
تحفط بنیاد اسلام بل کیوں منظور ہوا
بدھ 5 اگست 2020

محمد نفیس دانش
(جاری ہے)
آج کل کا سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ" تحفظ بنیاد اسلام بل کیوں منظور ہوا..؟"
کسی مکتبہ فکر اور جماعت کی حمایت کیے بغیر اگر غور سے دیکھیں تو تحفظ بنیاد اسلام بل بھی حقیقت میں کسی ایک طبقے اور مکاتب فکر کی جیت نہیں ہے بلکہ یہ بل ہر پاکستانی کا خواب تھا ، ریاست پاکستان نے ہر مسلم اور غیر مسلم کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے ، اس بل میں لکھا ہے کہ انبیا کرامؑ ، آسمانی کتابوں ، اہل بیت رسولﷺ ، فرشتوں ، صحابہ کرامؓ ، امہات المومنینؓ اور مقدس شخصیات کی توہین جرم ہے اور ایسا کرنے والوں کو 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 5 سال کی سزا ہوگی ، اب جس شخص کو ان میں سے کسی کی بھی توہین ، تضحیک اور تذلیل نہیں کرنی وہ اس بل کے حامی ہیں لیکن جن کی نیت میں فتور ہے ، بلکہ ان کی خود کی ویڈیوز موجود ہیں کہ تبرا ہماری بنیاد اور اثاثہ ہے تو پھر وہ اس بل کو قبول کیوں کریں گے ، اس لئے وہ شور مچا رہے ہیں ، پہلے کہتے تھے ہم گستاخی نہیں کرتے ، اب کہہ رہے ہم سے زبردستی رضی اللہ عنہ کہلوایا جا رہا ہے ، اس کے لئے سیدھی سی بات ہے کہ آپ نے اگر حضرت ابوبکرؓ ، حضرت عمرؓ ، حضرت عثمانؓ ، حضرت عائشہؓ اور حضرت امیرمعاویہؓ کو رضی اللہ عنہ نہیں کہنا تو ان کا تذکرہ ہی مت کرو کوئی مجبور نہیں کرے گا ، لیکن اگر ان کا ذکر کرو گے تو ان کا ذکر خیر اور بھلائی کے ساتھ ہی کرنے کی اجازت ہے یہی اس بل کا اصل مقصد ہے ، لیکن کچھ لوگ اس اصولی بات کو ماننے اور سمجھنے کے بجائے اس بل کے خلاف واویلا کر رہے ہیں اور سینہ زوری کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ بل انسانی حقوق کے خلاف ہے ، یہی باتیں کچھ لوگ توہین رسالتﷺ قانون کے بارے میں کرتے ہیں کہ یہ قانون اظہارآزادی رائے کے خلاف ہے ، دونوں طرف کے لوگ یہ بات خوب جان لیں کہ کسی کی بھی آزادی اس حد تک ہوتی جہاں اس کی وجہ سے دوسرے کی آزادی یا انسانی حقوق پامال نہ ہورہے ہوں ، اپنے نبیﷺ اور اُن کے پیاروں پر کسی کو نعوذباللہ تبرے کی اجازت دینا یہ ہمارے انسانی ، آئینی و اسلامی حقوق کی پامالی ہے ، اس لئے ریاست پاکستان بالخصوص پنجاب حکومت کا تحفظ بنیاد اسلام بل ایک تاریخی کارنامہ ہے ، اس میں چودھری پرویز الہی صاحب نے جو کردار ادا کیا ہے وہ نا قابل فراموش ہے ، چودھری پرویز الہی سمیت پنجاب اسمبلی کے تمام اراکین اسمبلی کو ساتھی سوشل میڈیا پر بھرپور خراج تحسین پیش کریں ، گورنر پنجاب بھی کسی دباو کو خاطر میں مت لائیں اور اس بل پر دستخط کر کے اس بل کو قانون بنا دیں کیونکہ یہ بل پاکستان میں قیام امن اور نفرتوں کے خاتمے کے لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ، ہمیں پاکستان سے پیار ہے ، پاکستان کے علاوہ ہمارا کوئی اور ٹھکانہ بھی نہیں ہے ، اس لئے اسے پرامن اور مستحکم رکھنے کی ذمہ داری سب سے زیادہ ہم پرعائد ہوتی ہے ، الحمدللہ ظلم و ستم سہہ کر بھی اپنی اس ذمہ داری کو نبھا رہے ہیں ، جو لوگ انتشار اور نفرتیں پھیلا رہے ہیں ان سے بھی یہی عرض کرنا چاہوں گا کہ ہم سب کے بچوں کا مستقبل پاکستان سے وابستہ ہے ، کوئی اور ملک ہمیں قبول نہیں کرے گا جس کا تجربہ ہم سب نے کر لیا ہے اور کر بھی رہے ہیں ۔
جب وطن ہمارا پاکستان ہی ہے تو پھر اسے غیر مستحکم مت کریں ، اور براہ کرم پاکستان میں انتشار بھی مت پھیلائیں..!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد نفیس دانش کے کالمز
-
صحبت صالح ترا صالح کند
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ادھورے ہیں خواب ادھوری ہے پیاس
جمعرات 20 جنوری 2022
-
کسانوں کے ساتھ کھاد مافیا کا ظلم
جمعرات 6 جنوری 2022
-
سوئی گیس کا بحران اور قومی شعور
بدھ 5 جنوری 2022
-
ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی
جمعرات 30 دسمبر 2021
-
چھٹی قومی اہل قلم کانفرنس
منگل 28 دسمبر 2021
-
بلدیاتی انتخابات اور جمعیت علمائے اسلام کی برتری
ہفتہ 25 دسمبر 2021
-
عربی زبان کا عالمی دن
پیر 20 دسمبر 2021
محمد نفیس دانش کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.