
منفی سوچ مہلک ہتھیاروں سے کہیں زیادہ خطرناک !
بدھ 20 مارچ 2019

محمد اکرم اعوان
اِسلام سراسرامن،مساوات،محبت واخوت کا دین ہے،جواپنے پیروکاروں اورماننے والوں کوعبادت،ریاضت،کھانے پینے،اُٹھنے بیٹھنے،ملنے جلنے،سونے جاگنے جیسے معمولات سے لے کر عام معاملات زندگی میں میانہ روی حتی کہ اختلاف کی صورت میں بھی توازن کے ساتھ احتیاط کا دامن تھامے رکھنے اور راہ ِاعتدال سے نہ ہٹنے کا درس دیتاہے۔
(جاری ہے)
اسلام اس عارضی دُنیاوی زندگی کو دارالاعمل ،مختصروقفہ اور دارالامتحان قراردیتا ہے ۔
اسلام اپنی تعلیمات میں باربارانسان کوباورکراتا ہے ،کہ یاد رہے ،آخرت میں ایک دن تمہیں اکٹھا کیا جائیگا ۔وہ دن اس لحاظ سے منفردہوگا کہ من چاہی زندگی گزارنے،شیطان اورشیطانی قوتوں کے ایجنڈے پرعمل کرنے والوں کے لئے وہ دن خسارے کادن ہوگا۔قرآن ِمقدس میں آتاہے ترجمہ"جس دن تمہیں(یعنی قیامت) کے دن اکٹھا کرے گا،وہ نقصان اُٹھانے کادن ہے۔"(سورة التغابن(9
اس دُنیا سے توہرایک کورُخصت ہونا ہی ہے۔جمعہ کے مبارک دن، اللہ کے گھرمیں موجودلوگوں میں سے کوئی قیام میں ہوگا،توکوئی رکوع وسجوداورکوئی کلام اللہ کی تلاوت میں مشغول ہوگا۔ان مسلمانوں کو اللہ کے حکم کی تعمیل کے دوران انتہائی سفاکانہ اندازاوربے رحمی سے فائرنگ کرکے شہیدکردیا گیا۔اس واقعہ میں معصوم بچے،مردو عورت جوبھی شہیدہوئے ان کے لواحقین کے ساتھ ساتھ ساری دُنیا خصوصاََ مسلم اُمت کا ہر فرد صدمے اورافسوس کی حالت میں ہے۔جہاں تمام مسلمان شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دُعاگو اور لواحقین کے ساتھ ہمدردی کے جذبات کا اظہارکرتے نظرآئے،وہیں نیوزی لینڈکی وزیراعظم اوروہاں کے دیگرمقامی لوگ اپنے عمل کے ذریعہ مسلمانوں کے غم میں برابرکے شریک دکھائی دیئے۔جواس بات کا ثبوت ہے کہ سفید وسیاہ فام کی جنگ نہیں بلکہ منفی سوچ کی شرانگیزی ہے۔
موجودہ حالات میں دُنیا بھرکے امن وسلامتی کو خطرہ اورپریشانی کاسبب یہی منفی سوچ بنتی جارہی ہے۔ایک طرف جس کاسبب ایسے شخص کااہم عہدہ پر فائز ہوناجورنگ ونسل کی بنا پرحقارت،تعصب پرمبنی سوچ رکھنے کے علاوہ دین ِ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں منفی سوچ اورعزائم کاکھلم کھلااظہارکرتاہے۔دنیامیں امن کے نام پربدامنی اورانتشارپھیلانے والے ملک امریکہ کے سربراہ کی اسی منفی سوچ سے متاثرہ شخص نے جمعہ کے دن نیوزی لینڈکی مسجدمیں فائرنگ سے بے قصورنہتے مسلمانوں کوشہیدکردیا۔
اب اس بدبخت انسان کے سفاکانہ عمل کو مختلف اندازمیں پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اوراس پرہرطرح کے تبصرے کئے جارہے ہیں،یہاں تک کہ اسے ذہنی مریض قراردے کرمنفی سوچ کی شرانگیزی پرپردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیکن جوکچھ اس بدبخت انسان کے بارے میں میڈیاپردیکھا اورسناگیااس سے اندازہ لگاناہرگز مشکل نہیں اس کے پیچھے یہی منفی سوچ اور پروپیگنڈہ کارفرماہے ،جواسلام کے حوالہ سے ایک عرصہ درازسے کیا جارہاہے۔
دوسری طرف اسی سوچ کا حامل شخص دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے ملک کا وزیراعظم مودی کشمیرمیں نہتے مسلمانوں پراس لئے مظالم ڈھا رہاہے ،کہ کشمیری حق خودارادیت سے دستبردارکیوں نہیں ہورہے۔اسی منفی سوچ کے شخص نے کشمیریوں پرعرصہ حیات تنگ کر رکھاہے،جونہتے کشمیریوں پردن رات ظلم وجبرروارکھے ہوئے ہے۔ اس کی سوچ کوخطہ کے لئے خطرہ قراردیا جارہاہے۔جس کے شرسے اس کے ہمسائے تنگ ہیں،جوپاکستان کومسلسل جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے ، ایل او سی پرمسلسل فائرنگ کے ذریعہ پاکستان کے شہریوں کوشہیدکروارہاہے۔
پاکستان اندرونی طورپربھی اسی منفی سوچ اوردہشت گردی کا ایک عرصہ سے شکاراورجنگ کی حالت میں ہے۔اس جنگ میں پاکستان کے عام شہریوں،پولیس اورافواج پاکستان کے جوانوں سمیت 75ہزارکے لگ بھگ لوگ شہیدہواوربے شمارزخمی اوراپاہج ہوئے۔ان قیامت خیزحالات سے گزرنے کے باوجودپاکستان امن کا خواں ہے،اس سے کسی ملک کوخطرہ نہیں، پاکستان کی قیادت نے بارہا امن کی خواہش کا اظہار کیا ۔ جس کا عملی ثبوت موجودہ حکومت کا بھارت کی طرف سے مسلسل جارحیت کے باوجودامن کوترجیح دینا،کشمیرسمیت تمام مسائل طاقت کی بجائے بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کے عزم کااظہارہے۔مگرجواب ہمیشہ کی طرح میں نہ مانوں، جب سوچ ہی منفی ہوتوکیاکیاجاسکتاہے،حالانکہ اس کاحتمی نتیجہ تباہی وبربادی کے سواکچھ نہیں۔
اس لئے یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ دُنیاکومہلک ہتھیاروں سے کہیں زیادہ خطرہ منفی سوچ سے ہے۔کیونکہ انسان کی منفی سوچ اجتماعیت ، اتفاق واتحاد ختم کرکے نفاق نفرت اور شدت پسندی کی طرف لے جاتی ہے اور بالآخر معاشرے کی تباہی کاسبب بنتی ہے۔یہی سوچ خواص میں پیدا ہوجائے تو پھرتباہی بربادی کا دائرہ کار بھی اسی اعتبار سے وسیع اورزیادہ نقصان دہ ہوجاتاہے، جو معاشرے سے بڑھتا ہوا ملکوں اورقوموں کی تقدیرکے بگاڑاورتباہی تک جاپہنچتاہے۔ افغانستان ، شام ، عراق، یمن ،کشمیر،فلسطین کا حال ساری دُنیاکے سامنے ہے،ڈراس بات کا ہے کہ اب یہ سوچ پہلے سے کہیں زیادہ خطرناک صورت اختیارکرتی نظرآرہی ہے،جیساکہ نیوزی لینڈمیں مسلمانوں کی شہادت کاواقع۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد اکرم اعوان کے کالمز
-
آوارہ کتے شہریوں کے لئے وبال جان !
منگل 28 جنوری 2020
-
کہیں پرندے بھوکے نہ رہ جائیں!
جمعرات 23 جنوری 2020
-
وحشی معاشرہ!
بدھ 15 جنوری 2020
-
بادشاہ رعیت سے ہی تاجدارہوتا ہے!
بدھ 8 جنوری 2020
-
اے عقل تم ہمیشہ دیرسے کیوں آتی ہو !
بدھ 1 جنوری 2020
-
ہمارا مسئلہ کیا ہے !
جمعرات 26 دسمبر 2019
-
حکمران اورعوام
جمعرات 12 دسمبر 2019
-
ہمارے تعلیمی مسائل اورسرکاری و نجی تعلیمی ادارے
جمعرات 5 دسمبر 2019
محمد اکرم اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.