ھ* سی پیک سے ترقی پنجاب اور دھماکے بلوچستان میں ہو رہے ہیں ، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ

اتوار 8 دسمبر 2024 21:45

[نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2024ء) بلوچستان کے پہاڑوں پر موجود بلوچ نوجوان دہشت گرد نہیں اصل دہشت گرد پنڈی اسلام آباد کے حکمران اور ایف سی ہیں کوئٹہ میں ایک لاکھ افراد جمع کر کے بلوچستان میں فوجی آپریشن اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کرینگے ان خیالات کا اظہار ایم پی اے گوادر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے میر گل خان نصیر چوک پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران کہتے ہیں کہ بلوچستان سی پیک کی ماتھے کا جومر ہے جبکہ سی پیک سے ترقی پنجاب اور دھماکے بلوچستان میں ہو رہے ہیں بلوچستان میں بارڈر سے غریب کا کاروبار بند ہے جبکہ منشیات فروشوں کی کاروبار جاری ہیں ، انڈیا کے بارڈر سے خود کاروبار کرنے والے ہمیں برادر اسلامی ممالک سے کاروبار کا حق نہیں دیں رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پنڈی کے حکمرانوں نے ایک بار پھر بلوچستان میں فوجی آپریشن اور بلوچوں پشتونوں کو مارنے کا فیصلہ کر لیا ہیں ، حکمرانوں نے ہمارے بچوں کو یتیم کرنے ہماری ماوں بہنوں کو بیوہ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہیں لہذا اب ہمیں بھی یکجا ہو کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں عزت کی زندگی جینا ہیں یا بیغیرتی کی زندگی جینا ہیں، پاکستان کو بارڈر کے مزدوروں سے زیادہ نوازشریف اور زرداری نے نقصان پہنچایا ہیں انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے حقوق نہیں دیئے گئے تو ہم اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلائیں گے، بلوچستان کے عوام کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کی تیاری کریں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ جلسہ عام سے جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امرا ڈاکٹر عطا الرحمن، مولانا عبدالکبیر شاکر، مولانا محمد عارف دمڑ، حافظ مطیع الرحمن مینگل، بی این پی کے سنٹرل کمیٹی کے ممبر میر خورشید احمد جمالدینی، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا محمد قاسم مینگل، سنی علما کونسل کے رہنما حافظ ابراہیم الحسنی، رخشان فورم کے کامریڈ جمیل بلوچ سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔