پہلگام 'دہشت گردانہ' حملے پر عالمی ردعمل

DW ڈی ڈبلیو بدھ 23 اپریل 2025 10:20

پہلگام 'دہشت گردانہ' حملے پر عالمی ردعمل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اپریل 2025ء) وزیر اعظم نریندر مودی اپنا سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے آج صبح دہلی پہنچ گئے۔ وہ منگل کو سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر گئے تھے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، 24 افراد ہلاک

دہلی پہنچتے ہی وزیر اعظم مودی نے صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ہوائی اڈے پر ہی ہنگامی میٹنگ کی۔

انہوں نے پہلگام حملے کو 'دہشت گردانہ حملہ' قرار دیتے ہوئے کہا، "حملے کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔"

مودی کا دورہ سعودی عرب: تیل، تجارت اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی راہیں

مودی نے حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حکومت کا "دہشت گردی سے لڑنے کا عزم غیر متزلزل ہے اور یہ مزید مضبوط ہو گا"۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا شیطانی ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔

عالمی رہنماؤں کا ردعمل

جموں و کشمیر میں حالیہ دنوں میں ہونے والے بدترین دہشت گردانہ حملے میں منگل کو پہلگام میں دہشت گردوں نے سیاحوں پر فائرنگ کر کے 26 افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا۔

دنیا بھر کے سرکردہ رہنماؤں نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، جو اس وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ بھارت کے دورے پر ہیں، نے متاثرین کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا۔

وینس نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا، "اوشا اور میری طرف سے بھارت کے پہلگام میں خوفناک دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے لیے تعزیت ۔۔۔ ہمارے خیالات اور دعائیں اس خوفناک حملے میں ان کے ساتھ ہیں۔"

کشمیر کی قراردادوں کے لیے بھارت اقوام متحدہ کو مورد الزام نہ ٹھہرائے

اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور وزیر اعظم مودی سے فون پر بات کی۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ امریکی صدر نے پی ایم مودی کو فون کیا اور متاثرین سے گہری تعزیت کا اظہار کیا۔

ترجمان کے مطابق، "صدر ٹرمپ نے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی اور اس گھناؤنے حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں بھارت کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھارت اور امریکہ ایک ساتھ کھڑے ہیں۔

"

اس سے قبل ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، "کشمیر سے انتہائی افسوسناک خبر آرہی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں امریکہ بھارت کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم ہلاک ہونے والوں کی روح کی تسکین اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی اور بھارت کے عوام کے ساتھ ہماری مکمل حمایت اور گہری ہمدردی ہے۔"

سعودی عرب اور ایران کا بیان

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسے 'دہشت گردانہ حملہ' قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی 'خوفناک حملے' کی شدید مذمت کی ہے اور متاثرین کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے "اس گھناؤنے حملے" کے متاثرین کے خاندانوں کے تئیں اپنی دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

ایران نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

نئی دہلی میں ایرانی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، "نئی دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، جس میں متعدد بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

"

جموں کشمیر میں مارے گئے ساٹھ فیصد دہشت گرد پاکستانی، انڈین آرمی چیف

منگل کو جب اس حملے کی خبر آئی تو مودی جدہ میں تھے۔ وہیں مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے مودی سے ملاقات کی۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق عیسیٰ نے 'خوفناک دہشت گردانہ حملے' میں ہلاک ہونے والوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔

یوروپی یونین نے کیا کہا؟

یوروپی یونین کی صدر ارزولا فان ڈیر لائن نے اسے ایک "گھناؤنا دہشت گرد حملہ" قرار دیا اور کہا کہ "بھارت کی قوت ارادی اٹوٹ ہے"۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے لکھا، "پہلگام میں ہونے والے نفرت انگیز دہشت گردانہ حملے نے کئی معصوم جانیں لے لی ہیں۔ نریندر مودی اور سوگوار تمام بھارتیوں کے تئیں میری گہری تعزیت ہے۔

میں جانتی ہوں کہ بھارت کی قوت ارادی اٹوٹ ہے۔ آپ اس مشکل وقت میں مضبوط کھڑے ہوں گے۔ اور یورپ آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔"

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسے وحشیانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں بھارت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

پاکستان کا بیان

پاکستان نے بھی پہلگام میں ہونے والے دہشت گردوں کے حملے میں سیاحوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، "ہمیں ضلع اننت ناگ میں ایک حملے میں سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش ہے۔ ہم مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔"

اس وقت پہلگام کی کیا صورت حال ہے

پہلگام میں یہ دہشت گردانہ حملہ اس وقت ہوا ہے جب وادی میں سیاحتی موسم اپنے عروج پر ہے۔

حملے کے خلاف آج وادی میں بند کی کال دی گئی ہے اور سیاسی جماعتوں نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بند کی حمایت کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بدھ کی صبح پہلگام میں خاموشی ہے اور وہ علاقہ جو عام طور پر سرگرمیوں سے بھرا رہتا ہے، سیاحوں سے خالی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق وادی میں موجود سیاحوں نے اپنے مزید قیام کو ملتوی کرکے واپسی شروع کردی ہے۔