اہل سوات کمر توڑ مہنگائی کی لپیٹ میں

پیر 6 مئی 2019

 Nasir Alam

ناصرعالم

سوات کے عوام کوپہلے سے ہی مختلف مسائل اور مشکلات کا سامنا مگر رمضان کی آمد پر حکومت نے مہنگائی کا طوفان برپا کرکے رہی سہی کسرپوری کردی، پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھاکرحکومت نے ایک طرح سے غریبوں سے جینے کا حق چھیننے کی کوشش کی ہے،سوات کے عوام عرصہ درازسے مہنگائی سمیت دیگرمصائب کی لپیٹ میں ہیں اور جنہیں آج بھی قدم قدم پر نت نئی مشکلات اور پریشانیوں درپیش ہیں تاہم رمضان کی آمد پریہاں کے لوگ کچھ پرامید ہوگئے تھے کہ شائد حکومت کو ان کے حال پر ترس آئے گا اور وہ اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں کمی کرکے انہیں ریلیف فراہم کرے گی مگر حکومت کی جانب سے مہنگائی میں اضافے سے عوام کی یہ امیدبھی دم توڑ گئی،ایک طرف حکومت کی جانب سے مسلسل مہنگائی اور دوسری جانب کاروباری لوگوں کی جانب سے خودساختہ مہنگائی نے لوگوں کو ذہنی کوفت اورکرب میں مبتلا کردیا ہے ،روزگار اور ملازمتوں کیلئے دردرکی ٹھوکریں کھانے والے غریب عوام کی قوت خرید جواب دینے لگی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ فاقہ کشی پر مجوبر ہوگئے ہیں اور اگر یہی صورتحال کچھ عرصہ تک اسی طرح برقراررہی تو وہ خودکشیوں پر مجبورہوجائیں گے،اس وقت سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سمیت ضلع بھر میں ہر چیزکامن پسند نرخ چل رہاہے ،کاروباری افراد نے لوٹ مار کا ایک نہ ختم ہونے والاسلسلہ شروع کررکھا ہے جنہیں روکنے ٹوکنے والا کوئی نہیں ،مقام افسوس یہ بھی ہے کہ ایک طرف اشیاء کی مرضی کی قیمتیں چل رہی ہیں تو دوسری طرف مضرصحت،ناقص اور غیر معیاری اشیائے خوردونوش کا کاروبار بھی عروج پر ہے اوریہ کاروبار ماہ رمضان میں بام عروج پر پہنچ جاتاہے ،روزہ داروں کے ہاتھ مضرصحت اشیاء فروخت کی جارہی ہیں جن کے استعمال سے بیک وقت لوگ کئی قسم کے امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں مگر حکومت نے نہ صرف اس طرف پر سے آنکھیں بد کررکھی ہیں بلکہ خود بھی وقتاََ فوقتاََ عوام پرمہنگائی کی بجلیاں گراکر رہی سہی کسرپوری کررہی ہے یہی وجہ ہے کہ عوام کا موجودہ حکومت پر سے اعتماد اٹھتاجارہاہے ،پیٹرول سے لے کر دال،چینی،آٹا،گڑھ ،چاول وغیرہ سمیت تمام تر سبزیوں کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں جنہیں غریب عوام دیکھ تو سکتے ہیں مگر خرید نہیں سکتے ،ایک عرصہ سے سوات کے عوام مہنگائی کا رونا رورہے ہیں مگر کسی بھی حکومت کو ان کے حال پر ترس نہیں آیا جو بھی حکومت آتی ہے وہ مہنگائی سمیت دیگر مسائل میں اضافہ کرکے لوگوں کی مشکلات بڑھاتی ہے ،مقامی لوگ کہتے ہیں کہ الیکشن کے وقت ہر پارٹی ووٹ بٹورنے کیلئے ان کے ساتھ مختلف قسم کے وعدے کرتی ہے ،انہیں سبزباغ دکھاتی ہے مگریہ سیاسی لوگ الیکشن جیتنے کے بعد اپنے تمام تر وعدوں کو بھول کراقتدارکی رنگینیوں میں کھوجاتے ہیں،ہر الیکشن کے وقت عوام پر امید ہوجاتے ہیں کہ اب کی بار ایسے لوگ برسراقتدارآئیں گے جو ان کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں گے مگر ہربار ان کی یہ امیدیں دم توڑجاتی ہیں ،حکومتوں کا کام صرف زبانی جمع خرچ،بلندوبانگ وعدئے،وعدے اور مختلف قسم کے پرکشش نعروں اورفوٹوسیشن تک محدودرہ گیا ہے عوامی مسائل کے حل اورانہیں ریلیف اور سہولیات کی فراہمی کیلئے تاحال کسی بھی حکومت نے عملی اقدام نہیں اٹھا یا یہی وجہ ہے کہ عوامی مسائل میں کمی کی بجائے مسلسل اضافہ ہورہاہے جس کے سبب ان کا حکومتوں پرسے اعتماداٹھ جاتا ہے ،عوام کا کہناہے کہ ماضی کی حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی انہیں مایوسی ومحرومی کے سوا کچھ نہیں دیا یہ حکومت بھی وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے تاہم اب بھی وقت ہے کہ اگر اس حکومت نے حقیقی معنوں میں لوگوں کے مسائل دور کرنے اور انہیں سہولیات فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے تو نہ صرف اس کی مقبولیت بڑھے گی بلکہ عوام کا اس پر سے ا ٹھتا ہوااعتماد بھی بحال ہوجائے گا۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :