بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کی صورتحال داخلی تحفظ اور حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان ہے

ارباب اختیار جب تک اپنے فیصلے درست نہیں کریں گے عوام اور فوج کے درمیان فاصلے بڑھتے رہیں گے، وزیر اعظم کا کہنا کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے، عوام کو بتائیں کہ مہنگائی کہاں پر کم ہوئی ہے،امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 17 مارچ 2025 20:34

بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کی صورتحال داخلی تحفظ  اور حکومتی رٹ پر ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 17مارچ 2025ء ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی ضلع ائیر پورٹ کے تحت آر سی ڈی گراؤنڈ ملیر سعودآباد میں عوامی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت بہت مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں کے پی کے میں سینکٹروں حملے ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں 27 حملے ہوئے۔

بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنالیا گیا اور بڑی تعداد میں مسافروں کو یرغمال بنا لیا گیا۔ملک میں بھارتی را اور امریکی سی آئی اے آزادانہ طریقے سے کام کررہی ہیں۔ اس پورے عمل نے حکومت پاکستان کے لیے داخلی تحفظ اور حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ارباب اختیار کو پیغام دینا چاہتے ہیں جب تک وہ اپنے فیصلے درست نہیں کریں گے عوام اور فوج کے درمیان فاصلے بڑھتے رہیں گے اور حکمران طبقہ جب تک زبردستی مسلط ہوتا رہے گا مسائل حل نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

اسٹیبلشمنٹ اور تمام ادارے اپنی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں۔ عوام کے حقیقی نمائندوں کو آگے آنے دیں عوام ان کا ساتھ دیں گے۔وزیر اعظم کہتے ہیں کہ مہنگائی کی شرح کم ہوگئی ہے وہ عوام کو بتائیں کہ مہنگائی پاکستان کے کس حصے میں کم ہوگئی ہے، اس صورتحال میں پوری قوم کو متحد اور متفق ہوکر ان حکمرانوں سے جان چھڑانا ہوگی جنہوں نے ملک پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

عید کے بعد ”حق دو عوام کو“ تحریک ایک بار پھر شروع کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت فارم 47 کی پیداوار ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے سہارے اقتدار میں ہے، کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو یکسر مسترد کردیا لیکن ا ن مسترد شدہ پارٹیوں کو ہمارے سروں پر بٹھادیا۔ بلدیاتی انتخابات میں بھی کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو کراچی کی نمبر ون پارٹی بنایا۔

کراچی میں مئیر یقینی طورپر جماعت اسلامی کا بننا تھا لیکن پیپلز پارٹی نے اسٹیبلشمنٹ کے تعاون سے زبردستی مئیر شب پر قبضہ کیا۔ جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤن چیئرمین ہیں لیکن ان کو  سندھ حکومت کی جانب سے فنڈ نہیں ملتے۔صورتحال یہ ہی رہی تو قابض مئیر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے اور سابق  ناظم کراچی نعمت اللہ خان کی طرح بلا تفریق تمام ٹاؤنز کو بجٹ فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا راج ہے۔ کراچی میں شہری روزانہ لوٹ مار کا شکار ہوتے ہیں، خواتین سمیت عام شہریوں کے لیے باعزت ٹرانسپورٹ موجود نہیں ہے۔ ہیوی ٹریفک کے باعث بھی دن دہاڑے اموات ہو رہی ہیں۔ نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم کے مواقع ناپید ہیں۔ حکومت و ریاست کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو تحفظ، امن اور معیاری تعلیم دے۔

پیٹرول عالمی مارکیٹ میں کم ہورہا ہے، لیکن پیٹرول کی لیوی میں 10 روپے اضافہ کر کے اسے 60روپے سے 70روپے کر دیا گیا۔ حکمران عوام سے ٹیکسز تو وصول کرتے ہیں لیکن عوام کو کچھ نہیں دیتے۔ پارلیمنٹ کے ممبران نے اپنے تنخواہوں میں 300 فیصد تک اضافہ کر لیا۔ حکمرانوں نے آئی پی پیز مافیا کو ہم پر مسلط کیا اور 2 ہزار ارب روپے اس بجلی کی مد میں دیے جاتے رہے جو بجلی بنائی ہی نہیں گئی۔

دعوت افطار سے امیر جماعت اسلامی ضلع ایئر پور ٹ محمد اشرف نے بھی خطاب کیا۔   اس موقع پر سکریٹری جماعت اسلامی کراچی توفیق الدین صدیقی، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،ٹاؤن چیئرمین ماڈل کالونی ٹاؤن ظفر علی خان، وائس ٹاؤن چیئرمین فیصل باسط، ودیگر بھی موجود تھے۔ عوامی دعوت افطار میں خواتین بچے، بوڑھے اور جوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور حافظ نعیم الرحمن کا آر سی ڈی گراؤنڈ آمد پر شاندار استقبال کیا گیا۔ خاصخیلی برادری کی جانب سے حافظ نعیم الرحمن کو اجرک کا تحفہ دیا گیا۔