Live Updates

وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کا عیدالفطر کے تین روز مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں 30فیصد کمی کا اعلان

عمران خان کو نکالنے کی سازش عمران خان نے خود کی ،یہ بنی گالہ میںتیار ہوئی ہے اور اس کو جادو ٹونے کاتڑکا لگاہوا ہے آپ آئین کے اوپر سے روڈ رولر گزار دیں ،آئین کی کتاب پھاڑ کر پھینک دیں ،اسمبلیوں میں داد گیری کریں کیا عدالتیں بند رہیں گی کہتے ہیں لیٹر گیٹ کی تحقیقات کو نہیں مانوں گا ،آپ نے آج تک کسی کی مانی ہے ،ذاتی رائے میں نیب کو ختم کر دینا چاہیے ‘ پریس کانفرنس

جمعہ 22 اپریل 2022 16:55

وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کا عیدالفطر کے تین روز مسافر ٹرینوں کے کرایوں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2022ء) وفاقی وزیر ریلویز و سول ایو ایشن خواجہ سعد رفیق نے عیدالفطر کے تین روز مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں 30فیصد کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کام کرنے کیلئے آئے ہیں ،ہم کوشس کریں گے فرق واضح ہو اور فرق نظرآئے،ہم نے کسی کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیںکرنی نہ ہمارے پاس اتنا وقت ہے ،عمران خان کو نکالنے کی سازش عمران خان نے خود کی ہے یہ بنی گالہ میںتیار ہوئی ہے اور اس کو جادو ٹونے کاتڑکا لگاہوا ہے ،کہتا ہے کہ عدالتیں رات کو کیوں کھلیں،آپ آئین کے اوپر سے روڈ رولر گزار دیں ،آئین کی کتاب کو پھاڑ کر پھینک دیں ،اسمبلیوں میں داد گیری کریں کیا عدالتیں بند رہیں گی ،یہ کہتا تھاکہ میں نے وزیر اعظم ہائوس سے نہیں نکلنا اوروزیر اعظم ہائوس کے دروازے کو پکڑا ہوا تھا، عمران خان کہتے ہیں میں لیٹر گیٹ کی تحقیقات کو نہیں مانوں گا ،آپ نے آج تک کسی کی مانی ہے آپ عقل والی بات مانتے ہیں ، عمران خان آئینی عدالت میں جائیں اور کہیں یہ خط ہے میرے خلاف سازش ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

ریلوے ہیڈ کوارٹرمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مجھ پر ریلویز اور سول ایوی ایشن کی ذمہ داری ڈالی گئی ہے ، ہم نے ریلوے کا انجن سٹارٹ کر دیاہے چند دن تک ادارہ پوری طرح فعال ہو جائے گا،جہاں تک سول ایوی ایشن کے محکمے کی بات ہے تو وہ میرے لئے نیا محکمہ ہے اور مجھے اسے سمجھنے میں چند دن لگیں گے ۔ بنیادی طو رپر ہم کام کرنے کیلئے آئے ہیں اورایک لمحہ بھی ضائع کرنے کے لئے نہیں آئے ،ہم کوشس کریں گے فرق واضح ہو اور فرق نظرآئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی سے انتقام لینا ہے اورنہ کسی کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی کرنی ہے نہ ہمارے پاس اتنا وقت ہے ،ہم نے ساری توانائی اس پر لگانی ہے جس کیلئے عوام نے ہمیںبھیجا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تما م ملازمین او رپنشنرز کو وقت پر تنخواہیں اور پنشن ملے گی اور اس کے لئے فنڈز کا بندوبست کر لیا گیا ہے ، عید قریب آ گئی ہے اور یہ مناسب نہیں کہ تنخواہیں او رپنشن تاخیر کا شکار ہو ۔

انہوں نے کہا کہ میں ادرے کے افسران کو اعتماد میں لئے بغیر اکیلا کوئی فیصلہ نہیں کرتا ،فیصلہ کیا گیا ہے کہ عید کے تین دن مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں 30فیصد کمی ہو گی ۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ پی ایس ڈی پی کا مطالعہ شروع کر دیا ہے اور جو اگلے مالی سال کے منصوبے ہیں ان پر اگلے دوسے تین روز میں تجاویز سامنے آئیں گی جس کے بعد ہم اسے حتمی شکل دے لیں گے اور اس کے لئے میں نے ہدایات جاری کر دی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سبی ،ہرنائی سیکشن 98فیصد بن چکا ہے لیکن شارٹ فا ل ہونے کی وجہ سے ابھی تک فعال نہیں ہوا، اس پر بڑی سرمایہ کاری کی گئی تھی لیکن ابھی تک ٹرین نہیں چلی ، بہت سارے منصوبے ہیں جنہیں ہم جہاں چھوڑ کر گئے تھے وہ وہیں پر کھڑے ہیں اور ان پر کوئی پیشرفت نہیں ہو ئی، ایک دو منصوبے ہیںجن میں نیب نے تباہی مچائی ہے ،افسران نے ان منصوبوں کو ہاتھ نہیں لگایا اور یہ تاخیر کا شکار ہیں، ہم دوبارہ ادارے کو ٹیک اوور کیا ہے او ربہتری نظر آئے گی کیونکہ افسران اور ملازمین کے تعاون سے پہلے جیسے ماحول واپس آگیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری ریلوے ریلوے سروس سے ہوں گے اورسی ای او سینئر ترین افسر کو لگایاجائے گا ، کسی کو ادارے سے نکالنے کا کوئی پروگرام نہیں ، میں سب سے ملوں گا اور با صلاحیت لوگ ہوں گے وہ آگے چلیں گے۔ انہوںنے کہا کہ سول ایوی ایشن میرے لئے نیا ہے اور بہت بڑا چیلنج ہے ، ریلوے اتنا بڑا چیلنج نہیں ہے کیونکہ ہم نے پہلے بھی کام کیا ہے اور آئندہ بھی مل جل کرلیں گے ،پاکستان ریلوے کو واپس ٹریک پر لائیں گے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اگر کوئی ہمارے خلاف بولتا رہے اور ہم کچھ بھی نہیں کہیں گے یکطرفہ بیانیہ چلتا جائے گا ایسا نہیں ہوگا ، ایک آدمی کو اس کی نالائقی نا تجربہ کاری نا اہلی منقسم مزاجی بیڈ گورننس اور تکبر کی بنیاد پر نکالا گیا ہے ،اسے نکالنے کا سہرا اتحادی 17اراکین اوران کے اپنے 20ساتھیوں کے سر ہے ، یہ سارے کے سارے پاکستانی ہیں اور کئی کئی بار پاکستان کی اسمبلیوںمیں منتخب ہوئے ہیں ،ان میں سے کوئی غیر ملکی نہیں ہیں ۔

موصوف کو تکبر کی بیماری لا حق ہے اورسمجھے ہیں کہ وہ عقل کل ہیں او رباقی سارے بیوقوف ہیں ،موصوف کو سوائے بدزبانی کے کچھ آتا جاتا نہیں ، اگروہ اپنے لوگوں سے پیار کا برتائوکرتے اور ریاستی معاملات کو سنجیدگی سے چلاتے تو آج حکومت کر رہے ہوتے ہمیں عدم اعتماد لانے کی کیا ضرور ت تھی ہمارے پاس تو نمبر ہی نہیںتھے۔ انہوں نے اپوزیشن کو انتقام کی چکی میںپیسا دوسری طرف سول سرونٹس کو کام نہیں کرنے دیا اور ان پر نیب چڑھا دی ہم پر بھی نیب چڑھا دی اور اب دوسری بار ہمیں جیلوں میںڈلواناچاہتے تھے ، یہ کہتے ہیں کہ مرضی کے جج آ جائیں مرضی کی عدالتیں ہوں اوریہ سارے جیلوں میں چلے جائیں، پاکستان 22کروڑ عوام کی نیوکلیئر ریاست ہے کیا وہ انتقام کی بنیاد پر چل سکتا ہے ،جہاں لوگوں کے پاس کھانے کے لئے روٹی او رپہننے کے لئے کپڑا نہ ہوںپینے کے لئے صاف پانی نہیں دے سکتے جس کے شہروںمیں سیوریج کھڑا رہتا ہے ،ہم پچاس سال پرانی زندگی گزاررہے ہیںوہاں اتنا وقت ہے جسے حکمران منتخب یا سلیکٹ کیا جائے وہ ڈنڈے ماری شروع کر دے ۔

اس نے ہمیںپہلے چور بنانے کی کوشش کی اور سب ملے ہوئے تھے ،پھر دائرہ اسلام سے خارج کرانے کی کوشش کی جب سب کچھ فارغ ہو گیاکوئی حربہ کامیاب نہیں ہوا تو کہہ رہا ہے غیر ملکی سازش کی گئی ہے۔نواز شریف نے ان سے اچھا سوال کیا ہے کیا تم نے ایٹمی دھماکہ کیا جو تمہارے خلاف سازش ہو گی ،سی پیک لائے ہو معاشی دھماکہ کیا ہے جو دنیا تمہارے خلاف ہوگئی ہے ،تم نے کیا ہے ۔

تم نے یہ کیا ہے کہ کشمیر مودی کی جھولی میں ڈال دیا اورچوں بھی نہیں کی ،آپ جب ٹرمپ سے ملے تو آپ نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے میںدوسرا ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں ،یہودی سابقہ رشتہ دار کی لندن میں جا کر مہم چلائی ،جوپاکستانی امیدوار صادق خان تھے ان کی مخالفت کی ،آپ کہتے دوسرں کو ہیں آپ کو شرم نہیں ،یہ ان کا کچا چٹھہ ہے ،اب یہ لڈیاں ڈالیں ، ڈانس کریں یابھنگڑے ڈالیں جومر ضی کریں ان کے مقدر میںیہی کچھ ہے ،ہم نے کام کرنا ہے ، مگر جب یہ بولے گا تو جواب ملے گا ۔

ہمارا ووٹر، سپورٹر کہتا ہے کہ جواب کیوں نہیں دیتے ، ہمیں جواب دینا آتا ہے وہ اللہ کے فضل سے دیں گے۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان جس مراسلے کا ذکر کرتے ہیں وہ مراسلہ کسی عدالت میں لے جائیں اور ثابت کر دیں یہ سارے غدار ہیں سب پر مقدمہ درج کریں ،آپ کاغذ لہراتے رہیں گے اور آپ سمجھتے ہیں چورن بکے گا ایسے نہیں بکے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو نکالنے کی سازش عمران خان نے خود کی ہے یہ بنی گالہ میںتیار ہوئی ہے اور اس کو جادو ٹونے کاتڑکا لگاہوا ہے ۔

جو پنجاب میںبزدار کی موجودگی میں ہوتا رہا ہے ، میں خواتین کا نام نہیں لیتا ، ڈپٹی کشنر اور ڈی پی او لگتا تھا اورافسران کی تقرری ہوتی تھی سب کو پتہ ہے ۔ ابھی تو دو باتیں سامنے آئی ہیں ،کیا آپ توشہ خانہ گھر سے لے کر آئے ،مروجہ قانون کے مطابق وہاں سے چیزیں لی جاتی ہیںلیکن وہ گھر میں رکھی جاتی ہیں، ایسا نہیں ہوتا کہ آپ نیلامی کے لئے مارکیٹ میں لے جائو ،جنہوںنے تحفے دئیے ان کو پتہ چلے کہ ان کے دئیے ہوئے تحفے مارکیٹ میں بک رہے ہیں،ملک کے پلے کچھ رہے گا ،ان کی بیچی ہوئی گھڑیاں ان کے پاس چلی گئی جو انہوں نے تحفے میں دی تھی ، آپ نے ناک کٹوا دی ہے اور آپ کو شرم بھی نہیں آتی ،کہتا ہے سڑک بنوائی ہے ، بنی گالہ اور وزیراعظم ہائوس کا پھیرا ہے 98کروڑ میں پڑا ہے ، کہتا تھاکہ میں یونیورسٹی بنا دوں گا گورنر ہائوس کی دیواریں گرا دوں گا،ایک ارب روپے بنی گالہ وزیر اعظم ہائوس جانے پر خرچ کر دیا ہے ،اس سے بڑی او رنوابی کیا ہو گی ، ابھی وزیر اعظم ہائوس اور وزیر اعظم سیکرٹریٹ کا خرچہ سامنے نہیں آیا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میں ذاتی طو رپر کسی کی گرفتاری کے حق میں نہیں ،ہم خود جیلوں میں گئے ہیں جیلوں میں ڈال دینا لوگوں کے ساتھ ،یہ نہیں ہونی چاہیے ،ایگزکٹو کا کام ملک چلائے ،احتساب اداروں کا کام ہے ، حکومت سب کام قانون کے پیرا میٹر میں رہ کر سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں مہینہ پہلے ڈھنڈورا پیٹتے تھے کہ گرفتاری ہونی والی ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے دور میں حکومت اور نیب کا ناپاک گٹھ جوڑ تھا ،یہ شیطانی اتحاد تھا ،شیطانی اور شتونگڑے اکٹھے تھے ، یہ منصوبہ بنا کر آئے تھے کہ 12سال حکومت کریں گے لیکن چوتھا سال نصیب نہیں ہوا ۔

سازش عمران خان خود نے کی ہے آپ کے رویے نہیں کی ، اراکین اسمبلی کہتے ہیں یہ آدمی کو آدمی نہیںسمجھتے تھے ، بات نہیں کرتے تھے،اتحادی کہتے تھے کچھ نہ پوچھیں ۔ جب رسے کھلے جب لوگ غیر جانبدر ہو گئے آپ کے پلے کچھ نہیں رہا۔ یہ شخص ہے جوامپائر کے ساتھ مل کر کھیلتا ہے ، 2014ء میںامپائر کی انگلی کی بات کس نے کی تھی جب منتخب ہو کر گرانے کیلئے دھرنا دیا،اب پھر کہتا ہے کہ لانگ مارچ لے کر جائوں گا ،ضرور جائو لانگ مارچ لے کر حکومت دیکھی گی ااس نے کیا کرنا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ تم نے ایٹمی دھماکے کئے ہیں،سی پیک کے معاشی دھماکہ کیا ، تم نے تو معیشت کا سوا ستیا ناس کر دیا ، کابینہ کی پہلی میٹنگ میں ایسی ہوشرباانکشافات ہوئے ہیں، ملک کو کہاں پہنچا دیا ہے ، حیران ہوں بجائے شرم آئے کہ ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے کہہ رہا ہے میرے خلاف سازش ہوئی۔ ستر سال میں اتنا قرضہ نہیںلیا گیا جتنا آپ نے پونے چارسال میں لے لیاہے ،لیکن لگا ہوا کہیںنظرنہیںآتا ۔

سیاست کے میدان میں مقابلہ کریں گے ،کام کا وقت برباد نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ کہتا ہے کہ عدالتیں رات کو کیوں کھلیں،آپ آئین کے اوپر سے روڈ رولر گزار دیں ،آئین کی کتاب کو پھاڑ کر پھینک دیں ،اسمبلیوں میں داد گیری کریں کیا عدالتیں بند رہیں گی ، اگربند رہتیں تو یہ ثابت ہوتا ملک میں کوئی عدالتی نظام نہیں،اگر آئین کو سپریم کورٹ نے تحفظ نہیں دینا تو پھر کون دے گا ،انہوں نے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کی ،اس قومی اسمبلی میں تماشہ لگا ہوا تھا تو مدر آف دی انسی ٹیوشنز ہے ،یہ کہتا تھاکہ میں نے وزیر اعظم ہائوس سے نہیں نکلنا ، مصنوعی اکثریت کھو دی آپ کو باہر جانا ہے ، کسی نے کبھی وزیر اعظم ہائوس کا دروازہ پکڑاہے کہ میں نے نہیں جانا ، سب پانچ منٹ لگاتے ہیں ، لیکن ان کا وقار نہیں ہے اس لئے تماشہ کھڑا کیا اور اگر عدالتیں نہ کھلتی تو پاکستان مین آئینی بحران آ جاتا، اگر عدالت نہ آتی کو ن آتابیچ میں یہی یہ چاہتا تھا، پاکستان میں جمہوری نظام کو ڈی ریل کرنا چاہتے تھے ، نہ کھیلوں گا نہ کھیلنے دوںگا ،ان کی نظر میں یہ پاکستان کے مفادات ہیں کہ ریاست کو نقصان ہو جائے جمہوریت ڈی ریل ہو جائے آئین ٹوٹ جائے لیکن عمران خان نہیں جا سکتا ،کیوں تم کون ہے تم نے پاکستان کے لئے کیا کیا ہے ،شوکت خانم بنایا ہے لیکن کیا آپ کو حق حکمرانی کا حق دیدیا جائے، آپ ججوں کے خلاف ریفرنس بنائیں ،چیف الیکشن کمشنر کا نام مشاورت سے آیا اگروہ آپ کے احکامات نہ مانیں اس پر دھاوا بول دیں ، اگر آپ کو نظر آئے کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے اس کو مختلف معنی دینا شروع کر دیں ،جلسوں میں نعرے او ر گالیاں دیں یہ برداشت نہیںکیا جائے گا اسے قبول نہیںکیا جائے گا ،سیاست کے میدان میں جمہوری انداز میں مقابلہ کیا جائے گا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اصولی طو رپر میری ذاتی رائے یہ ہے کہ نیب کے ادارے کو ختم کرنا چاہیے ، اس کے جو افسران اورملازمین ہیں ان کی ملازمتوںکو تحفظ ملنا چاہیے ، لیکن مجھے نہیں لگتا ایسا ہوگا ،نیب کا ڈریکونین لاء ہے ، وقت کم ہے لیکن جتنی ریفارمز ہو سکیں وہ ہوںگی ۔ عمران خان آپ کو یہ موقع نہیں ملے گا آپ یہ کہیں کہ یہ نیب کو ختم کرنے کیلئے آئے تھے،ہم نہیں کہیں گے نیب تمہیںپکڑلے ۔

موجودہ حکومت ایک پارٹی کی حکومت نہیں کثیر الجماعتی حکومت ہے یہاںمشاورت سے فیصلے ہوں گے ۔ جو شقیں سی آر پی سی سے متصادم ہیں عدالتوں کی ڈائریکشن سے متصادم ہیں ان کیلئے ایک ڈرافٹ بنے گا۔ آئین پاکستان کا تحفظ اور آئینی حدود میں کام کرنے والے ادراروںکا تحفظ یہ ہر حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ کوئی اگر یہ سمجھے کہ جلسے کر کے سوشل میڈیا پرپیسے کر کے گالم گلوچ کر کے اداروں کو بلیک کرے گا جوعمران خان ٹولہ کر رہا ہے اس کی اجازت نہیںدی جاسکتی ، اس کو کائونٹر کرنا کابیانیہ سامنے آنا چاہیے ۔

پاکستان کے قوانین میں احتساب کے ادارے موجود ہیں ،صوبوںمیںاینٹی کرپشن اور وفاق میں ایف آئی موجود ہے ،عدالتیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا تعلق ریلوے اور پاکستان کے مستقبل کے ساتھ ہے ، میں نے ابتدائی معلومات لی ہے وہ منصوبہ ڈیڈ ، اس منصوبے کے لئے دوبارہ بات چیت کرنا پڑے گی ،اس کی تفصیلات آ جائیں لیکن ہم نے ایم ایل ون کو ہر قیمت سے مکمل کرنا ہے ، یہ چھ سال کا منصوبہ تھا اب نو سال کا کر گئے ہیں ، ایم ایل ون پرایک قدم آگے نہیں گئے جہاں چھوڑا تھا وہیں پڑا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایک ٹرین کو ری ویلیو ایٹ کرینگے ، جہاںکہیںخرابی ہوئی ہے اس کی اصلاح کریں گے جہاں نہیں وہ چلتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان پیپلزپارٹی اورجمعیت علمائے اسلام کے اتحادی ہیں ،ہر کسی کو حق حاصل ہے کہ آئین و قانون کے تحت صدر مملکت کے عہدے کے لئے امیدوار ہو ،اس کے لئے جب وقت آئے گا سب مل کر ایک ہی فیصلہ کریں گے ، یہ فیصلہ عجلت میں کرنے والا نہیںہے ۔

انہوںنے کہا کہ عمر سرفراز چیمہ سیاسی ورکر ہیں ،انہیں آخری دنوںمیں گورنر کی قربان گاہ پر چڑھادیا گیا ، وہ جو کر رہے ہیں انہیں وہ نہیں کرنا چاہیے ،سیاسی کردار کو مسخ نہ ہونے دیتے بلکہ جوآئین و قانون کے مطابق تھا وہ کرنا چاہیے تھا جو انہوں نے نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ شجاعت حسین قابل عزت سیاستدان ہیں، جب چوہدری پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی تھی اس پہلے بھی جو ملاقاتیں ہوئیں اس میںچوہدری صاحبان موجود تھے ، چوہدری شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ نے اپنی زبان کی پاسداری کی ، شجاعت حسین نے اپنی عزیز داری کو پاسداری میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔

انہوںنے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لیٹر گیٹ کی تحقیقات ہوں،اس پر پارلیمنٹ کی کمیشن آف انکوائری بنے یا جوڈیشل کمیشن اس کا فیصلہ نہیں ہوا ، عمران خان کہتے ہیں میں نہیںمانوں گا آپ نہ مانیںاس سے کیا فرق پڑتا ہے ،آپ نے آج تک کسی کی مانی ہے آپ عقل والی بات مانتے ہیں ۔آپ ثابت کریں گے ثبوت سامنے لانے ہیں ، عمران خان آئینی عدالت میں جائیں یہ خط ہے میرے خلاف سازش ہوئی ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات