
دھیرے دھیرے اب وہ مقام آگیا
بدھ 3 فروری 2021

مسز جمشید خاکوانی
گر ہو سکے تو چشم ندامت اٹھائیے۔
(جاری ہے)
۔
لہٰذا تبدیلی گئی تیل لینے اور بدنامی آئی موجودہ حکومت کے حصے میں ،ریاست مدینہ ایک طعنہ بن گئی تھی بدی کے حوصلے بڑھ رہے تھے لب و لہجے میں فرعونیت آتی جا رہی تھی ہم جیسے لوگ ایک بے بسی محسوس کرنے لگے تھے لیکن ڈٹے ہوئے تھے کیونکہ ہمارا بھروسہ تو اللہ پر تھا اب جا کے امید بندھی ہے کہ ہاں اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں ،آج وزیر اعظم نے عام لوگوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے یہی کہا کہ کبھی بھی لوگوں کے خوف سے اپنا خواب نہ چھوڑنا اگر آپ نے اچھا راستہ چنا ہے تو اس پر چلنے کا حوصلہ بھی رکھیں لوگ آپ کو ڈرائیں گے مگر آپ نے ڈرنا نہیں ہے تب جا کر ریاست مدینہ بنے گی یہ کوئی سوئچ آن آف نہیں ہوتا ۔
اس سلسلے میں بہت سارے عملی اقدامات کیے گئے مگر کسی نے تعاون نہیں کیا جب ہم خود کو بدلنا نہیں چاہتے تو فوج آ جائے یا عمران ،صدارتی نظام ہو یا شریعت کوئی مائی کا لعل ہمیں بدل نہیں سکتا یہ الفاظ تھے سابق ایف بی آر چیئر مین شبر زیدی کے ،انہوں نے کہا میں سات انڈسٹریز پر ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی کوشش میں تھا جیسے سیمنٹ ،سگریٹ وغیرہ لیکن ہم ناکام ہو گئے سگریٹ پر لگایا تو عدالت سے سٹے آرڈر آ گیا دوسری میری کوشش تھی ایف بی آر کو بینکنگ ڈیٹا تک رسائی ہو پاکستان میں بزنس اکاؤنٹ چار کروڑ ہیں لیکن ٹیکس میں ایک کروڑ ڈیکلیئر ہیں بجلی کے ساڑھے تین لاکھ انڈسٹیرئیل کنکشن ہیں لیکن لیکن سیلز ٹیکس میں چالیس ہزار رجسٹر ہیں ۔
زراعت، میں آڑھتی اتنا پاور فل ہے جس کی مرضی و ہ قیمت بڑھائے یا کم کرے مہنگائی کی اصل وجہ صرف آڑھتی ہے وہ اتنا طاقتور اس لیے ہے کہ کرپشن کا پیسہ اس کی پارکنگ لاٹ ہے میری آڑھتیوں سے میٹنگ بھی ہوئی مجھے کہا گیا آپ کے بس کا روگ نہیں ،گوشت بیف کی اتنی بڑی ٹریڈ ہے ایک گوشت والا مجھ سے زیادہ پیسہ کما رہا ہے لیکن سرکار کو ایک پیسہ نہیں جاتا (یہاں پر میں داد دونگی سابق خادم اعلی اور انکے فرزندان کو جو ان کو کہتے تھے اتنا پیسہ ہمیں پہنچا دیا کرو باقی پیدا گیری کرنا تمھارا کام ہے )پولٹری سے ٹوٹل انکم ٹیکس پورے پاکستان سے تیس چالیس کروڑ سے زیادہ نہیں اس پر کنٹرول کس کا ہے وہ بھی پورا پاکستان جانتا ہے ۔
پاکستان میں سلک کی ایک بھی مل نہیں چل رہی نہ ہی پاکستان سلک امپورٹ کر رہا ہے تو اندازہ لگائیں پاکستان میں سلک کا کپڑا کہان سے آ رہا ہے ؟سارا کچھ یہاں سمگلنگ سے چل رہا ہے ۔
شبر زیدی کہتے ہیں کراچی چیمبر میں سراج تیلی کو کہا تھا کہ ٹیکس سے متعلق ساری مشکلات دور کر دونگا لیکن شرط یہ ہے کہ کل سے آپ کراچی میں سمگل گڈز نہیں بیچیں گے لیکن انہوں نے انکار کر دیا یہ ہمارے رویے ہیں ۔
انڈر انوائسنگ تقریبا آٹھ ارب ڈالر کے قریب تھی جسے کم کر کے تین ارب ڈالر کے پاس لایا گیا ہے عمران خان کی حکومت کو اگر کوئی کریڈٹ جاتا ہے تو وہ وہ یہ ہے اس وجہ سے امپورٹر مجھ سے بہت ناراض ہوئے میں نے کسٹم کلیرنس پرائس کو ریٹیل پرائس کر دیا ۔
مجھے بزنس کمیونٹی کی طرف سے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑا کوئی ایک فیصد بھی ڈاکومینٹیشن کے لیے تیار نہیں ہے وہ کوشش کرتے ہیں جس میں ڈاکو مینٹیشن نہیں ہو جہانگیر ترین کے علاوہ کسی سیاستدان کی کمپنی لیمیٹڈ نہیں ہے میں خبر دے رہا ہوں فرٹیلائز ڈاکو مینٹڈ ہے لیکن کوئی ڈیلر رجسٹرڈ نہیں ہے شوگر کا کوئی ڈسٹری بیوٹر رجسٹرڈ نہیں ہے ۔بکاروبار کا یہاں جو سلسلہ ہے اس کا منبہ نواز شریف ہے اس کی پالیسی دیکھ لیں انکے گروپ میں کوئی کمپنی لیمیٹڈ نہیں ہے !۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مسز جمشید خاکوانی کے کالمز
-
صرف خواب دیکھنے والے
اتوار 12 دسمبر 2021
-
ہمیشہ ہی نہیں رہتے چہرے نقابوں میں
منگل 9 نومبر 2021
-
افغانستان کل اور آج
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
ان آنکھوں نے کیا کیا دیکھا
ہفتہ 12 جون 2021
-
مریم نواز کو ہر بات میں جلدی کیوں ہوتی ہے
بدھ 7 اپریل 2021
-
کیا سٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے حوالے کیا جا رہا ہے
منگل 30 مارچ 2021
-
ہائے اللہ یہ تو کتابیں تھیں
ہفتہ 13 فروری 2021
-
دھیرے دھیرے اب وہ مقام آگیا
بدھ 3 فروری 2021
مسز جمشید خاکوانی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.