسری طرف مودی نے یہ سمجھ رکھا کہ اس نے کراچی میں الطاف کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کوخراب کر دیا۔پوری مغربی دنیا نے پاکستان کو دہشت گرد اسٹیٹ قرار دینے کے آخری مقام تک پہنچا دیا ہے۔مگر یہ سارے شیطان کے وسوسے ہیں۔جو بھارت اور مغرب کے دماغ میں بیٹھ گئے ہیں۔

کیا پاکستان ایٹمی طاقت اس لیے بنا تھا کہایٹم بم کو الماری میں رکھ دینا ہے۔ یا مغرب کی اسکیم کے مطابق اسے اقوا م متحدہ کے حوالے کر دینا ہے۔ دشمن یاد رکھے اگر پاکستان نہیں تو پھر کوئی بھی نہیں۔پاکستانی عوام ۷۲ سال سے بھارت کی پاکستان مخالف پالیسیوں ، پاکستان کے ٹکڑے کرنے اور کشمیر پر قبضے کرنے کے بدلے چکانے ہیں۔پاکستانی عوام اپنے سارے اثاثے پاکستان اور پاک فوج کے حوالے کر دی گی۔

ایک طرف مسلم معاشرہ والا پاکستان جو موت کو گلے لگاتا ہے اور دوسری طرف بھارت کا ہند ومعاشرہ جو لکشمی یعنی دولت کی پوجا کرتا ہے اور یہودیوں کی طرف ہزار ہزار سال زندگی چاہتا ہے اور غزوہ ہند بھی تو برپاہ ہونا ہے۔ پھر تاریخ دیکھے گی کون کامیاب ہوتا ہے۔عمران خان نے بہادری اور شجاعت والا راستہ چنا ہے۔ پوری پاکستانی قوم بھارت کی طرف سے پانی بند کر کے سسکیاں لے لے ہلاک ہونے سے جنگ لڑ کر ہلاک ہونے کو ترجیی دے گی۔

بھارتی میڈیا میں اس پر بحث چل رہی ہے کہ بھارت کو امریکا سے کیا ملا جو مودی نہیں سارے امریکا سے بھارتیوں کو جمع کر کے اوراربوں روپے خرچ کر کے ٹرمپ کی الیکشن مہم چلائی۔
بھارت امریکا اور اسرائیل کی سب چالیں الٹی بھارت اور امریکا پر پڑیں گی۔بھارت ،اسرائیل اور امریکا نے گریٹ گیم کے تحت پاکستان پر جنگ مسلط کی تھی۔ اس لیے کہ ان کو اسلامی اور ایٹمی پاکستان ہر گز منظور نہیں۔

اس گریٹ گیم سازش کو پکڑتے ہوئے سابق آرمی چیف جرنل کیانی کا امریکی صدر اوباما کو ایک خط تھا۔ جس میں لکھا تھا کہ آپ نے پاکستان پر جنگ مسلط کی ہے۔ آپ کا مقصد پاکستان کو دیوالیہ قرار دلا کر اس کے ایٹمی اثاثے ختم کرنے یااقوام متحدہ کے حوالے کرناچاہتے ہیں۔ گو کہ اوباما نے اس کی تردید کی تھی۔مگر اس سازش کے ساتھ بھارت اور امریکا نے اپنے حصہ کا کام کرتے ہوئے کراچی،بلوچستان،گلگت میں دہشت گرد کاروائیاں کرائیں۔

کراچی جو پاکستان کو ستر(۷۰) فی صد ریوینیو کما کر دیتا تھا۔ اسے الطاف اور گلبھوشن یادیو کے ذریعے ڈسٹرب کیا۔اسرائیل اور امریکا نے مل کر نائین الیون کا جعلی واقعہ کرایا۔ پاکستان کو جہاں جہاں سے مدد ملنی تھی ان عرب ملکوں کو تارج کر دیا ۔ پاکستان میں قوم پرستوں کی مدد سے جعلی تحریک طالبان پاکستان بنائی۔ جس نے پاکستان میں دہشت کا بازار گرم کیا۔

پشاور فوجی پبلک اسکول کے ڈیڑھ سو(۱۵۰) بچوں کا شہید کیا۔ ہمارے فوجیوں کے گلے کاٹے۔ ڈکٹیٹر مشرف کو دھوکا دے کر افغانستان پر حملہ کے لیے لاجسٹک سپورٹ حاصل کی۔ اس سے افغان طالبان کو بھی پاکستان کا مخالف بنایا۔ اس گریٹ گیم کا مقصد پاکستان کو ختم کرنا تھا۔ اسلامی ذہن رکھنے والے جرنل گل حمیدمرحوم نے اس گریٹگیم کو اپنے ایک خاص انداز سے پاکستانی عوام کو ہوشیار کرنے کے لیے ا س طرح بیان کیا تھا۔

” افغانستان بہانہ اورپاکستان ٹکانہ“۔خیر بھارت امریکا نے مل کر پاکستان کے بری، بحری اور ہوائی فوج کے اڈوں پر خود کش حملے کروائے۔ بھارت، اسرائیل اور امریکاکے اپنے اندازوں کے مطابق پاکستان ختم ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔ ۲۶ فروری کے بعد فوج نے پاکستانی عوام کو بتایا تھا کہ تین ملکوں نے مل کر تین مختلف جگہوں سے پاکستان پر حملہ کیا تھا۔

پاکستانی فوج کے چوکنا ہونے کی وجہ سے ان حملوں کا ناکام بنایا گیا۔ ظاہر ہے یہ بھارت امریکا اور اسرائیل ہی ہو سکتے ہیں۔ان دشمنوں کے اندازوں کے مطابق پاکستان اس وقت پاکستان معاشی طور پر کنگلا ہو گیا۔پاکستان پر دباؤ بڑھا کر اپنے مقاصد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ بھارت نے اپنے طور پر سرجیکل اسٹرائیک بھی کی۔ پھرہوائی حملہ کیا،مگر دونوں محازوں پر منہ کی کھائی۔

اور اب بھارت کے آئین میں کشمیر بارے خصوصی دفعات ۳۷۰ اور ۳۵/اے کو ختم کر کے کشمیر کو بھارت میں ضم کر لیا۔بھارت کے اندازوں کے مطابق پاکستان کشمیر سے دسبردار ہو جائیگا۔لیکن بھارت کے اندازے غلط ہیں کہ پاکستان ان حالات کی وجہ سے اپنی شہ رگ سے دسبردار نہیں ہو سکتا۔ پانی کی بوند بوند کو ترس کر پاکستان اپنی جان کیوں دے دے ۔ نہیں بلکہ پاکستان عمران خان کی زیر کمان آخری دم تک لڑے گا۔

پاکستان کی فوج کے مطابق آخری گولی اور آخری فوجی تک لڑیں گے۔ پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو ۲۶ فروری سے زیادہ طاقت کے ساتھ جواب دیں گے۔بھارت کو معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان کی کوئی بھی حکومت کشمیر کے بارے پیچھے نہیں ہٹ سکتی ۔عمران خان نے اقوام متحدہ میں زور دار اور حقائق پر مبنی تقریر کی ہے۔دنیا کے بڑے بڑے لیڈر اب سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔

بغیر لکھی تقریر دل سے کی ہے اور دل سے جو بات نکلتی ہے وہ اثر رکھتی ہے۔ جس کی لاٹھی اُس کی بھینس والا قانون نہیں چلنے دیا جائے گا۔عمران خان مسلم دنیا کا واحد لیڈر ہے جو بغیر کسی لگی لپٹی یا خوف خطر کے اسلام فو بیا، نبی محترم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں،پاکستان اور کشمیرکی بات کی۔عمران خان نے اپنی تقریر میں اقوام متحدہ کو آخری پیغام دیا ۔

وہ سنہری لفظوں میں لکھنے کے قابل ہے۔عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ جنگ عظیم کے بعد جنگوں کو روکنے اور قوموں کو انصاف دلانے کی لیے وجود میں آئی تھی۔ کشمیر بار ے گیارا(۱۱) منظور شدہ قرادادیں اقوام متحدہ کے پاس موجود ہیں۔ کیا اقوام متحدہ اس لیے مسئلہ کو حل نہیں ہیں کر رہی کہ کشمیر مسئلہ مسلمانوں کا ہے۔نائین الیون کے بعد دنیا میں مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا گیا۔

جبکہ اسلام کادہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گرد دہشت گرد ہوتا ہے اس کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ کیا سری لنکا میں تامل ہندد ایک مدت تک دہشتگردی نہیں پھیلاتے رہے؟ اس دہشت گردی کو ہند مذہب سے کیوں نہیں جوڑا گیا؟ کیا یورپ میں نیوزی لینڈ کی دومسجد وں میں اللہ کے حضور جھکے ہوئے۵۰نماز ِجمعہ پڑھنے والے مسلمانوں کو ایک عیسائی دہشت گرد نے ہلاک نہیں کیا۔

کیا یہ عیسائی مذہب کی دہشت گردی نہیں تھی؟۔یورپ میں اپنے ناپاک عزاہم کی تکمیل کے لیے آزادی اظہار رائے کے نام پر ہمارے پیارے پیغمبر حضرت محمد صلہ اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں کی جاتی ہیں۔ آپ کو نہیں معلوم کہ دنیا کہ ڈیڈھ ارب مسلمان اپنے پیغمبر سے کتنی محبت کرتے ہیں۔کشمیر میں ستر سال سے مظالم ہو رہے ہیں۔ پہلے آٹھ(۸) لاکھ فوج کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑتی رہی اب نو(۹) لاکھ فوج کشمیریوں پر چڑھا دی گئی ہے۔

۵۵ دن سے کرفیو لگا ہوا ہے۔انٹر نیٹ، ٹی وی، اخبارات،موبائل لینڈ لائین بند ہیں۔۸۰ لاکھ کشمیریوں کو گھروں میں نظر بند کیاہوا ہے۔ اگر ۸۰ لاکھ یہودیوں یا عیسائیوں کو کہیں نظر بند کیا جاتا تو اقوام متحدہ کیا کچھ نہیں کرتی۔ اقوام متحدہ سے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ جب کرفیو اُٹھے گا ، کشمیری اپنے حقوق کے لیے باہر نکلیں گے اور نو(۹) لاکھ فوج ان پر گولیاں چلائی گی۔

کیا یہ اجتماہی خون ریزی نہ ہو گی۔پہلے کی پلیٹ گنیں چلا کر کشمیریوں کواندھا کیا جا چکا ہے۔موددی کہتا ہے کشمیر میں اب ترقیاتی کام ہوں ۔ نو لاکھ فوج ترقیاتی کام کرے گی یانو لاکھ فوج کشمیریوں کو قتل نہیں کرے گی۔
موددی جو آر ایس ایس کا بنیادی تاحیات ممبر ہے۔ موددی آر ایس ایس کے ایجنڈے پر چل کر مسلمانوں کو بھارت سے نکالیں گے۔کیونکہ آر ایس ایس۱۹۲۶ء میں ہٹلر کے نظریات پر بنی ہے۔

اسی لیے اس کے ممبر زرد لباس پہنتے ہیں۔ اپنی ہندو قوم کو مسلمان اور عیسائی قوم سے برتر سمجھتے ہیں۔ مودی ہندو قوم کی برتری کے تکبر میں مبتلا ہو گیا ہے۔عمران خان نے کہاکہ بھارت پاکستان سے ۷ گنا بڑا ہے ۔کیا وہ ہمیں ختم کرے اور ہم خاموش بیٹھ جائیں۔میں اپنے آپ سے سوال کرتاہوں۔ جب پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو عمران خان لا الہ اللہ پر یقین رکھنے والا آخری دم تک لڑے گا۔

میں اپنے ملک کے حالات خراب ہونے کے باوجودیہاں اقوام متحدہ میں آیا ہوں کہ دنیا کے بڑے بڑے لیڈروں کو اعتماد میں لوں۔پلومہ پرخود کش حملہ کرنے والے لڑکے کے والد نے دنیا کو بتا یا کہ کشمیریوں پرظلم ستم کی وجہ سے میرے لڑکے نے بھارتی فوجی کنوائے پر خود کش حملہ کیا تھا۔مودی نے فوراً الزم پاکستان پر لگا دیا۔ فضائی حملہ کر دیااور کہا کہ ۳۷۰ دہشت گرد کو قتل کر دیا ہے ۔

ہاں ہمارے چھ(۶) چھیڑ کے درختوں کا نقصان ضرور ہواجس کا ہمیں افسوس ہوا۔ ہم نے بدلہ لیا بھارت کے دو جہاز مار گرائے ایک پاکستان میں گرا دوسرا مقبوضہ کشمیر میں گرا۔ایک پائلٹ گرفتار کیا۔کیوں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے تو ہم نے پائلٹ واپس بھارت کو دے دیا۔اب جب کرفیو اُٹھے گا۔ کشمیری اپنے جائزحقوق کے لیے مظاہرے کریں گے۔نو لاکھ فوج ان پر گولیاں چلائی گی۔

ظلم سے تنگ آ کر پھر کوئی کشمیری پلومہ جیسا واقعہ کریگا۔ مودی پاکستان پر الزام لگا کر حملہ کرے گا۔ ہم نے واپس۶ ۲ فروری سے بھی زیادہ زور سے جواب دیں گے۔ تو کیا دو ایٹمی ملکوں کے درمیان جنگ نہیں چھڑ جائے گی۔ کیا اقوام متحدہ یہ سمجھتی ہے کہ دو ایٹمی ملکوں کی جنگ دو ملکوں تک معدود رہے گی۔ نہیں ہر گز نہیں یہ جنگ دو ملکوں تک معدو نہیں یہ ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔

میں یہی بات بتانے کے لیے اقوام متحدہ میں آیا ہوں۔ قبل اس کے کہ دو ایٹمی ملکوں میں جنگ شروع ہو۔ اقوام متحدہ اپنے منشور کے مطابق اس جنگ کو روکے۔اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کر کے کشمیر میں رائے شماری کرائے۔ کشمیر سے فوراً کرفیو اُٹھانے کا بھارت پر زور دے۔ عمران خان کی پرزور وکالت سے امریکا نے بھارت کو کہا کہ وہ کشمیر سے کرفیوختم کرے۔ عمران خان کی تقریر کے دوران اقوام متحدہ میں پہلی بار بھارت کے لیے شیم شیم اور عمران کے لیے تالیں بجائی گئی۔ اس سے قبل ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں۱۲/ دفعہ عمران کو گریٹ لیڈر کہا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :