
قانون کا نفاذ کیا چہروں کے مطابق ہوتا ہے ۔۔؟؟
پیر 21 جون 2021

سید عارف مصطفیٰ
(جاری ہے)
۔؟؟
مجھے یہ کہنے میں کوئی تردد ہرگز نہیں کہ بیان کردہ صورتحال کے تناظر میں ، میں سپریم کورٹ کے 'سب توڑ دو' قسم کے فیصلوں سے قطعی اتفاق نہیں کرتا کیونکہ اسکا نقصان اسکے ذمہ داروں کو نہیں بلکہ دیگر لوگوں کو ہورہا ہے ۔
واضح رہے کہ اس کیس کی ابتداء ہی میں جب سندھ حکومت سے پوچھا گیا تھا کہ یہ زمین کتنے میں ملک ریاض کو دی تو یہ پتا چلا تھا کہ اسے محض پونے پانچ ارب کی نہایت قلیل قیمت پہ بیچا گیا تھا - یعنی وہی زمین جس کے لئے 460 ارب دینے کا راضی نامہ ہوا وہ اس سے قریباً 90 گنا کم قیمت پہ ملک ریاض کو سونپ دی گئی تھی ۔۔۔ درحقیقت یہ تو زرداری ، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی مہیب کرپشن کے خلاف ایک کھلا اور مصدقہ ثبوت تھا اور ہے ، اور اس پہ تو نہایت تگڑا ریفرنس تیار کرنا بنتا ہے اور عدلیہ کو تو اس میگا کرپشن اسکینڈل پہ سندھ حکومت اور اسکی جماعت کے سربراہ زداری کو سیدھے سیدھے کٹہرے میں لاکے عبرت کا نشان بنادینا چاہیئے تھا ۔ مگر ایسا کچھ بھی نہ ہوا اور عدالت میں صوبے کی زمین کوڑیوںکے مول بیچ ڈالنے کے کھلے ثبوت مل جانے کے بعد بھی زرداری اور اسکے ٹولے کا بال بھی بیکا نہ ہوا
لیکن یہاں کراچی میں قانون کا نفاذ آنکھیں بند کرکے کرڈالا گیا اور ایک عدالتی حکمنامے کے بل پہ مسماری اور انہدام کا عفریت پورے زور و شور سے ناچا اور قانون کے اندھے نفاذ نے پہلے ایمپریس مارکیٹ اور صدر اور پھر گجر نالے سے لے کر الہ دین پارک تک بہتیرے عام لوگوں کے مکانات اور کاروبار نگل لئے جو آج تک روزگار کے لئے سرگرداں ہیں مگر اس ساری بدعنوانی کے ذمہ دار کسی کرپٹ افسر اور وزیر کو تو اس توڑ پھوڑ سے کچھ بھی فرق نہیں پڑا کیوں نہ کہ تو کسی کو جیل میں ٹھونسا گیا اور نہ ہی کسی کا مال و منال ضبط کیا گیا بلکہ وہ آج بھی بڑے ٹھاٹ سے اپنی اپنی کرسیوں پہ براجمان ہیں ۔۔۔ان دنوں میرے شہر کا چہرہ گرد آلود اور دل غبارِغم سے بوچھل ہیں کیونکہ لے دے کے ایک عدلیہ ہی پرسان حال معلوم ہوتی تھی سو وہ بھی اب انصاف چہرے اور طاقت کے مطابق کرتی دکھائی دینے لگی ہے ۔۔۔ مجھے معلوم ہے کہ اس بات سے کئی پیشانیوں پہ بڑے بڑے بل پڑگئے ہونگے ، لیکن مجھے تو پیشانیوں پہ پڑنے والے ان َبلوں سے کیا لینا میں تو ان َبلوں کو جانتا ہوں کہ جو لوگوں کے پیٹ میں ہنستے ہنستے اس وقت پڑ جاتے ہیںکہ جب کوئی یہ کہتا ہے کہ وطن عزیز میں قانون سب کے لیئے یکساں ہے!!۔۔۔
واقعی ایسا ہوتا تو کیا آج سندھ کی ہزاروں ایکڑ اراضٰ پونے پانچ ارب میں بیچ ڈالنے والا زرداری اور انہیں خریدنے والا اسکا پارٹنرملک ریاض یوں آزاد گھوم پھر رہے ہوتے ؟؟؟
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید عارف مصطفیٰ کے کالمز
-
بعضے کتے تو بہت ہی کتے ہوتے ہیں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
ان کی مرتی سیاست کو پھر لاشوں اور تماشوںکی ضروت ہے۔۔۔
جمعہ 28 جنوری 2022
-
تازہ تمسخر آمیز صورتحال اور شرمیلا فاروقی کے شکوے۔۔۔
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
تازہ تمسخر آمیز صورتحال اور شرمیلا فاروقی کے شکوے۔۔۔
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
عدالت نے کیا پہلے درگزر نہیں دکھائی جو اب نہیں دکھاسکتی ۔۔۔؟؟
پیر 10 جنوری 2022
-
بجی ہیں خطرے کی گھنٹیاں نون لیگ سے زیادہ پی ٹی آئی کے لئے
بدھ 8 دسمبر 2021
-
لؤ جہاد بمقابلہ لؤ کرکٹ جہاد ۔۔۔۔
جمعہ 5 نومبر 2021
-
عمر شریف چلے گئے، جائے استاد خالی است
منگل 5 اکتوبر 2021
سید عارف مصطفیٰ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.