فوج کو عزت دو

بدھ 2 دسمبر 2020

Shafique Abbas Naqvi

شفیق عباس نقوی

السلام علیکم معزز قارئین آج میں بات کرنے جا رہا ہوں ملک پاکستان کی شان، ملک پاکستان کی جان پاک آرمی کے بارے میں جو بلا شبہ کسی تعارف کی محتاج نہیں جس کو اللہ رب العزت نے عزت و عظمت سے نوازا ہے اور جس کی وجہ سے ملک پاکستان ہمیشہ کی طرح قائم و دائم ہے اور انشا ء اللہ عز وجل ا س پاک سر زمین کے تقدس پر کبھی بھی کوئی آنچ نہیں آئے گی ۔


اسلام اور ملک دشمنان اس پاک فوج کی صلاحیت، طاقت اور جوش و جذبے سے اچھی طرح معترف ہیں وہ جانتے ہیں کہ کسی بھی مشکل وقت میں ہماری پاک فوج کے نوجوان دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیواربن کر کھڑے ہو جائینگے اور اپنے لہو کا نذرانہ پیش کر کے اس ملک کے بقاء کی ضمانت بن جائینگے ۔ یہ سپاہی، اسلام کے سپاہی کس جنون کے ساتھ اس ملک کے لئیے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنی ماں جیسی دھرتی کی حفاظت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اْن میں ہر سپاہی شہادت کا جذبہ لئیے ہوتا ہے اور شہادت نصیب نہ بھی ہو تو وہ غازی ٹھہرتا ہے ۔
لیکن کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ یہ سپاہی کس کے لئے لڑتے ہیں اور یہ سوچا ہے کہ جن کے لئے یہ لڑتے ہیں وہ ان کو صلہ کیا دیتے ہیں؟
خدا کی قسم پاک آرمی کے ہر ایک سپاہی کی صرف ایک ہی ضرورت ہے اور وہ ہے عوام کا ان سے پیار ، جس عوام کی خاطر وہ شب و روز قربانیاں دیتے ہیں ، جس عوام کی خاطر وہ اپنے اہل و عیال سے دور رہ کر اس پاک سرزمین کے لئے اپنے فرائض سر انجام دیتے ہیں ، جس عوام کی خاطر یہ سپاہی اپنی جان ہتھیلی پر لئے پھرتے ہیں کیا اْس عوام کی یہ ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ ان سپاہیوں سے بے پناہ پیار کرے۔

اگر انسان کسی جانور پر بھی بھلائی کرے تو وہ بھی اس کو یاد رکھتا ہے لیکن صاحب یہاں پر تو معاملہ ہی الٹ ہے آج سر عام جلسے جلوسوں میں چند ضمیر فروش لوگ اس پاک فوج کے خلاف زبان درازیاں کر رہے ہیں اور عوام میں سے چند بیوقوف لوگ ان کی تقلید کر رہے ہیں۔
تم کیا سمجھتے ہو کہ یہ فوج بجٹ کے کچھ حصے کے لئے لڑتی ہے ؟ شرم آنی چاہئے ایک پاکستانی ہوتے ہوئے ایسا سوچنے پر، حالانکہ تم سب یہ جانتے ہو کہ اگر کبھی مشکل گھڑی آئی تو فوج اپنے منہ کا نوالا بھی عوام کے منہ میں ڈال دے گی۔

اگر ان سپاہیوں کو پیسے دے کر خریدا جا سکتا ہوتا تو اب تک شاید یہ ملک بھی بک گیا ہوتا حالانکہ تم سب یہ جانتے ہو کہ تم نے یہ فوج صرف اور صرف اپنے پیار سے ہی خریدی ہے اور تمہارے پیار کے جنون کا نام پاکستان آرمی ہے ۔
میں یہ بات پورے وثوق کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ پاک آرمی کبھی بھی اپنا مقصد نہیں بھول سکتی، جو غلط قسم کے تاثرات پاکستان آرمی کے خلاف دئیے جا رہے ہیں اْن سے چند ضمیر فروش لوگوں کا ایک ٹولہ تو بن سکتا ہے لیکن با ضمیر لوگوں کے ذوق پر کوئی آنچ نہیں آئے گی۔

ملکی سرحدوں کے ساتھ ساتھ عوام کا تحفظ اور اسلام کی سربلندی ہی پاکستان آرمی کا مقصدہے اور انشاء اللہ ہماری عظیم فوج کا ہمیشہ یہی مقصد رہے گا اورجو لوگ اس وقت ملکی اداروں کے خلاف نا زیبا تقاریر کر رہے ہیں ان کو پشیمانی ہوگی اور اس غلطی کا کڑا خمیازہ بھی بھگتنا پڑے گا کیوں کہ جو بھی حق کے مقابلے میں آتا ہے وہ نیست و نابود ہو جاتا ہے۔


لوگوں کو چاہئے کہ وہ اپنے قومی اداروں کے خلاف کسی بھی بیان بازی پر سخت رد عمل کا اظہار کریں اور پاک آرمی کی مخالفت کرنے پر کسی بھی فرد یا گروہ کا ساتھ ہرگز نہ دیں ۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے ہم اپنی فوج سے مخالفت نہیں کر سکتے کیونکہ ہم خود اس فوج کا حصہ ہیں۔ عوام اور فوج ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں، ہم نے ہر مشکل کا ہمیشہ مل کر مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی ہمیں مل کر ہی ہر مشکل کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

اللہ عز وجل کا شکر ہے کہ ہماری فوج اسلامی دنیا کی ایک نمایاں اور بڑی فوج ہے اورایک مسلمان ہونے کے ناطے ہم سب پر فرض ہے کہ ہم اپنی اسلامی فوج پر بھروسہ کریں اور ہمیشہ اس کا ساتھ دیں۔
ہم مسلمان ہیں اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی احادیث کے مطابق غزوہ ہند کا واقع ہونا اٹل ہے نبی کریم ﷺ کی زیر نگرانی پاکستان کی پاک فوج اس غزوہ میں حصہ لے گی جس کی وجہ سے اسلامی سلطنت مزید طاقتور ہو جائے گی۔

ہر وہ جنگ جس میں جناب رسول حضرت محمد ﷺ نے خود شرکت کی ہو اس کو غزوہ کہتے ہیں اس لئے کون مسلمان ایسا ہو گا جو اپنے پیارے نبی حضرت محمدﷺ کی نمائیندگی میں جنگ لڑنے کا شرف حاصل نہ کرنا چاہتا ہو۔ بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ کاش ہم رسول خداﷺ کے دور میں زندہ ہوتے اور ان کے ساتھ مل کر اسلام دشمن طاقتوں کا مقابلہ کرتے تو بھائیو سنو وہ وقت بہت قریب ہے جب تم اپنے پیارے آقا ﷺ کی سربراہی میں اسلام کی خدمت کرنے کا شرف حاصل کر سکتے ہو۔


وہ وقتبہت قریب ہے جب تم اپنے پیارے نبی ﷺکے ساتھ مل کر دشمنوں کا مقابلہ کرو گے، ذرا سو چو تو سہی کیا منظر ہوگا وہ جب اسلام کو غلبہ نصیب ہو رہا ہو گا اور دشمنوں کو رسوائی نصیب ہو گی، جب حق سچ پوری طرح ہمارے ساتھ ہوگا ، کیوں اس وقت کے لئے تیار نہیں ہو رہے ہو تم ، کیا تمہارے دل میں ذرا بھی رسول خدا ﷺ کی چاہت باقی نہیں رہی، کیا تم لڑائی سے پہلے ہی شکست تسلیم کر چکے ہو، کیا موت سے ڈر لگنے لگا ہے ، کیا آرزوئے شہادت ختم ہو گئی ہے، کیوں تمہارا ایمان اس کمزور ترین درجے پر پہنچ چکا ہے۔


ہم اپنی پاک فوج کے خلاف بول کر اپنے اوپر ہی کیچڑ اچھال رہے ہیں ، ہم اپنے پاؤں پر خود ہی کلہاڑی مار رہے ہیں اگر ہم سچے مسلمان ہوں اور رسول خدا ﷺ کو ماننے والے ہوں تو ہمیں چاہئے کہ ہم دل و جان سے پاک فوج کا ساتھ دیں ، پاک فوج کو عزت دیں اور یہ عہد کریں کہ انشا ء اللہ کوئی بھی مشکل وقت آئے ہم اپنی فوج کا ساتھ ہرگز نہیں چھوڑیں گے اور مل کر ہر مشکل کا سامنا کریں گے یہاں تک کہ وہ وقت آجائے جب ہم اپنے پیارے آقا ﷺ کی سربراہی میں پاک فوج کے ساتھ مل کر غزوہ ہند کا حصہ بنیں۔


گزشتہ چند مہینوں سے کچھ لوگ مختلف جلسوں میں فوج کو کام کرنے کا طریقہ سکھا رہے ہیں کوئی کہتا ہے کہ فوج کو صرف سرحدوں پر رہنا چاہئے کوئی کہتا ہے سرحدوں سے بھی آگے چلے جائیں اور کو ئی کہتا ہے کہ فوج کو صرف اپنے کام سے کام رکھنا چاہئے ۔ یہ کہاں کا اصول ہے کہ الیکشن آئے تو فوج، سیلاب آئے تو فوج، زلزلہ آئے تو فوج ، دہشت گرد آئے تو فوج، جاسوس پکڑے فوج اور گولیوں کا سامنا کرے تو فوج لیکن جب چوروں ڈاکو ؤں اور غداروں کو بے نقاب کرے تو نو فوج ، کیوں نہیں بھائی؟
 اس لئے عوام کو میرا مشورہ یہی ہے کہ اگر فوج کسی کام میں مداخلت کرتی ہے تو صرف اور صرف اپنے ملک کی بھلائی کے لئے کرتی ہے اور جہاں پر بھی پاکستان کا نقصان ہو رہا ہو گا فوج کو وہاں پر مداخلت کرنی چاہئے تاکہ جو کوئی بھی پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے اس کو ناصرف کیفر کردار تک پہنچایا جائے بلکہ دوسروں کے لئے نشان عبرت بھی بنایا جائے تاکہ آئیندہ کوئی بھی ریاستی اداروں خاص طور پر پاک فوج کے خلاف زبان درازی نہ کر سکے۔


محترم وزیر اعظم صاحب کو چاہئے کہ جو لوگ بھی پاک فوج کے خلاف بول رہے ہیں ان کا منہ دیکھنے کی بجائے ان کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کریں اور عوام چوری تو شاید برداشت کر سکتی ہے لیکن ملک سے غداری اور اس پر سینہ زوری ہرگز برداشت نہیں کر سکتی اس لئے خدا را اگر اآپ نے کرپشن پر ان کو معافی دے بھی دی ہے تو برائے مہربانی ملکی اداروں کے خلاف بغاوت کرنے پر ان کو ایسا سبق سکھایا جائے کہ آئندہ کبھی بھی یہ ملکی اداروں کے خلاف زبان درازی نہ کر سکیں، اور شاید ایسا کرنے پر عوام پر آپکا کھویا ہوا اعتماد پھر سے بحال ہو جائے کیونکہ یہ قوم اپنی فوج سے بہت محبت کرتی ہے اور آپ کا منہ دیکھ رہی ہے کہ کب آپ ان فوج دشمنوں کے خلاف کڑی کارروائی کرتے ہیں۔


اور جاتے جاتے ملک پاکستان کی بھولی بھالی عوام کو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ آپ ایک با شعور باعزت قوم ہو اور اسی مناسبت سے آپ کو چاہئے کہ آپ ہر اْس انسان کی دل و جان سے عزت کریں جو آپ سے پہلے اپنے سینے پر گولی کھانے کا عزم رکھتے ہیں۔ جو ہر وقت آپ کے جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کرتے ہیں ، بھلا کیسے ممکن ہے کہ آپ ایک با شعور اور باضمیر قوم ہوتے ہوئے بھی اپنے محسنوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی بجائے چند سر پھرے لوگوں کی اطاعت میں اْن کے خلاف بغاوت کر دیں اور اپنے سپاہیوں کے دل کو ٹھیس پہنچائیں؟
اور سب لوگ اچھی طرح ذہن نشین کر لیں کہ جو لوگ اسلام اور رسول خدا ﷺ سے محبت کرتے ہیں وہ پاک آرمی کے خلاف کبھی بھی نہیں بول سکتے کیوں کہ یہ فوج اسلام کی فوج ہے اور ہم نے اسی فوج کی سر براہی میں انشاء اللہ غزوہ ہند میں شرکت کرنی ہے اسلئے فوج کا ساتھ دو ، فوج کو عزت دو۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :