80ویں یوم تاسیس جماعت اسلامی
جمعہ 27 اگست 2021
(جاری ہے)
دنیا جانتی ہے کہ وحی کی روشنی کے تحت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں مدینہ کی اسلامی فلاحی جہادی ریاست وجود میں آئی۔ سارا عرب شرک اور دوسری خرابیوں سے توبہ کر کے اسلام کے بابرکت نظام میں آ گیا۔ اللہ کے رسول نے اللہ کی منشا اور اللہ کے احکامات کے مطابق ایک رول ماڈل انسانوں کے سامنے پیش کر دیا ۔ اسی رول ماڈل پر چلنے میں دنیا کی فلاح ہے۔اس میں مسلمانوں کے آپس کے معاملات غیر مسلوں،جن میں یہود و نصارا،مجوسی ،صابی اورمشرکوں سے ڈیل کرنے کے طریقے بیان کر دیے گئے۔ حجة الوداع کے موقعہ پر رسول اللہ نے ایک لاکھ چالیس ہزار لوگوں کے اجتماع میں انسانیت کو آئیدہ ا لائحہ عمل بھی بتا دیا۔رسول اللہ نے پہلے اللہ کی کبریائی بیان کی پھرفرمایا جاہلیت کے تمام دستور میرے پا ؤں کے نیچے ہیں،عربی کو عجمی سفید کو سیاہ پر کوئی فضلیت نہیں مگر تقویٰ،مسلمان بھائی بھائی ہیں،جو خود کھاؤ غلاموں کو کھلا ؤ ،جاہلیت کے تمام خون معاف،سود پر پابندی،عورتوں کے حقوق،ایک دوسرے کا خون اور مال حرام،کتاب اللہ کو مضبوطی سے پکڑنے کی تاکید،حقدار کو حق،لڑکا اس کا جس کے بستر پر پیدا ہوا، اس کے بعد ایک لاکھ چالیس ہزار انسانوں کے سمندر کو آپ نے فرمایا میر ے بعد کوئی بنی نہیں آنا ہے۔ اللہ کی عبادت کرنا پانچ وقت کی نماز رمضان کے روزے زکوٰة اللہ کے گھر کا حج اور اپنے حکمرانوں کی اطاعت کرنا جنت میں داخل ہو گے ۔تم سے میرے متعلق پوچھا جانے والا ہے صحابہ نے کہا آپ نے تبلیغ کر دی، پیغام پہنچا دیا اور حق ادا کر دیا۔یہ سن کر رسول اللہ نے شہادت کی انگلی کو آسمان کی طرف اٹھائی اور کہا اے اللہ آپ بھی گواہ رہیے۔اس خطبے کے بعد یہ آیات نازل ہوئیں ”آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لیے اسلام کو بحیثیت دین پسند کر لیا“ (المائدہ۔۳)۔ مدینہ کی اسلامی ریاست مسلمانوں کے لیے رول ماڈل ہے۔ اسے خلفائے رشدین نے اسی طریقے سے چلایا ۔ جیسے رسول اللہ نے متعین کیا تھا۔ خلفائے راشدین کے عہد میں روم اور ایران یعنی قیصر اور کسرا کو شکست ہوئی۔
مگر اس کے بعد اُس وقت خرابی پیدا ہوئی جب خلافت ملوکیت میں تبدیل کر دی گئی۔ اس کو بانیِ جماعت اسلامی سید مودددی نے اپنی مشہورکتاب ” خلافت و ملوکیت“ میں تفصیل سے بیان کیا ہے۔ جماعت اسلامی کے بانی سید موددودی نے کافی سوچ بچار اور گہری فکر کے بعد سوچا ،کہ مسلمانوں کی فلاح اسی میں ہے کہ وہ پھر سے اپنی اصل سے جوڑ جائیں۔ ظاہر ہے یہ کام مشکل ہے۔ مگر مطلوب بھی یہ کام ہے۔جماعت اسلامی عوام سے وہی کہتی ہے جو قرآن کے احکامات ہیں۔جماعت اسلامی کہتی ہے ،شرک کو چھوڑ کر صرف ایک اللہ کی عبادت کرو۔ جماعت اسلامی حکومت الہیٰا قائم کرنے میں کسی سے اجر نہیں مانگتی۔ اس کا اجر اللہ کے پاس محفوظ ہے۔ جماعت اسلامی امین ہے۔ کرپشن سے پاک ہے۔ ا ب تو اس کی صدیق پاکستان کی سپریم کورٹ نے بھی کر دی۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم اللہ کے آخری پیغمبر ہیں اور یہ دین آخری دین ہے۔ قیامت تک نہ کوئی نیا نبی آئے گا نہ نیا دین آئے گا۔ اب اس دین کو دوسری قوموں تک پہنچانے کا کام امت محمدی کرے گی۔ لہذا ہمارے لیے سبق ہے کہ ہم اپنے اعمال ٹھیک کریں اسلام کے دستور میں جتنی بھی انسانوں کی خواہشات داخل کر دی گئیں ہیں انہیں ایک ایک کر کے اپنے دستو ر عمل سے نکال دیں اور اپنے ملکِ پاکستان میں ”حکومت الہیّا“ جس کو نظام مصطفےٰ یا اسلامی نظام(جو بھی نام ہو) اس کو قائم کریں۔ اور اس بابرکت نظام کو ساری دنیا میں قائم کرنے کی کوشش کریں۔ حکومت الہیّا کے دستور کو دنیا کے تمام انسانوں تک پہنچائیں۔ جنت کے حق دار بنیں ۔ جہنم کی آگ سے نجات پائیں، جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ جنت میں داخل ہوں جہاں ہمیشہ رہنا ہے۔ جہاں نہ موت ہو گی نہ تکلیف ہو گی۔ اللہ مومنوں سے راضی ہو گا۔ اور یہی کامیابی ہے۔
اس سال ۲۰۲۱ء کی طرح جماعت اسلامی کے یونٹ ہر سال سال اپنے اپنے طورپر جماعت اسلامی کا یوم تاسیس مناتے ہیں۔ ایک یوم تاسیس کے موقعہ پر شہر راولپنڈی میں جماعت اسلامی پاکستان کے جرنل سیکر ٹیری امیر العظیم صاحب ،جو اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ رہ چکے ہیں اور نوجوان ہیں اور سیاست کے داؤ پیچ سے اچھی طرح واقف ہیں کہا کہ یہ خوش آیند بات ہے کہ جماعت اسلامی پاکستان کو مرکزی قیادت اسلامی جمعیت طلبہ ہی فراہم کر رہی ہے۔ مثلاًسابق امیر سید منور حسن صاحب، موجودہ امیر سراج الحق صاحب،موجودہ سیکر ٹیری جرنل امیر العظیم صاحب، موجودہ نائب امیر لیاقت بلوچ صاحب،موجودہ نائب امیر سید راشد نسیم صاحب وغیرہ ،سارے صاحبان اپنے اپنے وقتوں میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم ا علیٰ رہ چکے ہیں۔ یہ حضرات پاکستان کے چپے چپے سے واقف ہیں۔انہوں نے اپنی جوانیاں اللہ کے دین کو قائم کرنے کے لیے وقف کی ہوئی ہیں۔ ماشاء اللہ نوجوان اور تازہ دم ہیں۔ان ہی سے کامیابی کی توقع کی جا سکتی ہے۔ سید مودودی نے رسالے ترجمان القرآن کے ذریعے مسلمانوں کو سبق یاد کرایا۔ اسکے لیے رسالہ ترجمان القرآن میں مضامن شائع کرنے کا سلسلہ جاری کیا۔ مسلمانوں میں مغربی سوچ کو زائل کرنے کی کوشش کی۔مولانا مودودی علامہ اقبال کی خواہش کے مطابق حیدر آباد دکن سے نے۱۹۳۸ء میں پٹھان کوٹ پنجاب منتقل ہوئے۔ ۱۹۴۷ء تک پٹھان کوٹ جمال پور میں رہے اورپاکستان بننے کے بعد اس کو اسلامی کی بنیاد پر چلانے کے لیے اسلامی لٹریچر اور کارکن تیار کیے۔۱۹۴۷ء میں پاکستان بنا تو جماعت اسلامی نے تعلیم اداروں، فیکٹریوں اورسیاست میں سیکولرسٹو ں اور کیمونسٹوں کو شکست فاش دی۔ اسلامی آئین میں قراداد مقاصد شامل کروائی۔ پھر ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں موجودہ اسلامی آئین منظور ہوا۔جماعت اسلامی کے سیکرٹیری جنرل امیر اعظیم نے کہا کہ میں جماعت اسلامی کے کارکنوں سے کہتا ہوں کہ وہ جماعت اسلامی کے لٹریچر کا مطالعہ کریں۔ اپنے بچوں اور خاندان کو اس سے روشناس کرائیں اور اسے پھیلائیں۔ جماعت اسلامی کے ایک سدا بہارکارکن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جب اللہ کو پیارے ہوئے تو ان کے ایک دوست نے ان کے بچوں سے کہا کہ با با جی کی ایک پوٹلی ہمارے ہاں ہے اُسے لے جائیں ۔ جب پوٹلی کو کھولا گیا تو اس میں جماعت اسلامی کے پمپلٹ اور کچھ اعانت کاحساب کتاب نکلا تھا۔ہمیں ایسی پوٹلیاں چھوڑ کے جانا چاہیے نہ کہ جائیدادیں۔اس لیے جماعت اسلامی کے لٹریچر کا مطالعہ کرنا چاہیے۔سیدمودودی نے اسلام کی طاقت سے خدا بیزار کیمونسٹ سویٹ یونین کو ماسکو، سرمایہ درانہ نظام کے حامی امریکا کو واشنگٹن اور لندن اور قومیت کے پرچارک کو جرمنی میں چیلنج کیا۔ کیمونسٹ روس توختم ہوا۔ اب سرمایادارانہ نظام کی باقیات کو ختم ہو نا ہے ۔ پھررہے گا نام اللہ کا!۔
صاحبو!ہمارے پڑوسی برادر مسلمان ملک میں افغان طالبان نے چالیس(۴۰) نیٹو صلیبی فوجوں کو جہاد کی مدد سے شکست فاش دے کر اپنے ملک سے نکال دیا ہے۔ اب افغانستان میں پھر سے اسلامی امارت افغانستان کا اعلان کر دیا ہے جماعت اسلامی پاکستان بھی طاقت ور پوزیشن حاصل کر چکی ہے۔ کئی شعبوں میں ترقی کرتی ہوئے، اپنے جاندار اسلامی نظام زندگی کے بیانیہ ، اپنے تعین کردہ ا یجنڈے اور اپنے جھنڈے کے تحت ماس موومنٹ بن کر انتخابی مورچہ بھی فتح کر لے گی۔ اس ہم جماعت کے ان ساتھیوں جو کسی بھی وجہ سے الگ تھلگ ہو گئے ہوں ان سے درخواست کرتے ہیں کہ اب جب جماعت اسلامی نے اپنے بیانیہ،اپنے منشور اور اپنے جھنڈے تلے الیکشن میں حصہ لینے کا واضع اعلان کر دیا ہے۔ تو اب یک سوہو کر جماعت اسلامی کے نمایندوں کو ملک میں جاری کنٹونمنٹ کے الیکشن میں کامیاب کرانے کے لیے سر ددھڑ کی بازی لگا دینی چاہیے ۔ہم عوام سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ کرپشن سے پاک اور اسلامی نظام ِ حکومت قائم کرنے والی جماعت اسلامی کے نمایندوں کو کنٹونمنٹ کے الیکشن میں کامیاب کرائیں ۔ ہی یوم تاسیس کا پیغام ہے۔اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.