Live Updates

بھارت نے حملے کرکے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی اور علاقائی امن و استحکام کو خطرے میں ڈالا ، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی اسلام آباد میں مقیم سفیروں کو بریفنگ

جمعرات 8 مئی 2025 17:41

بھارت نے   حملے کرکے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی اور علاقائی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت نے دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کی موجودگی کا جھوٹا بہانہ بنا کر جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے، معصوم خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھنائونا اور شرمناک جرم ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق پاکستان اپنی پسند کے وقت اور جگہ پر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مقیم سفیروں کو بھارتی جارحیت پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ یہ بریفنگ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی جارحیت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کرنے کےلئے منعقد کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں متعدد حملے کئے ہیں، اس نے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی اور علاقائی امن و استحکام کو خطرے میں ڈالا ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے سیالکوٹ، شکر گڑھ، مریدکے اور بہاولپور سمیت پاکستان کی خود مختار سرزمین کے اندر متعدد مقامات پر میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کئے ہیں، آزاد کشمیر میں کوٹلی اور مظفرآباد بھی متاثر ہوئے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کی موجودگی کا جھوٹا بہانہ بنا کر ان بلا اشتعال اور بلا جواز حملوں نے جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے اور اب تک 26 افراد کے ہلاک اور 46 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ معصوم خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھنائونا اور شرمناک جرم ہے، بھارتی حملوں سے کچھ مساجد شہید یا انہیں نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عبادت گاہوں پر حملہ خاص طور پر قابل مذمت اقدام ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی کارروائی سے تجارتی فضائی ٹریفک کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا جس سے جہازوں میں موجود ہزاروں مسافروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں، کیونکہ بھارتی حملوں کے وقت متعدد مسافر پروازیں فضا میں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ علیحدہ طور پر آزاد کشمیر میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو متعلقہ بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا، یہ کارروائی سندھ طاس معاہدہ کو التوا میں رکھنے کے بھارت کے فیصلے اور پاکستان کو پانی کے بہائو کے حوالے سے جاری بیان بازی کے تناظر میں اہمیت رکھتی ہے، پاکستان ان غیر قانونی کارروائیوں کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت بھارتی اقدامات صریح طور پر جنگی کارروائیاں ہیں۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاک فضائیہ اپنے دفاع میں بھارتی لڑاکا طیاروں کے ساتھ دفاع وطن کے لئے مصروف عمل ہے جبکہ اس عمل میں بھارت کے پانچ لڑاکا طیاروں اور بغیر پائلٹ اڑنے والے (یو اے ویز)کو مار گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور بین ریاستی تعلقات کے قائم کردہ اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ بھارت کے لاپرواہانہ طرز عمل نے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں کو ایک بڑے تنازعے کے قریب پہنچا دیا ہے، بھارت کا جنگی جنون دنیا کے لئے سنگین تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ آبادہے اور وہ بھارت کی طرف سے کئے گئے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کو برداشت نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے تناظر میں بھارتی قیادت نے ایک بار پھر دہشت گردی کی فرضی داستان کا استعمال کرتے ہوئے علاقائی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں ایک بار پھر پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی مصدقہ ثبوت یا معتبر تحقیقات کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، 26 اپریل کو وزیراعظم پاکستان نے اس المناک واقعے کی غیر جانبدار تفتیش کاروں کے ذریعے شفاف اور آزادانہ تحقیقات کی تجویز پیش کی، آج تک بھارت نے اس تعمیری تجویز کا باضابطہ طور پر کوئی جواب نہیں دیا بلکہ اس کے بجائے اس نے جنگ اور جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔

سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد بھارتی دعوئوں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کے بارے میں بھارتی دعوئوں کو سختی سے مسترد کرتا رہا ہے، بین الاقوامی میڈیا نے 6 مئی 2025ء کو کچھ نام نہاد ”دہشت گرد کیمپوں“کے مقامات کا دورہ کیا جبکہ 7 مئی کو بھی اسی طرح کے دوروں کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران متعدد ممالک نے تحمل سے کام لینے پر زور دیا، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم جیسی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اس بارے میں مشاورت کی لیکن یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے ان مطالبات پر توجہ نہیں دی۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہم گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کو بھارت کے ناپاک عزائم سے آگاہ کر رہے ہیں، بھارتی اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے خدشات درست تھے، وزیراعظم پاکستان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں دیگر تمام باتوں کے ساتھ اعلان کیا گیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق پاکستان اپنی پسند کے وقت اور جگہ پر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے اور ہم پوری قوت کے ساتھ اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو اس کے غیر ذمہ دارانہ، غیر قانونی اور جنگی طرز عمل کے لئے جوابدہ ٹھہرائے۔\932
Live پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات