کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء و اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل دہشتگردوں کے سرغنہ اور بلوچستان کے لئے ناسور ہیں ،سردار اختر مینگل اپنی زبان کو لگا م دیں اگر ہم نے ان کے بیک ڈور مذاکرات کی بات کی تو وہ کسی کو منہ دیکھانے کے قابل نہیں رہیں گے ، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف بات کی ،جمہوریت کے لئے قربانیاںدی ہیں بی این پی ڈیڑھ یونین کونسل کے جماعت اور سردار اختر مینگل خود ساختہ لیڈر ہیں وہ گرفتاری کے خوف سے خواتین کو ڈھال بنا رہے ہیں ،سمی دین محمد کو سندھ حکومت صرف تھری ایم پی او میں گرفتاری کی بنیاد پر رہا کیا ہے ، ڈاکٹر ماہرنگ پر بلوچستان میں متعدد ایف آئی آر درج ہیں ،یہ بات پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر میر صادق عمرانی ، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر رکن اسمبلی حاجی علی مدد جتک ، صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے جمعرات کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
(جاری ہے)
اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ، صوبائی وزراء سردار زادہ فیصل جمالی ، مینہ مجید، پارلیمانی سیکرٹری اسفند یار کاکڑ، سنجے کمار، حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند بھی موجود تھے ۔ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر میر صادق عمرانی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک میں جمہوریت کے لئے کردارادا کیا ہے اور جمہوری قوتوں کو مضبوط کرنے کے لئے قربانیاں دیں، جیلیں کاٹیں کوڑے کھائے لیکن گزشتہ روز ڈیڑھ یونین کونسل کے خود ساختہ لیڈر جو کبھی شیخ مجیب کی طرح 6نکات تو کبھی دہشتگردوں کی سرپرستی کرتے ہیں ہم پر تنقید کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سرداراختر مینگل کے پیپلز پارٹی سے متعلق بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی زبان کو قابو میں رکھیں ہم نے کبھی بھی روایات پاما ل نہیں کیں اور عزت و احترام برقرار رکھا ہے اگر عزت احترام پامال ہوگا تو ہم جواب دینے دیں ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سردار اختر مینگل کے حکومت سے فرنٹ اور بیک ڈور مذاکرات جاری رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کو امن قائم ہو اور صوبہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامز ن ہو اگر ہم بیک ڈور بات چیت سے پردہ اٹھا دیں تو وہ کسی کو منہ دیکھانے کے قابل نہیں رہیں گے سردار اختر مینگل نے نواز شریف کی گاڑی چلائی تالیاں بجائیں، پھر عمران خان سے بلوچستان کے لئے 15ارب روپے لئے مگر وہ کہیں خرچ نہیں ہوئے ۔
انہو ںنے کہا کہ پیپلز پارٹی عام انتخابات میں عوامی قوت اور مینڈیٹ سے کامیاب ہوکر آئی ہے ایک ایم پی اے کی جماعت ہم پر انگلیاں نہ اٹھائے پیپلز پارٹی نے عام انتخابات میںصدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر بیلہ کی نشست پر اپنا امیدوار دستبردار کرواکر 43ہزار ووٹ سردار اخترمینگل کو دئیے وڈھ کی نشست پردوبارہ انتخابات کروا کر پیپلز پارٹی اپنا امیدوار کھڑا کر ے تو ہم وہاں سے بھی جیتیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اختر مینگل دہشتگردو ں کی سرپرستی اور خواتین کے پیچھے چھپتے ہیں اختر مینگل کے بیان کے جواب میں کہنا چاہتے ہیں کہ وہ بلوچستان کے لئے ناسور اور صوبے کے دشمن ہیں کیا جب فریال تالپور اور مریم نواز کو گرفتار کیا گیا وہ خواتین نہیں تھیں اس وقت کیوں دھرنا یا احتجاج نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج 3ایم پی او کے گرفتار ی کے وارنٹ جاری ہونے کے بعد اختر مینگل خواتین کے پیچھے چھپ رہے ہیں شہید بے نظیر بھٹو کو بھی معلوم تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے مگر پھر بھی وہ واپس آئیں ان پر خود کش حملہ ہوا جس کے بعد اگلی صبح و ہ اسپتال میں کارکنوں کی عیادت کے لئے گئیں پیپلز پارٹی نے کبھی بھی بزدلی کی سیاست نہیں کی ۔
میر صادق عمرانی نے کہا کہ حکومت نے بی این پی کو شاہوانی اسٹیڈیم میں آنے کی پیش کش کی لیکن دہشتگردوں نے وہاں 500کلو گرام دھماکہ خیز مواد رکھ کر دہشتگردی کا منصوبہ بنا رکھا تھا جسے بروقت کاروائی کر کے ناکام بنایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صوبے کی خوشحالی اور امن کے لئے جمہوری قوتوں سے بات چیت کو تیار ہیں ہم نہ کبھی دہشتگردوں سے ڈرے ہیں اور نہ گھبراتے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سردار اختر مینگل دہشتگردوں کے سرغنہ اور عالمی استعماری قوتوں کے ایجنٹ ہیں،۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ قائم ہے وزیراعلیٰ گزشتہ روز صدر مملکت کی مزاج پرسی کرنے گئے تھے ان کی ملاقات سیاسی نہیں تھی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو بھی دہشتگردوں کی سرپرستی کریگا ان کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر رکن اسمبلی حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے سردار اختر مینگل پیپلز پارٹی کے لئے بازاری زبان استعمال کر رہے ہیں پیپلزپارٹی نے 1970سے لیکر آج تک دہشتگردوں کے خلاف بات کی ہے اور کرتی رہے گی ملک ہمارا ہے ہماری قیادت نے ملک کے لئے شہادتیں دی ہیں سردار اختر مینگل بزدل ہیں جو خواتین کے پیچھے چھپ رہے ہیں ہم سب لوگ جیل گئے ہیں مگر سردار اختر مینگل چھپ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیراعلیٰ بلوچستان کو ترقی دینا چاہتے ہیں مگر یہ ان سب کو چب رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی دہشتگردوں کی بی ٹیم ہے کیا ہدہ جیل میں قید35مزید خواتین کے لئے کبھی بی این پی یا سردار اختر مینگل نے بات کی یا وکلاء کی مدد فراہم کی اس وقت وہ صرف اپنی صفر ہونے والی سیاسی ساکھ بچانے کے لئے یہ سب کچھ کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے نوجوانوں کو آکسفورڈ بھیج رہے ہیں ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ بریف کیس کس کے دور حکومت میں پکڑا گیا ہمارے دور میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ۔ صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ دہشتگردوں کا سیاسی ونگ ہیں سردار اختر مینگل بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خود کو سیاسی رہنما اور سردار کہنے والا شخص ہتھکڑی سے ڈر رہا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سمی دین کو سندھ حکومت نے صرف 3ایم پی او میں گرفتاری پر رہا کیا لیکن ڈاکٹر ماہرنگ نے اسپتال پر حملہ کر کے دہشتگردوں کی لاشیں وہاں سے لیں ، جامعہ بلوچستان کے قریب پوسٹ آفس جلانے ، فائرنگ سے سمیت کئی اقدامات کئے جن کے مقدمات درج ہیں ۔