Live Updates

پی ٹی آئی نالہ پارٹی بن گئی ہے اور نالے میں بہہ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ

یہ لوگ کہتے ہیں سندھ کو پیسے نہیں دیں گے، یہ کھاجائیں گے، وفاق سندھ کو پیسے دے کر احسان نہیں کررہا

پیر 14 جون 2021 21:50

پی ٹی آئی نالہ پارٹی بن گئی ہے اور نالے میں بہہ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2021ء) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے پاکستان تحریک انصاف کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نالہ پارٹی بن گئی ہے اور نالے میں بہہ جائے گی۔ پیر کو چیف منسٹر ہائوس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزرا، امتیاز شیخ ، ناصر حسین شاہ اور اسماعیل راہو بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں سندھ کو پیسے نہیں دیں گے، یہ کھاجائیں گے، وفاق سندھ کو پیسے دے کر احسان نہیں کررہا، 70فیصد ریونیو سندھ سے جمع ہوتا ہے اس لیے ہمارے حصے کے مطابق ہمیں پیسے دیں، ان لوگوں نے 742ارب میں سے 62 ارب پہلے کی پہلے ہی کٹوتی کرلی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی صوبے سے کوئی اختلاف نہیں، مگروفاق کو چاہیے کہ وہ سب کو برابری کی نگاہ سے دیکھے، سندھ سے شدید ناانصافی ہوئی، باقی صوبوں کے برعکس سندھ میں روڈ کا کوئی نیا پراجیکٹ نہیں رکھا بلکہ غیر ضروری پراجیکٹس زبردستی تھوپے گئے، وفاقی حکومت میگا پراجیکٹس کے بجائے نالوں اور مین ہول پر کام کررہی ہے، پی ٹی آئی نالہ پارٹی بن گئی ہے اور نالے میں بہہ جائے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ کا کہنا تھاکہ وفاق جس طرح سے سوچ رہا ہے صوبوں کو اس طرح نہیں کچل سکتا، سندھ پر کوئی آرٹیکل نہیں لگ سکتا، سندھ کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے اور میں سندھ کا وزیراعلی ہوں اس لیے سندھ کی حقوق کی بات کرتا ہوں، میں جب سندھ کے مسئلے بتاتا ہوں تو چڑ کیوں لگتی ہی ایک دم حملہ آور کیوں ہوجاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر گروتھ بڑھ گئی ہے تو ٹیکسز بھی بڑھنے چاہئیں، صوبائی بجٹ وفاق کے فنڈز پر منحصر ہوتا ہے، اکثر ٹیکسز وفاق کلیکٹ کرتا ہے، میں فیکٹ پیش کرتا ہوں تو انہیں ب را لگتا ہے، اس وقت ایف بی آر کے ٹیکسز کی گروتھ 17 فیصد ہے اور 17 فیصد گروتھ 3 سال کی ہے جس کے بارے میں ڈھول بجارہے ہیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں کورونا وائرس کے باعث مزید اخراجات کرنا پڑے جب کہ این ایف سی کو 11 برس ہوگئے، این ایف سی کو لیکر یہ اٹھارہویں ترمیم کو نشانہ بناتے ہیں، ٹارگٹ پر کسی نے فوکس نہیں کیا بس سندھ پر تنقید کرنا شروع ہوجاتے ہیں، سندھ ریونیو بورڈ کی ٹیکس وصولی 21 فیصد ہے، ہمارے سندھ ریونیو بورڈ کی شرح ایف بی آر سے بہتر ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمارے حساب سے سندھ کی آبادی 6 کروڑ 20 لاکھ سے زائد ہے اور امید ہے پارلیمنٹیرین سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر مردم شماری پر بات کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ ہم کسی صوبے پر پانی چوری کا الزام لگا رہے ہیں، ہمارے تحفظات کسی صوبے سے نہیں بلکہ ارسا اور وفاق سے ہیں، پانی کی تقسیم سیاسی ایشو نہیں، یہ قانونی اور ٹیکنیکل ایشو ہے، میں کسی پر الزام نہیں لگارہا، میں ارسا پر الزام لگارہا ہوں، ارسا پانی کی منصفانہ تقسیم نہیں کررہا۔وزیر اعلی نے کہا کہ میں سندھ کا انتظامی سربراہ ہوں میں سندھ صوبے کی بات نہیں کرونگا تو یہ زیادتی ہوگی ۔

میں جب سندھ کی بات کرتا ہوں تو انہیں غصہ کیوں آجاتا ہے۔نہ صرف مجھے بلکہ پورے سندھ کو بدنام کیوں کرتے ہیں انہوں نے بتایا کہ کل ہم اپنا بجٹ پیش کرینگے ۔صوبائی بجٹ وفاق کے فنڈز پر منحصر ہوتا ہے ۔اکثر ٹیکسز وفاق کلیکٹ کرتا ہے ۔مجھے صرف یہ بتا دیں کہ اگر اکانومی بہتر ہورہی ہے تو ٹیکسز بڑھنے کی بجائے کم کیوں ہوگئے ۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ابھی تک گیارہ ماہ میں ہمیں پانچ سو اٹھانوے ارب روپے ملے ہیں۔

اگر آپ اوریجنل ٹارگٹ پر چلتے تو انہیں ہمیں آخری مہینے میں 144 ارب روپے دینا چاہئیں تھے ۔انہوں نے کہا کہ ایک صوبے سے آپ نے 544 ارب کا وعدہ کیا مگر دیا کیا ہمیں کورونا وائرس کے باعث مزید اخراجات کرنا پڑے ۔این ایف سی کو گیارہ برس ہوگئے ۔یہ لوگ این ایف سی کو لیکر یہ اٹھارویں ترمیم کو نشانہ بناتے ہیں۔وفاقی بجٹ میں سندھ کو نظر انداز کیا گیا۔

میں دہراتا ہوں کہ ہمارے ساتھ زیادتی کی گئی ہے ہمیں وہ منصوبے دئیے گئے جن کی ہمیں ضرورت نہیں تھی ۔ان کا کہنا تھا کہ میرا کسی صوبے سے اختلاف نہیں ہے ۔میں وفاق سے کہتا ہوں کہ آئین پر عملدرآمد کرتے ہوئے صوبوں میں بیلینس خرچ کریں۔وزیراعلی سندھ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سندھ کے منصوبوں کی تفصیلات شیئر کیں۔انہوں نے کہا کہ آپ سے کام نہیں ہورہا،الحمداللہ ہم کام کررہے ہیں۔

آپ نے نالوں کی صفائی کا کہا اور نالے کس سے صاف کروائے یہ نالوں میں بہہ جائینگے۔انہوں نے کہا کہ غلط آرٹیکل کا حوالہ دے کر صوبے پر کوئی راج لگانے کی بات کرتے ہیںصوبوں کو اس طرح سے نہیں کچل سکتے جس طرح آپ سوچ رہے ہو۔یہ بھٹو کا دیا ہوا آئین ہے ۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ میرے حساب سے سندھ کی آبادی چھ کروڑ بیس لاکھ ہے ۔میں جوائنٹ سیشن بلانے کا مطالبہ کرتا ہوں کیونکہ صوبے کو جوائنٹ سیشن بلانے کا حق دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب کو نہیں کہہ رہے کہ وہ پانی چوری کررہا ہے ۔میرا وفاق اور ارسا سے ایشو ہے کہ پانی کی تقسیم منصفانہ نہیں کررہے۔سندھ کو اگر پورا پانی آتا تو 8.82 ملین فٹ ایکڑ پانی ملنا چاہئیے تھا۔مگر ان دو ماہ دس دن میں ہمیں 35 فیصد کم پانی ملا،ہم چاہتے ہیں اگر پانی کی قلت ہے تو معاہدے کے مطابق قلت کو تمام صوبوں پر مساوی تقسیم کیا جائے ۔

وزیر اعلی نے الزام لگایا کہ سندھ کا معاشی قتل کیا جارہا ہے ۔پبلک سروس کمیشن کے معاملے پرسندھ سے ناانصافی ہورہی ہے ۔ہم نے 2017میں رولزبھی بنائے پھربھی ایساکیاگیا،سندھ پولیس کے بارے میں کچھ کہا گیا،کسی کو نیچا نہیں دکھانا ۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کراچی انتہائی خطرناک شہر ہوا کرتا تھا۔یہ شہر سندھ پولیس کی کاوشوں اور قربانیوں سے بہتر ہوا ہے ۔

آپ شہداکی قربانیوں کی توہین کررہے ہیں۔انکے ورثاپر کیا گزرے گی ۔چائینیز قونصلیٹ ہر حملہ ہوا ایک شخص بلٹ پروف جیکٹ پہن کر آگیا تھا ۔کراچی اسٹاک ایکسچینج حملہ ہوا پولیس اہلکاروں نے جانوں کی قربانیاں دیں۔وہ صوبہ جہاں کانوائے کے بغیر چل نہیں سکتے تھے ۔پولیس نے رینجرز کی مدد سے امن قائم کیا۔اس سوال کے جوا ب میں کہ کراچی نظر انداز کیوں کیا جارہا ہے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کراچی کے لئے فنڈز کی بالکل قلت ہے لیکن سینکڑوں اسکیم اس شہر میں چل رہی ہیں۔

کراچی میں مافیاز کام کرتی رہیں کس طرح قبضے کروائے گئے ۔کراچی کو اپنا کہنے والوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس شہر کے بارے میں سوچیں۔اس شہر کی حالت اتنی بھی خراب نہیں جتنی بتائی جارہی ہے بحریہ ٹاون کے احتجاج اور گرفتاریوں کے سوال پرانہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج کی ہر کسی کو اجازت ہے۔ہم کسی کو شک کی بنیاد پر گرفتارنہیں گے چھ لوگ چھوڑے گئے ہیں،کئی لوگوں کو گرفتار ہی نہیں کیا جبکہ کچھ لوگوں نے ضمانت لے لی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے والوں لوگوں کو فائدہ اٹھانے نہیں دیں گے ۔مراد علی شاہ نے کہا کہ میرا صرف یہ پیغام ہے کہ اگر آپ سڑکوں پر آکر پاکستان مخالف نعرے لگائیں گے تو آپ میں اور الطاف حسین میں کیا فرق رہ جائے گا۔بحریہ ٹاو ن کا پیسہ جب آئے گا تو اس کو ملیر کی فلاح و بہود پر خرچ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسینیشن سے متعلق جعلی سرٹیفیکیشن کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔ایف آئی آر درج کی جائینگی عثمان انسٹی ٹیوٹ کے زمہ دار کے قتل پر افسوس ہے ۔ملوث عناصر کو پکڑ یں گے انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ پر کام ہورہا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات