مرادعلی شاہ یہ سیاست کاوقت نہیں ہے!!!!

ہفتہ 18 اپریل 2020

Umair Ali Anjum

عمیر علی انجم

کروناوائرس نے ابھی پاکستان میں آنکھ نہیں کھولی تھی صرف اس وائرس کی ملک میں آمدآمدکی خبریں گردش کررہی تھیں کہ سابق صدرآصف علی زرداری کے دائیں اوربائیں بازوبلاول ہاوس کی چاردیواری سے نکل کرمارکیٹ میں آگئے۔۔۔۔اورمانگتے رہو کھاتے رہوکی حکمت عملی اختیارکرلی۔۔۔۔۔فوری طورپرچہرہ فروخت کرنے کاپلان تشکیل دیاگیااورسندھ اسمبلی بلڈنگ میں ایک پریس کانفرنس رکھ لی گئی۔

۔۔۔۔ دوران گفتگومخیرحضرات کوبھی توجہ دلائی گئی۔۔۔دراصل یہ پریس کانفرنس پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کررہے تھے بہرحال بلاول کی جتنی اب تک سیاسی تربیت ہوئی ہے انھوں نے اس کے مطابق مناسب اداکاری کرہی لی۔۔۔۔جوپہلےپہل دیکھنے والوں کویقیناپسندآئی ہوگی کیونکہ بلاول ڈھکوسلے بازی کرتے ہوئے خاصے جذباتی بھی ہوگئے تھے جس سے شاید وہ سیاسی طور پریہ پیغام دے رہے تھے کہ پیپلزپارٹی سندھ کے عوام کے لئے کس قدرسوچتی ہے بہرحال ہردن کے  گزرنے کے بعد لوگوں پرسے دھندچھٹتی رہی اور عوام یہ سمجھ پائے کہ یہ سب سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے سواکچھ نہیں تھا۔

(جاری ہے)

۔۔۔سومختصریہ کہ سندھ کےعوام کے ساتھ مزاق اس پریس کانفرنس سے ہی شروع ہوگیا۔۔۔اورمخیرحضرات نے پریس کانفرنس کے بعدسے ہی بڑھ چڑھ کرسندھ حکومت کے فنڈ میں پیسے بھی جمع کروانا شروع کردیے۔۔۔لیکن وہ تاحال  عوام تک ناپہنچ سکے ۔۔۔۔جبکہ سی ایم سندھ مرادعلی شاہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس کے فوری بعدبھارتی فلم نائیک کے انیل کپوربن گئے۔

۔۔۔جوسارے کام ایک دن کاسی ایم بنتے ہی کیمروں کی آنکھ کودکھاکرکرنے کی کوشس کرتے رہے مگرافسوس وہ صرف باتوں کی حدتک محدودرہے اورلوگ بھوک اورافلاس کاشکارہوتے رہے۔۔۔۔اس عرصے میں وزیراعلی سندھ یہ  ثابت کرنے میں کامیاب ہوئے کہ وہ پیپلزپارٹی کے ناصرف جیالے ہیں بلکہ آصف زرداری کامان بھی خوب رکھ لیتے ہیں۔۔۔۔واضح رہے مرادعلی شاہ نے اس ایشوکولیکر اپنی کابینہ کے ہمراہ گزشتہ چھ روزمیں لگاتارتین پریس کانفرنس بھی کردیں جس میں کراچی کے ایک ہی مقام پردواورایک سکھرمیں منعقد  ہوئی اس کے علاوہ ویڈیولنک بیان کے زریعے بھی وہ میڈیا کو متوجہ کرتے رہے۔

۔۔۔سچ یہ ہے کہ  مرادعلی شاہ اچھے سیاستدان کے علاوہ بہترین فنکار بھی ہیں۔۔۔آپ سب نےکراچی میں ہونے والی دوسری پریس کانفرنس کی کچھ تصاویرسوشل میڈیاپردیکھی ہوں گی جس میں سائیں ہاتھ جوڑےبیٹھے ہیں ۔۔۔۔۔۔ہائے وہ کمال کالمحہ تھاکہ جب چندقدم کےفاصلے پرموجودمیں دیکھ کراندرہی اندرہنس رہاتھا۔۔۔۔۔مجھے اس لمحے یہ سوچ ذہن میں آئی کہ پاکستان کے مشہور ڈرامہ سیریل  میرے پاس تم ہو!!!میں خلیل الرحمان قمر صاحب دانش کاکرداراگرمرادعلی شاہ کودے دیتے تووہ ہمایوں سعید سے زیادہ بہتریہ کردارنبھاسکتے تھے۔

۔۔۔میری ناقص عقل کے مطابق مرادعلی شاہ آپ اچھے اداکار ہیں مگریہ وقت سیاست کانہیں ہے۔۔۔۔بات پھرسے کہیں اورنکل گئی خیرمیں یہ بتارہاتھاکہ کراچی کی دونوں پریس کانفرنس کواپنی آنکھوں سے دیکھاجس میں وزیراعلی کی باڈی لینگویج کسی صورت یہ ظاہرنہیں کررہی تھی کہ وہ عوام کے لیے پریشان ہیں۔۔۔۔بلکہ وہ اس فکرمیں مبتلاملے کہ کہیں اس معاملے پرپی ٹی آئی بازی نالے جائے ؟؟؟خیربات اتنی ہے کہ حکومت سندھ ابھی تک شعبدہ بازی اورمیڈیاکی توجہ حاصل کرنے میں مصروف ہے دوسری جانب شیرآیاشیرآیاکی صدالگاکرصوبے کےعوام کوڈرایاجارہا ہے مگرریلیف کسی صورت نہیں دی جارہی میراسوال ہے جولوگ 20 دن سے گھروں میں موجود ہیں کیاوہ سارے پیپلزپارٹی کے پے رول پر ہیں یاانھیں بھوک پیاس محسوس نہیں ہوتی۔

۔۔۔کیا شاہ صاحب آپ کی سرکاریہ جانتی ہے کہ سندھ کے عوام اب بھوک سے مرنے لگے ہیں ۔۔یہاں کرونانہیں افلاس ماررہاہے۔۔۔نہیں ۔۔۔۔بلکل نہیں۔۔۔۔۔کیونکہ آپ کواس وقت سیاست کابہترین موقع ملاہے ساتھ ہی مال کی بندربانٹ بھی چل رہی ہے۔۔۔۔آپ اتنے باعلم ہیں کہ آپ کے وزیرکہتے ہیں 6 لاکھ لوگوں کوراشن تقسیم کردیاگیاہے ۔۔۔۔دوسراوزیرکہتاہے ڈیڑھ لاکھ خاندانوں کوپیسے تقسیم کردیئے ہیں اورپتہ تک ناچلنے دیا۔۔۔۔ آپ بتارہے ہواربوں خرچ کردیئے آخرسچ کیاہے؟؟ ۔عالی جاہ یہ کیسامزاق ہے ہمارے ساتھ؟؟کب تک بھٹوکوزندہ رکھنے کے لئے عوام کوماراجائے گا۔۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :