Live Updates

پینڈورا پیپرز ; پاکستان نے آئی سی آئی جے سے معلومات فراہم کرنے کی درخواست کر دی

درخواست میں پاکستانیوں کی آف شور کمپنیز سے متعلق معلومات کی فراہمی شامل ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 اکتوبر 2021 13:21

پینڈورا پیپرز ; پاکستان نے آئی سی آئی جے سے معلومات فراہم کرنے کی درخواست ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اکتوبر 2021ء) : پاکستان نے پینڈورا لیکس سے متعلق آئی سی آئی جے سےمعلومات فراہم کرنے کی درخواست کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم معائنہ کمیشن نے انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) سے پینڈورا لیکس سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی درخواست کر دی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم معائنہ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ درخواست میں پاکستانیوں کی آف شور کمپنیز سے متعلق معلومات کی فراہمی شامل ہے۔

کمیشن کے مطابق تمام تحقیقات حقائق پر مبنی ہوں گی کوئی اور ادارہ بھی معلومات دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کمیشن احتساب،شفافیت اورگڈگورننس پریقین رکھتا ہے اور تمام تحقیقات حقائق پر مبنی ہوں گی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پانامہ پیپرز کے بعد پنڈورا پیپرز نے بھی پاکستان کی سیاست میں ہلچل مچائی۔ پنڈورا پیپرز میں 700 پاکستانیوں کے نام شامل ہیں جن میں سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد بھی شامل ہیں۔

جبکہ وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی انکوائری کے لیے ایک تحقیقاتی سیل پر قائم کیا۔ پنڈورا پیپرز میں وزیر خزانہ شوکت ترین ،مونس الہیٰ ،علیم خان اور فیصل واوڈا کا بھی نام ہے جبکہ دیگر میں خسرو بختیارکے بھائی عمر بختیارعارف نقوی،راجہ نادر پرویز،محمد علی ٹبہ،میر خالد آدم، کچھ کاروباری اور بینکاری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔

پاک فضائیہ کے سابق سربراہ عباس خٹک کے 2 بیٹوں کےنام آف شور کمپنیاں نکل آئیں جبکہ جنرل (ر) خالد مقبول کے داماداحسن لطیف،کاروباری شخصیت طارق سعیدسہگل،جنرل (ر) شفاعت اللہ کی اہلیہ کے نام شامل ہیں۔ عمر بختیار نے آف شور کمپنی کے ذریعہ ایک ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ اپنی والدہ کے نام پر منتقل کیا،عمر بختیار نے 2018ء میں لندن کے علاقے چیلسی میں اپارٹمنٹ والدہ کے نام پر منتقل کیا۔

پاکستانی شخصیات میں شوکت ترین اور ان کے خاندان کے نام 4 آف شور کمپنیاں نکلی ہیں ۔ علیم خان کی 1،شرجیل میمن کی 3،علی ڈار کی 2،مونس الٰہی کی2 ،فیصل واوڈا کی ایک آف شور کمپنی نکلی۔ ایف بی آر نے پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی معلومات اکٹھی کرنا شروع کردی ہیں۔ جبکہ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے ایف بی آر کو پاکستان ریونیو آٹومیشن کے تعاون سے پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی شناخت کرکے انکم ٹیکس گوشواروں کے ریکارڈ کی چھان بین کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

رواں ماہ پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ خط کے مطابق لیکس میں 700 پاکستانیوں کے نام آئے، 2016ء میں پانامہ پیپرزمیں 4500 پاکستانیوں کے نام آئے تھے۔ سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس سے متعلق پٹشنز دائر ہوئیں۔ایس ای سی پی ،اسٹیٹ بینک ،ایف بی آر اور ایف آئی اے نے تحقیقات کیں۔ سپریم کورٹ نے چند پاکستانیوں سے متعلق نوٹس لیا۔ پینڈورا لیکس میں شامل افراد کی آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے طریقہ کار کی تحقیقات کی جائیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات