Live Updates

آپریشن 'سندور' 'تندور' بن چکا،مودی سرکار کے پاس اب کوئی جواب باقی نہیں رہا،عظمی بخاری

منگل 13 مئی 2025 18:19

آپریشن 'سندور' 'تندور' بن چکا،مودی سرکار کے پاس اب کوئی جواب باقی نہیں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ آپریشن''سندور''تندور بن چکا ہے،مودی سرکار کے پاس اب کوئی جواب باقی نہیں رہا۔دشمن کو اپنے طیاروں،ایئر ڈیفنس سسٹم اور میزائلوں پر ناز تھا،ہم نے سب خاک میں ملا دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ڈی جی پی آر میں وزیر زراعت سید عاشق کرمانی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا کہ آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کامیابی سے مکمل ہوا۔انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے کامیاب اختتام پر وزیراعظم کی ہدایت پر یوم تشکر منایا گیا جبکہ وزیر اعلی مریم نواز کی جانب سے تمام سکولوں میں اسمبلی کے دوران اس دن کو خراج تحسین کے طور پر منانے کی ہدایت جاری کی گئی۔

(جاری ہے)

عظمی بخاری نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب خود زخمیوں کی عیادت کیلئے سی ایم ایچ تشریف لے گئیں اور شہدا کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

انہوں نے کہا کہ قوم اپنے شہدا کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے بھارتی جارحیت میں جامِ شہادت نوش کیا۔عظمی بخاری نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حالیہ تقریر کو شکست خوردہ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ "مودی صاحب فلموں کی طرح سمجھ رہے تھے کہ پاکستان کو ہرا لیں گے،لیکن یہ جنگ حقیقت تھی، کوئی فلمی سین نہیں۔انہوں نے بھارتی میڈیا کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ وہ پروپیگنڈا پھیلانے کے بجائے حقائق کا سامنا کریں۔

وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب جلد شہدا کے لواحقین کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کریں گی۔ہم اپنی سر زمین اور شہدا پر سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں۔عظمی بخاری نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف صرف ایک لیڈر نہیں بلکہ ایک وژنری ہیں۔دس مئی کو بھی انہوں نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ مل کر ملک کو بچانے میں تاریخی کردار ادا کیا۔

اس موقع پروزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف جس طرح پوری قوم یکجا ہوئی اور انہوں نے پاک فوج کا حوصلہ بلند کیا وہ قابل دید تھا۔ہماری افواج،چیف آف آرمی سٹاف،وزیراعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب نے قوم کا سرفخر سے بلند کر دیا۔انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر پاکستانی میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن کے مثبت کردار اور بردباری نے ہمیں کامیابی سے ہمکنار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زراعت کا ہماری معیشت میں بہت اہم رول ہے،جس میں 60 فیصد حصہ لائیو سٹاک کا ہے۔وزیر اعلی مریم نواز شریف کی قیادت میں ایک سال کے قلیل عرصہ میں زرعی شعبہ کے تمام سیکٹرز کی ٹرانسفارمیشن پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی گئی اور آئندہ چار سال کا بھی ایک پریکٹیکل پلان بھی دیا۔ سیڈ ٹیکنالوجی،میکنائزیشن اور ہائی ایفشنسی ایرگیشن سسٹم کو متعارف کرانے کیلئے اقدامات کئے گئے۔

کسان کارڈ سے 6 لاکھ کاشتکاروں نے فائدہ اٹھایا اور ان میں65 ارب روپے کی رقم تقسیم کی گئی۔کاشتکاروں نے اب تک 23 ارب روپے کا بغیر سود کے قرض واپس کر دیا ہے۔کسان کارڈ کے اگلے فیز کیلئے کاشتکاروں کی تعداد ساڑھے سات لاکھ سے دس لاکھ تک ہو گی اور اب وہ سیڈ،فرٹیلائزر اور پیسٹی سائیڈز کے علاوہ ڈیزل کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گے،قرض کی رقم ڈیڑھ لاکھ سے بڑھ کر تین لاکھ روپے کر دی گئی ہے،سروس چارجز کو بھی ختم کیا جا رہا ہے۔

کسان کارڈ ہولڈرز کے علاوہ دوسرے کسانوں کو بھی گندم سپورٹ پروگرام کے تحت 5 ہزار فی ایکڑ کے حساب سے دیئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی گرین ٹریکٹرز پروگرام کے تحت اگلے مالی سال میں 20 ہزار ٹریکٹرز دیئے جائیں گے،وزیر اعلی زرعی گریجوایٹس انٹرن شپ پروگرام کے تحت اگلے سال 2ہزار گریجوایٹس کو بھرتی کیا جائے گا جبکہ 10ایگری مالز تعمیر کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کا ٹوٹل بجٹ 64 ارب روپے سے بڑھ کر 85 سے 95 ارب روپے تک بڑھایا جا رہا ہے۔پچھلے سال حکومت نے پیداواری لاگت کو کم کرتے ہوئے یوریا،سیڈ اور ڈی اے پی کی کم قیمتوں میں وافر مقدار کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔وزیر اعلی پنجاب نے وفاقی حکومت سے زرعی ان پٹس اور مشینری کی درآمد پر لگنے والی ڈیوٹی کو کم کرنے یا ختم کرنے اور نئی سیڈ ٹیکنالوجی متعارف کروانے کیلئے رابطہ کیا ہے اور اس حوالے سے وزیر اعظم کو خط بھی لکھا ہے۔

مشینائزیشن کے عمل کے ذریعے کسانوں کو مقامی مشینری کی فراہمی کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جا رہا ہے،اس سلسلے میں کسانوں اور سروس پروائیڈرز کو بلا سود قرض فراہم کیا جائے گا۔اگر 2 سو سے تین سو نئے ہارویسٹرز آجائیں تو انقلاب آجائے گا۔اس بار 9 لاکھ ایکڑ پر اگیتی کاٹن کاشت کی گئی ہے اور اس بار 35لاکھ ایکڑ رقبہ کاٹن کے ہدف میں سے اب تک 22لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ پر کپاس کاشت ہو چکی ہے۔

سید عاشق حسین کرمانی نے مزید کہا کہ لائیو سٹاک شعبہ کی ترقی کیلئے حکومت نے جانوروں کی بہتر دیکھ بھال کیلئے مویشی پال فارمرز کو لائیو سٹاک کارڈ دیا اور بریڈ امپورومنٹ کے تحت گوشت اور دودھ کی پیداوار بڑھانے کیلئے اقدامات کئے۔حکومت مقامی بریڈ کے سیمن سستے داموں فراہم کر رہی ہے۔ایف ایم ڈی ڈیزیز پر کنٹرول کے حصول کیلئے حکومت ہر سال دس کمپارٹمنٹس بنائے گی جبکہ اگلے مالی سال میں حکومت دو زونز بنانے جا رہی ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات