Live Updates

نیب کو ’’شفاف الیکشن‘‘ کے لئے استعمال کیا تو عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا

تصادم کا کوئی آپشن نہیں تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا،ریحام خان سے متعلق عمران خان کے بے ہودہ الزامات کا جواب نہیں دینا چاہتا، الیکشن میں سادہ اکثریت ملی تو مسائل کے حل کے لئے قومی حکومت بنائیں گے، چوہدری نثار علی خان کے ساتھ نواز شریف کی 35 سالہ اور میری 32 سالہ رفاقت ہے،قائدمسلم لیگ ن کی نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 29 جون 2018 23:50

�سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2018ء) مسلم لیگ ن کے قائدو سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب نیب کے نشاے پر ہے، نیب کو ’’شفاف الیکشن‘‘ کے لئے استعمال کیا تو عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا۔ تصادم کا کوئی آپشن نہیں تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا ،تمام پارٹیوں میں چھوٹی موٹی ناراضگیاں ہوتی رہتی ہیں ہمیں اپنی تلخیاں ختم کرنی چاہیں ریحام خان سے متعلق عمران خان کے بے حودہ الزامات کا جواب نہیں دینا چاہتا الیکشن میں سادہ اکثریت ملی تو مسائل کے حل کے لئے قومی حکومت بنائیں گے سیاستدانوں کی جرنیلوں کے ساتھ میز پر تمام معاملات پر دوستانہ بات چیت ہونی چاہئے گزشتہ روز نجی ٹی وی کو انٹر ویو دتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ ہر پارٹی میں چھوٹے موٹے مسائل ہوتے ہیں، پارٹی لیڈر شپ کا فرض ہے کہ ان مسائل کو حل کرے۔

(جاری ہے)

اس وقت پنجاب سب سے زیادہ نیب کے نشانے پر ہے۔ احترام کے ساتھ کہتا ہوں کہ گزشتہ 10,15 سالوںمیں اربورں کھربوں روپے کی کرپشن کے کیس سامنے آئے اس پر تو کسی کو بلایا نہیں جاتا۔ یہاں پر کیس کی تحقیقات ، بغیر ایف آئی آر کے گرفتار یاں ہو رہی ہیں صا ف شفاف الیکشن کے انعقاد کے لئے اگر نیب کا استعمال کرنا ہے تو عوام کا الیکشن سے اعتماد ختم ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ بابر اعوان نندی پور منصوبے کا اصل مجرم بابر اعوان ہے۔

30 ارب کا منصوبہ تھا جس کی بڈنگ نہیں ہوئی کراچی پورٹ پر اربوں روپے کی مشینری گل سڑ گئی۔ بابرا عوان جو کمیشن مانگ رہا تھا وہ نہ ملنے پر مشینری گل سڑ گئی اور بجلی کا منصوبہ تباہ ہو گیا۔8 ارب روپے مزید خرچ کر کے منصوبہ مکمل کیا آج وہ بابرا عوان پی ٹی آئی کے وائس صدر بننے ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ چوہدری نثار علی خان کے ساتھ نواز شریف کی 35 سال اور میری 32 سالہ رفاقت ہے۔

زندگی کا احترام کا رشتہ گزارہ بدقسمتی سے پچیدگیاں پیدا ہو گئی، چوہدری نثار نے ٹکٹ کے لئے درخواست نہیں کی تو پارٹی بورڑ ایسے ٹکٹ تو نہیں دے سکتا۔ لیکن میں نے نواز شریف کو دورہ لندن پر جانے سے ایک روز قبل راضی کر لیا تھا۔ بیانات کے باعث پیچیدگیاں پیدا ہو گئی ابھی بھی ہمیںاپنی تلخیاں کو زیادہ دور نہیں لے کر جانی چاہیں اور اپنے معاملات کو کنٹرول کرنا چاہئے اس کے لئے ہمیں کوشش کرنی چاہئے اور میںبھی کر رہا ہوں۔

مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ میں کسی ینگ پارلیمنٹ کی خواہش نہیں کر رہا اگر ہمیں سادہ اکثریت ملتی ہے تو ہمیں قومی حکومت بنانی چاہئے یہ میری زاتی رائے میں پارٹی فیصلہ نہیں چونکہ ملک میں اتنے بڑے مسائل ہے جن کو ملک کر حل کرنا ہو گا بھارت کے ساتھ حالات خراب ہیں جنگ نہیںکرنی مگر معاشی میدان میں مقابلہ کرنا ہے۔ صحت تعلیم پیداوار پی آئی اے سر کلر ڈیڈ سمیت مختلف اداروں میں مسائل کا سامنا ہے ان کو کیسے درست کرنا ہے یہ تمام مسائل کوئی ایک جماعت یا شخص حل نہیں کر سکتا اگر ہمیں سادہ اکثریت ملتی ہے تو مل کر فیصلے کریں گے تا کہ کوئی لانگ مارچ ، دھرنے اورسول نافرمانی کی بات نہ کرے بہت لڑ لیا ہمیں پاکستان اپنے بچوں کے مستقبل کے لئے مل کر بیٹھنا ہوگا اور ان مسائل کا حل نکالنا ہو گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قرآن کریم میں جنات کا ذکر آتا ہے گڑھے مردے اکھاڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ملک کو آگے بڑھانا ہے ۔ تضادات کی کوئی گنجائش نہیںاتفاق رائے کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا پاکستان کے تمام اہم معاملات پر سب کاایک بیانیہ ہونا چاہئے۔ سیاستدانوں کو جرنیلوں کے ساتھ میز پر دوستانہ بات چیت ہونی چاہئے بھارت افغانستان سمیت دیگر معاملات پر مل کر بات کرنی چاہئے امریکا میں بھی حکومتیں آتی جاتی ہے اہم اہداف پر سمجھوتا نہیں ہوتا۔

انہوںنے کہا کہ قوم کلثوم نواز صاحبہ کے لئے دعا کرے اللہ ان کو صحت دے اپنے وطن واپس آئیں ہمیں معاف کرنا اور فراموش کرنا ہوگا ورنہ ملک آگے نہیں بڑھے گا ہم عوامی عدالت میں جا رہے ہیں الیکشن کا فیصلہ نیب نے کرنا ہے تو الیکشن شفاف نہیںہوںگے۔ چھوٹی جھوٹی بات پر گرفتاریاں کی جا رہی ہیں ا گرا یک روپے کی بھی کرپشن کی ہے تو گرفتاریاں کریں۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میرا ریحام خان نے 2014 میں ایک انٹر ویو لیا اس وقت ملاقات ہوئی۔ عمران خان نے اتنے الزامات لگائے پھر عدالت میں ثابت کرنے بھی نہیں آئے۔ ریحام خان سے متعلق عمران خان کے بے ھودہ الزامات کا جواب نہیں دینا چاہتا۔ پاکستان کی تعمیرو ترقی کے لئے اتنے حلیف جماعتوں سے اتحاد کریںگے۔ کراچی اور کراچی والوں سے محبت کرتا ہوں لاہور کو بھی لوگ’’ لہوڑ‘‘ کہ دیتے ہیں میںنے لطیف انداز میں بات کی تھی کراچی ہمارا کماؤ شہر پاکستان کا گیٹ وے اور ہمارا معاشی حب ہے۔

کراچی ہماری معاشی سرگرمیوں کا مرکز ہے ہمیں موقع ملا تو کراچی کو جنوبی ایشاء کا بہترین شہر بنا دیں گے۔ خیبر پختونخواہ میں حالات تبدیل ہو چکے ہیں پی ٹی آئی نے عوام کو مایوس کیا یہ لوگ پنجاب کی میٹرو بس کو جنگلہ بس کہتے تھے مگرخود ستر ارب روپے میں میٹرو بس بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔ہم پشاور کو لاہور سے بہتر شہر بنائیں گے اور کے پی کے کو پنجاب سے بہتر صوبہ بنائیں گے۔ ہم ملک کو انقلابی تبدیلی کی طرف گامزن کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات