
اربوں ڈکارنیوالے پائی اور دھیلے کی بات نہ کریں
بدھ 19 جون 2019

مسز جمشید خاکوانی
(جاری ہے)
یہ تو صرف ایک مثال ہے آپ کو یاد ہو گا زرداری صاحب نے حامد میر کو انٹر ویو میں اس سوال پر کہ اگر رکشے والے ،ریڑھی والے ،فالودے والے کے اکاؤنٹس سے پیسے نکلیں اور انہیں اس کی خبر نہ ہو تو قصور انہی کا ہے یعنی فراڈ کریں سیاستدان اور قصور ان کا جن کے نام استعمال کیے گئے ۔اس جعلی اکاؤنٹس کی کہانی بہت دور تک پھیلی ہوئی ہے ترس مجھے ان بینک ملازمین پر آتا ہے جن کو بینک میں ملازمت ہی اس بنیاد پر دی جاتی ہے کہ اتنا پیسہ جمع کرو گے تو نوکری پکی ،اب وہ بے چارے ایک ایک کی منتیں ترلے کرتے ہیں خدا کے لیے ہماری برانچ میں پیسے جمع کروا دو تاکہ ہماری نوکری پکی ہو جائے اب بتائیے اس میں کون اپنا ایمان بچا سکتا ہے جس کو یہ معلوم نہ ہو اکاؤنٹ کھلوانے والا حلال کمائی رکھتا ہے یا فراڈ کا مال ہے ان لوگوں نے عوام کیلیئے مسائل کے در کھولے ہیں جانے کون کون گرفت میں آئے گا ۔۔حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی جعلی اکاؤنٹس کے زریعے رقوم منتقلی کی تصدیق ان کا فرنٹ مین مشتاق چینی کر چکا ہے اس نے محمد عامر رضا بیٹو صاحب کی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے اپنے جرم کا اقرار کیا کہ ہم نے منی وائٹ ہونے کے چکر میں حمزہ اور سلمان شہباز کی ہر بات مانتے گئے اور جعلی اکاؤنٹس کے زریعے ٹرانزکشن کی جنہوں نے فرضی اکاؤنٹس کے زریعے کروڑوں روپے باہر بھیجے انہوں نے میرے اور میرے والد کے ساتھ دو فرضی معاہدے کیے جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا مشتاق چینی نے اکاؤنٹس نمبرز اور رقوم کی تمام تفصیل مہیا کر دی ہے جو آپ سوشل میڈیا اور یقینا کل کے اخبارات میں دیکھ لیں گے حمزہ کس منہ سے پاک صاف ہونے کی باتیں کر رہے ہیں ؟ ادھر ڈاکٹر شاہد مسعود نے خبر دی ہے کہ فریال تالپور کے ایک ذاتی ڈرائیور حمید ثمرو کے نام پر خلیجی ملک میں چھ ارب پچاس کروڑ کی جائیداد موجود ہے یہ صرف ایک ڈرائیور کے نام پر ہے اس کے علاوہ اور ڈرائیور ،ملازم ،باورچی اور رشتہ داروں کے نام پر پیرس ،امریکہ ،برطانیہ ، بھارت میں جائیدادیں اور پیسہ رکھا ہوا ہے ۔شائد اسی وجہ سے یہ دونوں پارٹیاں اب کھل کر ایک دوسرے سے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہیں کہ اب جرم کے ساتھی ہونے کی وجہ سے دونوں کا غم ایک ہے کب تک عوام بے وقوف بنتی اب ذرائع کے مطابق چند دنوں میں مزید گرفتاریاں ہونے والی ہیں ،میٹر ریڈر خورشید شاہ ،سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ،وزیر اعلی سندھ مراد شاہ
جس نے تمام جعلی اکاؤنٹس میں براہ راست اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا شاہد خاقان عباسی ایل این جی میں دو ارب ڈالر کی کرپشن میں ملوث ہیں اس کے علاوہ مریم صفدر پر وزیر اعظم یوتھ پروگرام میں انکوائری شروع کر دی گئی ہے ۔۔سب سے بڑے گرو جی کی ہوش ربا داستان تو ابھی شروع ہی نہیں ہوئی ۔اس قوم کے ساتھ کوئی ایک ظلم نہیں ہوا ۔
بلاول زرداری ہاؤس کی ہوش ربا داستان 2009میں بلاول ہاؤس ایک گھر پر مشتمل تھا اب بڑھتے بڑھتے 48گھروں پر پھیل چکا ہے اور یہ سب گھر خریدنے کے لیے جس اکاؤنٹ سے پے منٹ ہوئی ہے وہ اکاؤنٹ فیک ہے
اب مزید سنئیے سات ارب کی منی لانڈرنگ میں ملوث امین فہیم کے فرنٹ مین فرحان جونیجو کی جب برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے 36گھنٹے تحویل میں رکھ کے تحقیقات کی تو تو اس دوران سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کا لندن میں ہوٹل بھی نکل آیا یہ وہ ہوٹل ہے جہاں پاکستان سے جانے والے متمول افراد کی جانب سے مہنگی ترین تقریب منعقد کی جاتی ہیں اس ہوٹل کا نام ”حیات ریجنسی دی چرچل ہوٹل ہے “یہ ہوٹل 440کمروں اور آٹھ سوئٹس پر مشتمل ہے اور یہ لندن شہر کے قلب 30پورٹ مین اسکوائر پر واقع ہے اس کا افتتاح 1970میں ہوا میں اس کی ڈیٹیل میں نہیں جاؤنگی کالم طویل ہو جائے گا بحر حال مختلف ہاتھوں میں بکتا ہوا یہ ہوٹل 2014میں اس کو نا معلوم انتظامیہ جو کہ اب معلوم انتطامیہ ہے یعنی آصف علی زرداری نے British Pounds million 295$ میں خرید لیا اور اس ہوٹل کے پاکستانی مالک اس ہوٹل میں اس وقت یعنی نومبر 2014 جمعے کی شام ڈاکٹر عاصم منی لانڈرنگ کنگ کے ساتھ موجود تھے جب وہاں دھماکہ ہوا اس میں دس افراد زخمی ہوئے اس نئی انتظامیہ نے کئی ملیئن پاؤنڈ سے 2015میں اس ہوٹل کی از سر نو تزئین و ارائش کرائی حالیہ دنوں میں مشہور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ملزم فرحان جونیجو نے اپنی بیوی سے بے پناہ محبت کے اظہار کے لیے اس کی سالگرہ پر کئی کروڑ روپے خرچ کیے مذکورہ واقعہ اس کی گرفتاری سے ایک ہفتہ قبل رونما ہوا ۔
فرحان جونیجو کی اہلیہ 30مختلف پاکستانی خواتین سمیت اس ریکٹ میں شامل ہیں جنھیں ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم کے زریعے ہی ہینڈل کیا جاتا رہا ہے غریب ملک کے امیر ملزم فرحان جونیجو نے اپنی زوجہ کی سالگرہ لندن میں منانے کا فیصلہ کیا اس تقریب کے لیے انہوں نے دبئی سے ایک بوئیگ 777چارٹر کیا جس کے زریعے دوستوں اور رشتہ داروں سمیت تقریبا 100افراد لندن پہنچے اور مشہور فائیو سٹار ہوٹل ”حیات ریجنسی دی چرچل “ میں قیام کیا جس کے ایک کمرے کا کرایہ ایک دن کے لیے کم از کم ایک لاکھ روپے ہے جبکہ سوئٹ کا پانچ لاکھ روپے ہے اس ہوٹل میں رہائش کرنا ان کی مجبوری تھی کیونکہ اس ہوٹل کے مالک پاکستان کے انتہائی طاقتور سیاسی شخصیت اور سابقہ اعلی ترین عہدے پر فائز شخصیت ہیں پہلے بھی پاکستان سے جانے والے تمام وفود کی رہائش اور میٹنگزاس ہوٹل میں کرنا لازمی رہا تھا (بصورت دیگر دوسرے ہوٹلوں کا رخ کرنے والے اپنے نقصان کے خود زمہ دار ہیں )مہمان لے جانے والے کا قریبی تعلق مذکورہ سیاسی شخصیت سے ہونے کے سبب وہ بھی پابند تھے کہ اسی ہوٹل میں رہائش اختیار کریں مذکورہ ملزم نے اس ہوٹل میں رہائش کے بعد سالگرہ منانے کے لیے اس ہوٹل کی بجائے لندن کے انتہائی مشہور چائنیز ریسٹورینٹ کو مکمل طور پر ایک دن کے لیے بک کر لیا (کیا شان ہے جی پاکستانی چوروں کی)جبکہ اس کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ کوئی اور گاہک اندر نہ جا سکتا ہو اور پھر دو دن ہوٹل کی رہائش ،طعام ،شام کے بعد کے لوازمات ،وہاں مہمانوں کو خریداری کروانے اور چارٹر جہاز کے اخراجات کے علاوہ جہاز اور گاڑیوں کی دو دن پارکنگ اور دیگر اخراجات پر دس کروڑ روپے سے زیادہ پھونک ڈالے جو کہ پاکستان سے منی لانڈر کیے گئے تھے ایف آئی اے کراچی میں ملزم پر درج ہونے والے چودہ مقدمات میں سامنے آنے والے ثبوت اور شواہد بھی برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کو فراہم کر دیے گئے ہیں جس میں کرپشن کے زریعے ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی سے لوٹی گئی رقم کے علاوہ اس رقم کو حوالہ ہنڈی کے زریعے پہلے دبئی اور پھر وہاں سے سوئزرلینڈ ،امریکہ اور برطانیہ کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کیے جانے کے شواہد بھی شامل ہیں بقول ایف آئی اے کے زریعے ملزم سے مذکورہ پاکستانی شخصیت اور ان کی ہوٹل کی ملکیت کے حوالے سے بھی ثبوت حاصل کیے جائیں گے کیونکہ برطانیہ میں زیر تفتیش شخص پر پاکستانی سیاسی شخصیت کا فرنٹ مین ہونے اور ان کے کہنے پر سرمایہ کاری کے حوالے سے اطلاعات ہیں
آخر میں ایک خوشخبری عمران خان کی کوششوں سے پاکستان FATFکے زریعے بلیک لسٹ ہونے سے بچ گیا ہے پاکستان کو FATFمیں چائنا اور ترکی کے بعد ملائیشیا کی حمایت بھی حاصل ہو گئی ہے تین ملکوں کی حمایت کی وجہ سے پاکستان اب بلیک لسٹ نہیں ہو سکتا وزیر اعظم نے فون کر کے مہاتیر محمد کا شکریہ ادا کیا !۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مسز جمشید خاکوانی کے کالمز
-
صرف خواب دیکھنے والے
اتوار 12 دسمبر 2021
-
ہمیشہ ہی نہیں رہتے چہرے نقابوں میں
منگل 9 نومبر 2021
-
افغانستان کل اور آج
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
ان آنکھوں نے کیا کیا دیکھا
ہفتہ 12 جون 2021
-
مریم نواز کو ہر بات میں جلدی کیوں ہوتی ہے
بدھ 7 اپریل 2021
-
کیا سٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے حوالے کیا جا رہا ہے
منگل 30 مارچ 2021
-
ہائے اللہ یہ تو کتابیں تھیں
ہفتہ 13 فروری 2021
-
دھیرے دھیرے اب وہ مقام آگیا
بدھ 3 فروری 2021
مسز جمشید خاکوانی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.