Live Updates

ملک بھر میں عام انتخابات 2018ء کیلئے پولنگ کا عمل جا ری

پولنگ مقررہ وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہو ئی جو شام 6 بجے تک بلا تعطل جاری رہیگی

بدھ 25 جولائی 2018 16:17

ملک بھر میں عام انتخابات 2018ء کیلئے پولنگ کا عمل جا ری
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2018ء) ملک بھر میں عام انتخابات 2018ء کیلئے پولنگ کا عمل جا ری ہے، پولنگ مقررہ وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہو ئی جو شام 6 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔ انتخا با ت میں ملک بھر سی10کروڑ 59 لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ قومی اسمبلی کے 270 اور صوبائی اسمبلیوں کے 570 حلقوں پر انتخاب ہو ر ہے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق عام انتخابات میں قومی وصوبائی اسمبلیوں کے 840 حلقوں پر11ہزار 673 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کے 270حلقوں پر 3 ہزار 428 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی 570 نشستوں پر 8 ہزار 245 امیدواروں میں مقابلہ جا ری ہے۔ قومی اسمبلی کے 270 حلقوں میں 1ہزار 623 آزاد امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں پر کل 8245 امیدواروں میں سے 3 ہزار 856 سیاسی جماعتوں کے امیدوار ہیں۔

صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں پر 4ہزار893 آزادامیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ پنجاب میں قومی اسمبلی کے حلقوں کیلئے 1534 امیدوارجبکہ صوبائی اسمبلی کے لیے 3 ہزار 975 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ سندھ سے قومی اسمبلی کے حلقوں کے لئے 814 امیدوار اور صوبائی اسمبلی کے لیے 2 ہزار 179 امیدوار میدان میں ہیں۔ خیبر پختونخواسے قومی اسمبلی کے حلقوں پر 721 اورصوبائی اسمبلی کیلئی1145 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقوں پر 290 امیدوار جبکہ بلوچستان اسمبلی کے حلقوں پر 946 امیدوارمیدان میں ہیں۔اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں پر 59 امیدوار میدان میں ہیں۔ عام انتخابات کے موقع پر 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ آج قومی اسمبلی کے 272 میں سے 270 حلقوں جب کہ صوبائی اسمبلیوں کے 577 میں سے 570 حلقوں میں الیکشن ہو رہا ہے۔

انتخابات 2018ء کے موقع پر ملک بھر میں پولنگ کا عمل پر امن ماحول میں جاری ہے تاہم ملک کے مختلف مقامات پر روائتی سیاسی / انتخابی کشیدگی اور لڑائی جھگڑوں کے اکا دکا واقعات رونما ہوئے۔ عام انتخابات کے موقع پر صدر مملکت ممنون حسین نے کراچی میں کلفٹن کے علاقے کہکشاں کے گرین وچ کالج میں ووٹ کاسٹ کیا جبکہ خاتون اول بیگم محمودہ ممنون نے بھی اسی پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالا۔

نگران وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے سوات میں ووٹ کاسٹ کیا۔ اسی طرح چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے لاہور میں ووٹ کاسٹ اور نگران وزیر اطلاعات و نشریات سید علی ظفر نے بھی لاہور میں ووٹ کاسٹ کیا۔ مختلف سیسی جماعتوں کے سربراہوں نے بھی اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں ووٹ کاسٹ کئے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے لاہور، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اسلام آباد، پاکستان پیپلز پارٹی کے چئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نوابشاہ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنونئر خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار نے کراچی، پاک سر زمین پارٹ کے سربراہ مصطفی کمال نے بھی کرچی میں ووٹ کاسٹ ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ڈیرہ اسمعیل خان میں ووٹ کاسٹ کیا جبکہ دیگر مختلف سیاسی جماعتوں نے قائدین نے دوپہر بارہ بجے تک اپنے ووٹ کاسٹ نہیں کئے تھے تاہم توقع ہے کہ پولنگ کا وقت ختم ہونے سے قبل وہ بھی اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں ووٹ کاسٹ کریں گے۔

ملک میں منعقد ہونے والے وام انتخابات 2018ء کے دوران انتخابی عمل کا جائزہ لینے کیلئے یورپین یونین کے وفد نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا۔ وفد کی قیادت کرنے والے چیف آبزرور مائیکل گیلر کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام میں الیکشن کے حوالے سے کافی جوش و جذبہ ہے انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے انتظامات سے کافی مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بیلٹ پیپرز بھی چیک کئے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ دن امن سے گزرے گا۔

دیربالا کی تاریخ میں پہلی بار خواتین ووٹ کاسٹ کرنے باہر آگئیں اور دیر بالا کے حلقوں این اے 5 اور پی کے 12کے پولنگ اسٹیشنوں پر خواتین ووٹرز کا رش رہا۔ عام شہریوں کے ساتھ ساتھ سیاسی رہنماؤں کے ووٹ کاسٹ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ وقت جزرنے کے ساتھ ساتھ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری اور ووٹرز پولنگ اسٹیشنز کے باہر قطار بنا کر کھڑے ہیں جن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن میں کل 120 جماعتیں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 95 جماعتیں الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ 95 سیاسی جماعتوں میں سے 88 جماعتوں نے خواتین کے لیے پانچ فیصد نشستوں کی شرط پوری کی ہے۔ ووٹرز کی سہولت کیلئے نادرا نے 6 لاکھ 50 ہزار سے زائد نئے شناختی کارڈز بھی جاری کئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج کا ترسیلی اور انتظامی سسٹم نصب کیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کو دو مرتبہ کامیابی سے چیک کیا جاچکا ہے اور عوامی استعمال کے لئے الیکشن کمیشن کی موبائل ایپ بھی تیار کی گئی ہے۔ عام انتخابات 2018ء کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں جس کے تحت 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد فوجی اور 4 لاکھ 49 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکورٹی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات